جعلی حکومت کے پاس نہ پالیسی ہے نہ کوئی حل ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ کر دی ہے، حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
صدر تحریک انصاف سندھ نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کے صعنتکاروں اور کاشتکاروں کا معاشی استحصال ہونے نہیں دے گی، بہت جلد فارم 47 کی ناجائز حکومت کا خاتمہ ہوگا اور ملک کو ترقی کی راہ پر لائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے ٹیکسٹائل اور کاٹن انڈسٹری کے سنگین زوال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا اسپننگ اور ٹیکسٹائل سیکٹر تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے، بھاری ٹیکسوں، خطے میں سب سے زیادہ بجلی کے نرخوں اور چین سمیت دیگر ممالک سے انڈر انوائسڈ دھاگے اور کپڑے کی درآمد نے ملکی ویلیو چین کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کے باعث اب تک 100 سے زائد اسپننگ ملز اور 400 سے زیادہ جننگ فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں، جس سے روئی کی خریداری میں شدید کمی اور ملکی پیداوار میں خطرناک حد تک گراوٹ سامنے آ رہی ہے، جبکہ لاکھوں خاندان بے روزگاری کے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کے صعنتکاروں اور کاشتکاروں کا معاشی استحصال ہونے نہیں دے گی، بہت جلد فارم 47 کی ناجائز حکومت کا خاتمہ ہوگا اور ملک کو ترقی کی راہ پر لائیں گے۔ انہوں نے کہا جب سے مینڈیٹ چور حکمران آئے ہیں ہر طرف تباہی نظر آرہی ہے، مہنگائی نے عوام سے دو وقت کی روٹی چھین لی ہے، بے روزگار میں اضافہ ہوا ہے، نصف سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جاچکی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آل ٹیکستائل ملز ایسوسی ایشن نے ایف بی آر کو ہر ماہ لاکھوں کلو انڈر انوائسڈ یارن کی آمد سے آگاہ کیا تھا مگر حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی، جس کے باعث درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حلیم عادل شیخ کہا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17 سال کی کرپشن نے شہر کو تباہ حال کر دیا: منعم ظفر
— فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی 17 سال کی کرپشن نے شہر کو تباہ حال کر دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ حال ہے، واٹرکارپوریشن کا حال بھی سامنے ہے، ہم نے 2 سال میں 9 ٹاؤن میں اپنی مدد آپ کے تحت ہزاروں مین ہول پر ڈھکن لگائے، کراچی میں شہری حادثات کا شکار ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ پورے شہر کا حال گٹر جیسا ہو گیا ہے، حکمران شہریوں کی کوئی بات نہیں سنتے، کریم آباد انڈر پاس تاحال مکمل نہیں ہوا، ملیر چوک سے ٹینک چوک تک سڑک تباہ حال ہے، کوئی اس شہر کا پرسان حال نہیں ہے، جہانگیر روڈ مرتضیٰ وہاب پر کلنک کا ٹیکا ہے۔
منعم ظفر نے کہا کہ انڈر پاس کے نام پر گلستان جوہر پر لوگوں کو پریشان کیا ہوا ہے، صوبائی حکومت کے صرف دعوے نظر آتے ہیں، میئر کراچی کے ترقیاتی کام کے 60 دن کب شروع ہوں گے، کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس لگا کر اب تک 4 ارب سے زائد وصول کر چکے ہیں۔
اُنہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نہ کراچی والوں کو اور نہ بلدیاتی اداروں کو اختیار دیتے ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد بھی وسائل دینے کو تیار نہیں، یہ ہے ان کی جمہوریت، آپ کا بجٹ 18ویں ترمیم کے بعد 8 گناہ بڑھ گیا ہے، کراچی کو 2018 میں بھی اتنے ہی پیسے ملتے تھے جتنے آج۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن مرتضیٰ وہاب کے ماتحت ہے، اس سال 24 افراد گٹر میں گر کر جاں بحق ہوئے ہیں، شہر میں بسوں کے اعلانات ہیں، کب آئیں گی یہ بسیں؟ 3 سو بسیں ہیں، 100 بی آر ٹی کی بھی ملا لیں، ساڑھے 3 کروڑ کی آبادی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات روز کا معمول بن گیا ہے، شرجیل میمن کی جانب سے ہر چند روز میں اعلانات کیے جاتے ہیں، نہ مرتضیٰ وہاب کے 60 دن مکمل ہو رہے ہیں نہ شرجیل میمن کا ہفتہ۔ موٹر سائیکل پر لاکھوں لوگ سفر کرتے ہیں، 250 سے زائد واقعات میں ہیوی ٹریفک سے لوگ کچل دیے گئے۔