کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل معاملہ، تمام پٹیشینیں یکجا سماعت کیلئے منظور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے بورڈز تحلیل کی تمام پٹیشینیں باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کر لی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے بورڈز تحلیل کے معاملے میں وزارت دفاع، وفاقی حکومت،بورڈز صدوراور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
تمام پٹیشنیں یک جا کر کے 8 دسمبر سے ریگولر سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہیں۔ پٹیشنیں راولپنڈی،چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈز کے تمام برطرف ممبران نے دائر کیں۔
جسٹس جواد حسن اور جسٹس رضا قریشی پر مشتمل ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے کہا کہ پٹیشنوں میں اہم نوعیت کا آئینی سوال اٹھایا گیا ہے۔ پٹیشن میں موقف اپنایا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کی آئینی مدت 31 مارچ 2026 کو مکمل ہونی ہے۔ چار ماہ قبل بورڈز توڑنا غیر آئینی غیر قانونی بد نیتی پر مبنی ہے۔
موقف میں مزید کہا گیا کہ توڑے گئے بورڈز بحال کئے جائیں اور عارضی تین تین رکنی نامذد بورڈز غیر قانونی قرار دیئے جائیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
26 نومبر مقدمات، ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
اسلام آباد:(نیوزڈیسک) انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج، آزادی مارچ اور دیگر مقدمات کی سماعت ہوئی۔ سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی۔
تھانہ سنگجانی میں درج آزادی مارچ کے کیس میں بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث کوئی اہم پیش رفت نہ ہو سکی۔ عدالت نے پیش ہونے والے ملزمان کی حاضری لگانے کے بعد مقدمہ کی مزید کارروائی 22 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ آبپارہ، کوہسار اور ترنول میں درج مقدمات کی بھی سماعت ہوئی۔ غیر حاضر ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کرنے کا حکم دیا۔ ان تینوں مقدمات کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمات میں عدالت نے استغاثہ کے دو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت یہ مقدمات درج ہیں۔