data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:پاکستان میں سیکیورٹی اداروں نے بھارت اور افغان سرزمین سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا انکشاف کیا ہے جو منظم طریقے سے نفرت اور اشتعال انگیزی پھیلا رہے تھے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق متعدد ایکس اکاؤنٹس بھارتی اور افغان پراپیگنڈا نیٹ ورک سے منسلک ہیں، جن کا مقصد پاکستان کے خلاف منفی بیانیہ تشکیل دینا اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔

سیکیورٹی اداروں نے بتایا کہ بھارت کی ریاستی سرپرستی والے اکاؤنٹس نے جعلی خبریں اور افواہیں پھیلا کر پاکستانی عوام میں خوف اور بے اعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کی،پاکستان مخالف نیٹ ورکس کی سرگرمیوں کو روکا جانا ضروری ہے تاکہ ملک میں امن و استحکام اور عوام کے اعتماد کو محفوظ رکھا جا سکے۔

افغان طالبان کے نام سے چلنے والے جعلی اکاؤنٹس بھی پاکستان مخالف پراپیگنڈا میں سرگرم رہے اور سوشل میڈیا پر جھوٹ اور مبالغہ آمیز معلومات کے ذریعے عوامی جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کی گئی، فتنہ الہندوستان  کے نام سے چلنے والے بھارتی اکاؤنٹس خاص طور پر نفرت انگیز اور اشتعال انگیز مواد نشر کرنے میں سرگرم رہے۔

سیکیورٹی اداروں نے تصدیق کی کہ یہ اکاؤنٹس نہ صرف پاکستان کے عوام کے جذبات کو متاثر کرنے کے لیے سرگرم تھے بلکہ ان کا مقصد ملک میں سیاسی اور سماجی انتشار پیدا کرنا بھی تھا۔ اس ضمن میں کئی اکاؤنٹس کو فوری طور پر شناخت کرکے کارروائی کے لیے متعلقہ محکموں کو رپورٹ کیا جا چکا ہے۔

یہ انکشاف ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان میں سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر بیرونی اثرورسوخ اور پراپیگنڈا کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان مخالف

پڑھیں:

عدالت کے حکم کے بعد شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس دوبارہ فعال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان کے خلاف 26 نومبر کو ہونے والے احتجاج کے سلسلے میں درج مقدمے کی سماعت کے دوران شوکت خانم کینسر اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس کو ڈی فریز کرنے کا حکم دے دیا۔

جج امجد علی شاہ کی عدالت میں دونوں اداروں کے وکلاء پیش ہوئے اور فریقین کے دلائل سنے گئے۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ علیمہ خان کے ذاتی اکاؤنٹس فریز کرنے کے لیے ان کے شناختی کارڈ کی تفصیلات اسٹیٹ بینک کو فراہم کی گئی تھیں، جس پر اسٹیٹ بینک نے علیمہ خان کے تمام اکاؤنٹس بند کر دیے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ شوکت خانم اسپتال کے اکاؤنٹس فریز کرنے کی کوئی تحریری درخواست دائر نہیں کی گئی تھی اور پراسیکیوٹر کو دونوں اداروں کے اکاؤنٹس ڈی فریز کرنے پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم کینسر اسپتال کے اکاؤنٹس فوری طور پر ڈی فریز کرنے کا حکم جاری کیا۔ یاد رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج کیس میں علیمہ خان کے بینک اکاؤنٹس فریز کرنے کا پہلے ہی حکم دیا تھا، جس کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیا۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست مخالف پروپیگنڈا،33 سوشل میڈیا اکاؤنٹس سرگرم، اہم انکشافات
  • پاکستان اور ریاستی اداروں کیخلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے والے اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا گیا
  • بھارت اور افغانستان سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف
  • پاکستان اور ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا سراغ مل گیا، اہم انکشافات
  • عدالت کے حکم کے بعد شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس دوبارہ فعال
  • بھارتی وزیر دفاع کے پاکستان مخالف بیان پر کینیڈا میں سکھوں کا مظاہرہ
  • پی ٹی آئی، پی ٹی ایم اور بلوچ اکاؤنٹس بھارت اور افغانستان سے آپریٹ ہو رہے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
  • امریکی ریاست ٹیکساس میں بم بنانے کا دعویٰ کرنیوالا افغان شہری گرفتار
  • ٹیکساس، ٹک ٹاک پر بم بنانے کا دعویٰ کرنے والا افغان شہری گرفتار