گورنر راج لگانے کی کسی میں جرات نہیں: اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
—فائل فوٹو
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ گورنر راج لگانے کی کسی میں جرات نہیں، گورنر راج سے صوبہ نہیں چل سکے گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پیپلزپارٹی گورنر راج پر اپنا آفیشل مؤقف واضح کرے۔ بتائیں احمد کریم کنڈی کا بیان پارٹی پالیسی ہے یا نہیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، گورنر راج ان کے بس کی بات نہیں۔ پی ٹی آئی امن چاہتی ہے، دہشت گردی کے خلاف تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کےحالات جب خراب ہوجائیں تو پھر گورنر راج لگ سکتا ہے، صوبائی حکومت اگر ریاست کو سپورٹ کرتی ہے تو پھر تو ٹھیک ہے، اگر صوبائی حکومت سپورٹ نہیں کرتی تو پھر مجبوراً گورنر راج لگے گا، پی ٹی آئی کو احتجاج سے کچھ نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پالیسی میں لوکل کمیونٹی کو بھی شامل کیا جائے، پالیسی ساز صوبائی حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہمارے قومی جرگوں کو اہمیت نہیں دے رہی، جرگے میں سیاسی جماعتیں بھی شامل تھیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کیا ہمارے جلسوں میں تقاریر عطا تارڑ کی پریس کانفرنسز سے زیادہ سخت تھیں؟ جلسے میں تمام تقاریر آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کی گئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئین و قانون کے اندر رہ کر جدوجہد جاری رکھیں گے، قانون میں جتنی گنجائش ہے، ہم اتنی بات کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صوبائی حکومت گورنر راج تو پھر نے کہا
پڑھیں:
جعلی حکومت کے پاس نہ پالیسی ہے نہ کوئی حل ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ کر دی ہے، حلیم عادل شیخ
صدر تحریک انصاف سندھ نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کے صعنتکاروں اور کاشتکاروں کا معاشی استحصال ہونے نہیں دے گی، بہت جلد فارم 47 کی ناجائز حکومت کا خاتمہ ہوگا اور ملک کو ترقی کی راہ پر لائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے ٹیکسٹائل اور کاٹن انڈسٹری کے سنگین زوال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا اسپننگ اور ٹیکسٹائل سیکٹر تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے، بھاری ٹیکسوں، خطے میں سب سے زیادہ بجلی کے نرخوں اور چین سمیت دیگر ممالک سے انڈر انوائسڈ دھاگے اور کپڑے کی درآمد نے ملکی ویلیو چین کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کے باعث اب تک 100 سے زائد اسپننگ ملز اور 400 سے زیادہ جننگ فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں، جس سے روئی کی خریداری میں شدید کمی اور ملکی پیداوار میں خطرناک حد تک گراوٹ سامنے آ رہی ہے، جبکہ لاکھوں خاندان بے روزگاری کے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کے صعنتکاروں اور کاشتکاروں کا معاشی استحصال ہونے نہیں دے گی، بہت جلد فارم 47 کی ناجائز حکومت کا خاتمہ ہوگا اور ملک کو ترقی کی راہ پر لائیں گے۔ انہوں نے کہا جب سے مینڈیٹ چور حکمران آئے ہیں ہر طرف تباہی نظر آرہی ہے، مہنگائی نے عوام سے دو وقت کی روٹی چھین لی ہے، بے روزگار میں اضافہ ہوا ہے، نصف سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جاچکی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آل ٹیکستائل ملز ایسوسی ایشن نے ایف بی آر کو ہر ماہ لاکھوں کلو انڈر انوائسڈ یارن کی آمد سے آگاہ کیا تھا مگر حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی، جس کے باعث درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔