صوبائی حکومت کو ریاست سے تعاون کرنا چاہئے ورنہ گورنر راج لگ سکتا ہے، فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
صوبائی حکومت کو ریاست سے تعاون کرنا چاہئے ورنہ گورنر راج لگ سکتا ہے، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 8 December, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس )گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کے حالات جب خراب ہوجائیں تو پھر گورنر راج لگ سکتا ہے، صوبائی حکومت اگر ریاست کو سپورٹ کرتی ہے تو پھر تو ٹھیک ہے، ورنہ مجبورا گورنر راج لگے گا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کسی کو صوبہ یا اسلام آباد بند نہیں کرنے دینگے، صوبائی حکومت کو وفاق کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے، پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ سب سے پہلے ریاست اور پھر سیاست، افواج پاکستان نے ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی جلسے کا کیا مقصد تھا یہ علم نہیں ہے، اس بار پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج نہیں کرسکے گی، فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے، سٹرکوں پر کوئی فیصلے نہیں ہوتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان حکومت نے ہمشیہ وفاقی حکومت کو سپورٹ کیا ہے، جیل میں جانا کوئی بڑی بات نہیں، پاکستان کی ہر بڑی سیاسی شخصیت جیل گئی ہیں، پی ٹی آئی ریہرسل کرے پھر پتہ چلے گا کہ کیسے یہ لوگ گورنر ہاس آتے ہیں، پہلے بھی گورنر ہاوس کا تیل بند کرنے کی دھمکی دی تھی، اب پی ٹی آئی کی خود بولتی بند ہوگئی ہے۔
اس سے قبل گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ملک بھر میں شوگر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، ذیابیطس ہمارے لیے ایک چیلنج ہے، شوگر کے مرض سے آگاہی انتہائی ضروری ہے، صحت مند ماحول کو فروغ دینا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ آج کے آگاہی سیمینار سیثابت ہوتا ہے کہ شوگر قابل علاج بیماری ہے، شوگر کو خود کنٹرول کر سکتے ہیں، اس سے جڑی کان اور آنکھ کی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں، شوگر مرض کی بروقت تشخیص کے لیے جدید ٹیکنالوجی موجود ہے، بروقت علاج نہ ہونے کے باعث لوگ شوگر سے متاثر ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کئی لوگوں کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں، شوگر سے متعلق آگاہی کے لیے سیمینارز منعقد کریں، گور نرہاوس کے دروازے آپ کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ای سٹیمپ پیپر کے اجرا اور لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے اجلاس چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ای سٹیمپ پیپر کے اجرا اور لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے اجلاس علی پور، ریپ کا شکار طالبہ حاملہ ہوگئی، پرنسپل سمیت 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کے وفد کی ملاقات گڈز ٹرانسپورٹرز کا آج سے غیر معینہ مدت کیلئے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کا اعلان پی ٹی آئی دور میں مالی بے ضابطگیاں، پبلک اکاونٹس کمیٹی نے 300ملین کی ریکوری کرلی مرحوم عرفان صدیقی کی خالی نشست پر عابد شیر علی بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت گورنر راج پی ٹی آئی حکومت کو کے لیے نے کہا
پڑھیں:
نیا بفر زون خطے کو خطرناک سمت میں دھکیل سکتا ہے، شامی صدر الشرع کا انتباہ
شام کے صدر احمد الشرع نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل خطے میں کشیدگی بڑھا کر غزہ میں ہونے والی ’خوفناک قتلِ عام‘ سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔
دوحہ فورم میں سی این این کی کرسچیان امان پور کو دیے گئے انٹرویو میں شامی صدر کا مؤقف تھا کہ اسرائیلی قیادت ’سیکیورٹی خدشات‘ کو جواز بنا کر خطے میں عسکری کارروائیاں پھیلا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شام میں انتخابی عمل کا اعلان، عبوری پارلیمنٹ کی ابتدائی مدت 30 ماہ ہوگی
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام 7 اکتوبر کے واقعے کو بنیاد بنا کر ہر قسم کی جارحانہ پالیسی کو تقویت دیتے ہوئے بحرانوں کو دوسرے ملکوں کی جانب برآمد کرر ہےہیں۔
’اسرائیل ایک ایسی ریاست بن چکا ہے جو ہوا میں موجود بھوتوں سے لڑ رہا ہے۔‘
اسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیلی حملوں میں اضافہدسمبر 2024 میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیل نے شام کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے تیز کر دیے ہیں جن میں سینکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں۔
Sharaa says Israeli demands for demilitarised zone puts Syria in 'dangerous' position
➡️ https://t.co/51BIJUBelE pic.twitter.com/vRAE1wvebc
— FRANCE 24 English (@France24_en) December 6, 2025
جنوبی حصوں میں زمینی کارروائیاں بھی جاری ہیں، گزشتہ ماہ دمشق کے نواحی علاقے بیت جن میں اسرائیلی فورسز کے حملے میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی فوج نہ صرف شامی سرحد کے اندر گہرائی تک آگے بڑھ رہی ہے بلکہ متعدد نئے چیک پوائنٹس بھی قائم کر چکی ہے۔
مزید پڑھیں:شامی صدر احمد الشرع عالمی سطح پر نمایاں، ملک میں چیلنجز کا سامنا
دوسری جانب شامی شہریوں کو گرفتار کرکے اسرائیل منتقل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
الشرع نے کہا کہ شام نے ہمیشہ امن کا جواب امن سے دیا۔ ’۔۔۔لیکن اسرائیل نے ہمیں شدید جارحیت اور فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کروایا۔‘
’حملہ اسرائیل نہیں، شام پر ہو رہا ہے‘احمد الشرع نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ 1974 کے جنگ بندی معاہدے اور اس میں مقرر کردہ لائنوں کی طرف واپس لوٹے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ نئے ’بفر زون یا غیر فوجی علاقہ‘ جیسے انتظامات خطے کو انتہائی خطرناک راستے پر دھکیل سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: شام کے عبوری حکمران احمد الشرع سے مسیحی علما کی اہم ملاقات کا مقصد کیا تھا؟
’اسرائیل کہتا ہے کہ اسے جنوبی شام سے خطرہ ہے، لیکن اگر شام پر حملے ہو رہے ہیں تو بفر زون کا حق کس کے پاس زیادہ ہے۔‘
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حال ہی دمشق سے جبل الشیخ تک ایک غیر فوجی بفر زون کے قیام کی شرط رکھتے ہوئے شام کے ساتھ معاہدے کا عندیہ دیا تھا۔
شام کے اندرونی حالات: اتحاد، تصادم اور مستقبلصدر الشرع نے شام کے اندرونی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں وحدت پیدا ہو رہی ہے لیکن چیلنجز باقی ہیں۔
ان کے مطابق شام آج اپنے بہترین دن گزار رہا ہے مگر مکمل اتفاقِ رائے کسی ملک میں بھی ممکن نہیں ہوتا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ سابق حکومت کے دور میں معاشرتی فاصلے بہت بڑھ گئے تھے، جنہیں کم کرنے کے لیے نئی حکومت نے مختلف گروہوں اور افراد کی عام معافی بھی دی۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کو شام میں عدم استحکام سے گریز کی سخت تنبیہ
انہوں نے اس تصور کو مسترد کیا کہ اسد حکومت کے خلاف بغاوت ’سنی انقلاب‘ تھا۔
’شام کی ہر برادری اس تحریک کا حصہ تھی، یہاں تک کہ علوی برادری بھی اسد حکومت کے زیرِاستعمال ہونے کی قیمت ادا کرتی رہی۔‘
مزید پڑھیں: شام میں آئین کی تشکیل نو اور انتخابات میں 4 سال لگ سکتے ہیں، احمد الشرع
سال کے دوران شام میں فرقہ وارانہ تشدد بھی دیکھنے میں آیا، خصوصاً ساحلی علاقوں میں، جہاں علوی اقلیت کے سیکڑوں افراد مارے گئے۔ اسی طرح السویدا میں بدوی قبائل اور حکومتی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 1,400 سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔
الشرع نے کہا کہ ’’کچھ جرائم ضرور ہوئے اور ہم انہیں قبول نہیں کرتے، مگر شام ایک قانون کی عملداری والی ریاست ہے اور قانون ہی سب کے حقوق کی ضمانت دے سکتا ہے۔‘‘
خواتین کے حقوق اور سیاسی مستقبلحقوقِ نسواں کے حوالے سے عالمی سطح پر خدشات موجود ہیں، کیونکہ شامی صدر احمد الشرع کی سابقہ تنظیم تحریر الشام نے ماضی میں خواتین پر سخت پابندیاں نافذ کی تھیں۔
تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ نئی حکومت میں خواتین بااختیار ہیں، ان کے حقوق محفوظ ہیں اور وہ حکومت اور پارلیمنٹ میں بھرپور شمولیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ آپ کو شامی خواتین کے لیے نہیں، شامی مردوں کے لیے فکر کرنی چاہیے۔
’انتخابات 5 سال میں‘احمد الشرع نے واضح کیا کہ شام کا مستقبل مضبوط اداروں کے قیام سے وابستہ ہے، نہ کہ کسی فردِ واحد کی طاقت سے۔
ان کا کہنا تھا کہ عبوری دور کے بعد انتخابات ضرور ہوں گے۔
مارچ میں منظور ہونے والے عبوری آئینی اعلان کے مطابق 5 سالہ عبوری مدت کے دوران پارلیمانی انتخابات کرائے جائیں گے۔
’قیادت کا انتخاب عوام کا بنیادی حق ہے، یہ اسلامی تعلیمات کا بھی حصہ ہے۔ حکمرانوں کو اکثریت کی رضامندی حاصل ہونا ضروری ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احمد الشرع اسرائیل چیک پوائنٹس سی این این شام کرسچیان امان پور