قریبی لوگ بھی حسد کر کے غلط مشورے دے سکتے ہیں: کومل عزیز
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
معروف اداکارہ کومل عزیز نے کہا ہے کہ قریبی لوگ بھی حسد کر کے غلط مشورے دے سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض اوقات انسان کو سب سے زیادہ نقصان قریبی لوگ ہی پہنچاتے ہیں جو حسد کی وجہ سے غلط مشورے دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے آپ ہوتے ہیں، آپ سمجھتے ہیں دنیا بھی ویسی ہی ہے، یہ وہ غلطی ہے جو انسان اپنی جوانی میں کرتا ہے، آپ کو سمجھنا چاہیے کہ دنیا آپ جیسی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نظر سے آپ خود کو دیکھتے ہیں، ہر کوئی آپ کو ویسے نہیں دیکھے گا، میں نے دیکھا ہے کہ لڑکیوں کو سکھایا جاتا ہے کہ لڑکوں سے زیادہ بات نہ کریں، کیونکہ وہ لڑکیاں ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ لڑکیاں اپنی نوکری، شادی اور زندگی کے کئی فیصلے دوستوں سے شیئر کرتی ہیں، لیکن کبھی کبھار وہی دوست حتیٰ کہ بہنیں بھی حسد میں غلط مشورہ دے سکتی ہیں، یہ میں نے کم عمری میں نہیں سیکھا تھا، لیکن اب سمجھ آگیا ہے۔
کومل عزیز نے مزید کہا کہ ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں جو دوسروں کو نیچا نہیں دکھاتے، فضیلہ قیصر ان میں سے ایک ہیں اور ان جیسے لوگ بہت کم ملتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایک دلیر سپہ سالار اور منظم فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کچھ نہیں کر سکتے؛ میر سرفراز بگٹی
ویب ڈیسک : بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچوں کو لاحاصل جنگ میں دھکیلا گیا لیکن ریاست نے معافی کا دروازہ کھلا چھوڑا ہے، جو واپس آنا چاہتا ہے اسے راستہ دیں گے، ڈیرہ بگٹی میں 100 کے قریب دہشتگردوں نے حکومت پاکستان کے سامنے ہتھیار ڈالے، عسکریت پسندوں کا ہتھیار ڈالنا خوش آئند پیشرفت ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اسلام آباد میں ممبر قومی اسمبلی جمال رئیسانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا، کہا کہ 2018-2019 میں بھی ان لوگوں نے پہاڑوں کا رخ کیا تھا، آج یہ پھر واپس آئے تو ہم نے انہیں گلے لگالیا، عسکریت پسندوں کا ہتھیار ڈالنا خوش آئند پیشرفت ہے، 2010 میں بھی ان وڈیرہ صاحب نے ساتھیوں کے ہمراہ سرینڈر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مضبوطی کے لیے ذاتی اور قبائلی مسائل پس پشت ڈالتے ہیں، بلوچستان میں 900 واقعات ہوئے جن میں سے 205 سکیورٹی اہلکار اور 6 افسران شہید ہوئے، بلوچستان میں 6 نوجوان افسران شہید ہوئے جن میں سے 2 کا تعلق بلوچستان سے تھا، ان حملوں میں 280 سویلین شہداء ہیں، آج ضرورت ہے کہ قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہو، بلوچستان کے لوگ اپنی فوج کے ساتھ ہیں، اور ساتھ رہیں گے۔
گوجرانوالہ کا ترقی کی شاہراہ پر بڑا قدم؛ شہباز شریف نے بیلچہ چلادیا
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سویلئنز کو نسلی بنیادوں پر پروفائلنگ کرکے قتل کیا گیا، سکیورٹی فورسز نے ہزاروں کی تعداد میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے، ان آپریشنز میں 706 دہشت گرد مارے گئے، یہ دہشتگرد افغانستان سے پاکستان آرہے تھے اور دہشتگردی کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کئی دہائیوں سے سنگین صورتحال کا سامنا کرتا چلا آ رہا ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ افغان عبوری حکومت نے دنیا سے وعدہ کیا کہ وہ دہشتگردوں کو پناہ نہیں دیں گے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں یہ آپریٹ کر رہے ہیں، یہ مذہب کا نام استعمال کرکے منصوبہ بندی کرتے ہیں جس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دلیر سپہ سالار اور منظم فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کچھ نہیں کر سکتے، ایسی صورتحال میں ایک تدبر اور دلیرفیلڈ مارشل کے خلاف سیاسی بیانیہ بنایا جاتا ہے، مجھےبالکل پسند نہیں کہ ایک ساتھی سیاستدان کو ملک دشمن یا سکیورٹی تھریٹ قرار دیا جائے، لیکن کیا ہمیں اپنی رویوں پر غور کرنے کی ضرورت نہیں ہے؟
پشین؛ عوام کو دیکھ کر میر سرفراز بگٹی اچانک گاڑی سے اتر کر لوگوں میں گھل مل گئے