Jasarat News:
2025-12-04@08:49:02 GMT

سائنسدانوں نے ذہنی بیماری کے اصل سبب کی نشاندہی کر دی

اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برلن: جرمنی کے سائنسدانوں نے GRIN2A نامی جین کو پہلا ایسا واحد جین قرار دیا ہے جو براہِ راست ذہنی بیماری پیدا کر سکتا ہے، حالانکہ پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ ذہنی امراض مختلف جینز کے مجموعی اثر سے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ دریافت سائنسی جریدے مالیکیولر سائیکیٹری میں شائع ہوئی۔

تحقیق کے مطابق GRIN2A کی کچھ مخصوص اقسام رکھنے والے افراد میں ذہنی بیماری کی علامات عام طور پر بہت جلد ظاہر ہو جاتی ہیں، بعض اوقات بچپن میں، جبکہ زیادہ تر ذہنی امراض بلوغت یا بالغ عمر میں نمودار ہوتے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے مطابق دنیا میں ہر 7 میں سے ایک شخص کسی نہ کسی ذہنی بیماری میں مبتلا ہے، جن میں اضطراب اور ڈپریشن سب سے عام ہیں۔ خاندان میں قریبی رشتے دار کا ذہنی بیماری میں مبتلا ہونا اب بھی سب سے مضبوط پیش گوئی کرنے والا عامل ہے۔

پروفیسر یُوہانس لیمکے، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف ہیومن جینیٹکس، لیپزگ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر نے کہا کہ GRIN2A واحد جین ہے جو اپنے طور پر ذہنی بیماری پیدا کرسکتا ہے، اس لحاظ سے یہ دیگر کثیرالجینی وجوہ سے مختلف ہے۔

تحقیق میں 121 افراد کے جینیاتی ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جس میں دکھایا گیا کہ GRIN2A کی تبدیلیاں سکیزوفرینیا اور دیگر ذہنی بیماریوں سے وابستہ ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ افراد میں صرف ذہنی علامات ظاہر ہوئیں، حالانکہ یہ جین عموماً مرگی یا ذہنی معذوری سے بھی جڑا ہوتا ہے۔

یہ جین دماغ کے اعصابی خلیوں کے برقی سگنلز کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ابتدائی طبی تجربات میں L-serine سپلیمنٹ دینے سے مریضوں میں ذہنی علامات میں بہتری دیکھی گئی، کیونکہ یہ NMDA ریسیپٹر کو فعال کرنے میں مدد دیتا ہے۔

پروفیسر لیمکے اور پروفیسر زِربی نے 15 سال کے تحقیقی کام کے بعد دنیا کا سب سے بڑا GRIN2A مریضوں کا بین الاقوامی رجسٹری قائم کیا، جو مستقبل میں بچوں میں glutamate receptor سے متعلق ذہنی امراض کی تشخیص اور علاج میں رہنمائی فراہم کرے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چولستان کے اونٹوں میں پہلی بار ’گل گھوٹو‘ بیماری کی تصدیق

چولستان کے اونٹوں میں پائے جانی والی پراسرار بیماری کی تشخیص ہو گئی ہے، ڈاکٹروں کے مطابق اس بیماری کو عام طور پر گل گھوٹو کی بیماری کہا جاتا ہے۔

محکمہ لائیو اسٹاک پنجاب اینڈ ڈیری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی لیبارٹری نے رپورٹ جاری کردی رپورٹ کے مطابق اونٹوں کے خون سے جو نمونہ جات لیے گئے ان میں ’پیسچریلا ملٹو سائڈ‘ بیکٹریا پایا گیا ہے۔

محکمہ لائیو اسٹاک کے ڈاکٹروں کے مطابق یہ بیکٹریا جانوروں کے گلے میں انفیکشن پیدا کرتا ہے جس سے سانس لینے میں دشواری پیدا ہوتی ہے اگر جانور کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو جانور مر جاتے ہیں۔

ڈائریکٹر لائیو اسٹاک بہاولپور ڈاکٹر سبطین بخاری کا کہنا ہے کہ چولستان میں کل 30ہزار اونٹ ہیں 21170 اونٹوں کی انسپکشن کی گئی جبکہ 2500 اونٹوں کی ویکسینیشن کی گئی ہے۔

انہوں نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیماری دوسرے جانوروں بھیڑ بکریوں گائے بھینس میں پائی جاتی تھی لیکن پہلی مرتبہ یہ بیماری چولستان کے اونٹوں میں پائی گئی ہے۔

’جس کی ہم نے بروقت ویکسینیشن کر لی ہے اس وقت ہماری 18 میڈیکل وین چولستان میں موجود ہیں جو اونٹوں کے علاج معالجے میں مصروف ہیں۔‘

ڈاکٹر سبطین بخاری  کا یہ بھی کہنا ہے کہ گلو گھوٹو بیماری عام  طور پر بھینسوں میں پائی جاتی ہے لیکن اب اس کا مکمل علاج ہے ویکسین سے پہلے اس بیماری سے مرنے والے جانوروں کی شرح بہت زیادہ تھی۔

چولستان علاقہ بجنوٹ سے تعلق رکھنے والے مویشی پال عمر کٹپال کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے میں اونٹ مرے تو ہیں لیکن ہمارے اونٹوں کی بروقت ویکسینیشن ہو گئی جس سے ہمارے اونٹ بچ گئے۔

وی نیوز  کے سروے کے مطابق چولستان میں گل گھوٹو کی بیماری سے مرنے والے اونٹوں کی تعداد 10 سے زیادہ ہے کیونکہ 10 اونٹ تو صادق آباد کے علاقے میں مرے، اسی طرح قلعہ دراوڑ، بجنوٹ، اسلام گڑھ ،لاڑ دا کھوہ میں بھی کافی اونٹ مرے۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چولستان کے ایک مویشی پالنے والے فاروق سندھو کا کہنا ہے ان کے کچھ ایسے چولستانی مویشی پال ہیں جن کے اونٹ بھارتی سرحد تک جاتے تھے۔

’کچھ اونٹوں کے واپس نہ آنے پر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ بھی اس بیماری کا شکار ہو کر مر گئے ہوں گے کیونکہ ان کے ساتھ والے گئے اونٹ واپس آگئے ہیں۔‘

فاروق سندھو کے مطابق اس بیماری سے مرنے والوں اونٹوں کی تعداد زیادہ ہے، وی نیوز کے سروے کے مطابق چولستان میں 30سے زیادہ اونٹ اس بیماری کا شکار ہو کر مر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام گڑھ انفیکشن اونٹ بجنوٹ بیکٹریا بیماری پنجاب چولستان ڈاکٹر سبطین بخاری ڈیری ڈیولپمنٹ اتھارٹی صادق آباد قلعہ دراوڑ گل گھوٹو لاڑ دا کھوہ محکمہ لائیو اسٹاک ویکسینیشن

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان: ایڈز کے مریضوں کی تعداد 3,303 تک جا پہنچی، وجوہات کیا ہیں؟
  • ملکی صنعتی پیداوار اور تجارت میں اضافے کیلئے مسائل کی نشاندہی ناگزیر ہے:شہباز شریف
  • ملکی صنعتی پیداوار اور تجارت میں اضافے کیلئے مسائل کی نشاندہی ناگزیر ہے: وزیراعظم
  • مٹیاری : تین بچوں کا باپ دو سال سے منہ کے کینسر میں مبتلا
  • بھارت اور افغان سرزمین سے پاکستان مخالف اکاؤنٹس کی نشاندہی
  • حیدرآباد،ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر سماجی کے تحت پریس کلب کے سامنے آگاہی ریلی
  • ناکارہ آلو اب بنیں بیوٹی کریم کا خزانہ، سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق
  • پھینکے ہوئے آلو اب بنیں گے بیوٹی کریم کا خزانہ، سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق
  • چولستان کے اونٹوں میں پہلی بار ’گل گھوٹو‘ بیماری کی تصدیق