بھارت میں ایک شادی کی تقریب اُس وقت خوشی بھرے موقو سے خوفناک حادثے میں بدل گئی جب دلہن کی انٹری کے دوران گیس سے بھرے غبارے اچانک دھماکے سے پھٹ گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ ہلدی کی رسومات کے دوران پیش آیا، جہاں ماحول خوشیوں سے بھرا ہوا تھا اور جوڑا اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ اسٹیج کی طرف بڑھ رہا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہن اور دلہا پرسکون انداز میں، ہاتھوں میں بڑے سائز کے ہائیڈروجن غبارے لیے، مسکراتے ہوئے پنڈال میں داخل ہوتے ہیں۔ لیکن چند ہی قدم بعد غبارے زوردار دھماکے سے پھٹ جاتے ہیں، جس سے دونوں آگ کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔ لمحوں میں پورا پنڈال چیخ و پکار سے گونج اٹھتا ہے اور مہمان جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگتے ہیں۔

حادثے کے نتیجے میں دلہا اور دلہن زخمی ہوئے، جبکہ موقع پر موجود دیگر افراد نے آگ بجھانے اور متاثرین کو بچانے کی کوشش کی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

متعدد صارفین نے ہائیڈروجن سے بھرے غباروں کو شادیوں اور تقریبات میں استعمال کرنا ’’انتہائی غیر محفوظ‘‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صرف ٹرینڈی ویڈیوز بنانے کی خواہش خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ ایک صارف نے لکھا ’’وائرل ہونے کے شوق میں عقل کو مکمل طور پر پسِ پشت ڈال دینا نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔‘‘ ایک اور صارف نے زخمی جوڑے کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقی خوشیوں بھری زندگی گزاریں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سسرال پہنچنے کے بیس منٹ بعد ہی دلہن نے شوہر کے ساتھ رہنے سے انکار کردیا

بھارت کے اترپردیش میں ایک انوکھا واقعہ اس وقت خبروں کی زینت بن گیا جب دلہن نے سسرال پہنچنے کے محض 20 منٹ بعد ہی شوہر کے ساتھ زندگی گزارنے سے صاف انکار کردیا۔

رپورٹس کے مطابق دیوریا میں ہونے والی اس شادی میں تمام رسم و رواج دھوم دھام سے ادا کیے گئے تھے۔ لڑکا سلیم پور نگر پنچایت کی رہائشی لڑکی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا، اور شادی کی تقریب بخیر و خوبی انجام پائی۔

تاہم سسرال پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد صورتحال میں ڈرامائی موڑ آگیا۔ خواتین جب چہرہ دکھانے کی روایتی رسم کے لیے دلہن کے گرد جمع ہوئیں تو وہ اچانک اٹھ کھڑی ہوئی اور بتایا کہ اسے فوری اپنے والدین کو بلانا ہے۔

جب وجہ پوچھی گئی تو دلہن نے حیران کن طور پر اعلان کیا کہ وہ اس گھر میں نہیں رہے گی اور اسی وقت میکے واپس جانا چاہتی ہے۔

شوہر اور گھر والوں نے اسے سمجھانے کی پوری کوشش کی، مگر اس نے کسی بات پر کان دھرنے سے انکار کردیا۔ کچھ دیر بعد دلہن کے والدین بھی پہنچ گئے اور انہوں نے بھی بیٹی کو منانے کی کوشش کی، لیکن دلہن نے سسرال والوں کے رویے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا فیصلہ نہیں بدلا۔

کشیدہ ماحول کے پیشِ نظر پنچایت بلائی گئی جو تقریباً پانچ گھنٹے تک چلتی رہی۔ بالآخر دونوں خاندانوں نے باہمی رضا مندی سے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور دلہن والدین کے ساتھ واپس چلی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے سے انہیں آگاہ کیا گیا تھا اور دونوں جانب سے کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی، اس لیے قصہ پنچایت کی سطح پر ہی نمٹ گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سسرال پہنچنے کے بیس منٹ بعد ہی دلہن نے شوہر کے ساتھ رہنے سے انکار کردیا
  • جہیز سے انکار، دلہا نے ایک کروڑ کا جہیز ٹھکرا کر مثال قائم کردی
  • رخصتی کے صرف 20 منٹ بعد طلاق کا حیران کن واقعہ ، وجہ کیا بنی؟
  • لاہور، شادی میں رقص کی محفل سجانے پر دلہا اور خواجہ سراؤں سمیت 32 ملزمان گرفتار
  • نائیجیریا؛ سہاگ رات کو دلہا کے گھر سے دلہن اپنی 12 سہیلیوں سمیت اغوا
  • خواتین کی عزت بچانے والا باڈی بلڈر بے رحمی سے قتل
  • ہریانہ: خاتون کو ہراسانی سے بچانے پر بین الاقوامی ایتھلیٹ قتل
  • سالگرہ کی تقریب پر فائرنگ: 4 افراد ہلاک، 14 زخمی
  • انتھونی البانیز وزیراعظم ہوتے ہوئے شادی کرنے والے پہلے آسٹریلوی رہنما بن گئے