Daily Mumtaz:
2025-12-10@07:50:24 GMT

گورنر راج لگانے کی کسی میں جرات نہیں: اسد قیصر

اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT

گورنر راج لگانے کی کسی میں جرات نہیں: اسد قیصر

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ گورنر راج لگانے کی کسی میں جرات نہیں، گورنر راج سے صوبہ نہیں چل سکے گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پیپلزپارٹی گورنر راج پر اپنا آفیشل مؤقف واضح کرے۔ بتائیں احمد کریم کنڈی کا بیان پارٹی پالیسی ہے یا نہیں۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، گورنر راج ان کے بس کی بات نہیں۔ پی ٹی آئی امن چاہتی ہے، دہشت گردی کے خلاف تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پالیسی میں لوکل کمیونٹی کو بھی شامل کیا جائے، پالیسی ساز صوبائی حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے۔

پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہمارے قومی جرگوں کو اہمیت نہیں دے رہی، جرگے میں سیاسی جماعتیں بھی شامل تھیں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کیا ہمارے جلسوں میں تقاریر عطا تارڑ کی پریس کانفرنسز سے زیادہ سخت تھیں؟ جلسے میں تمام تقاریر آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کی گئیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئین و قانون کے اندر رہ کر جدوجہد جاری رکھیں گے، قانون میں جتنی گنجائش ہے، ہم اتنی بات کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گورنر راج نے کہا

پڑھیں:

آٹھ گھنٹے نیند لازمی نہیں، اپنی ضروری نیند کا درست اندازہ لگانے کے طریقے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عام طور پر صحت کے ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ بالغ افراد کو روزانہ سات سے نو گھنٹے کی نیند لینا چاہیے، تاہم نیند کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر انسان کی نیند کی ضروریات مختلف ہو سکتی ہیں۔ جدید مصروف زندگی اور بڑھتے ہوئے کام کے دباؤ کی وجہ سے اکثر افراد مطلوبہ نیند حاصل نہیں کر پاتے اور اسی سبب سے نیند کے مسائل آج کل عام ہوتے جا رہے ہیں۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق بوسٹن کے سینٹر فار سلیپ اینڈ کوگنیشن کے ڈائریکٹر اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ٹونی کننگھم کہتے ہیں کہ صرف نیند کے گھنٹوں پر توجہ دینا کافی نہیں بلکہ نیند کا معیار اس سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ بعض افراد کے لیے صرف چار گھنٹے کی نیند بھی کافی ہو سکتی ہے جبکہ کچھ لوگوں کو نو سے گیارہ گھنٹے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈاکٹر کننگھم کے مطابق جسم میں نیند کو کنٹرول کرنے والی دو اہم چیزیں ہیں: سلیپ پریشر اور سرکیڈین ردھم۔ سلیپ پریشر اس دباؤ کو ظاہر کرتا ہے جو جتنا زیادہ جاگنے کے بعد جسم پر پڑتا ہے اور سرکیڈین ردھم جسم کی اندرونی گھڑی ہے جو سونے اور جاگنے کے سگنل بھیجتی ہے۔ اگر یہ دونوں نظام ہم آہنگ نہ ہوں تو نیند کا معیار متاثر ہوتا ہے، چاہے آپ کتنے ہی گھنٹے کیوں نہ سو لیں۔

بعض لوگ پانچ سے چھ گھنٹے کی نیند میں بھی دن بھر بہترین کارکردگی دکھا سکتے ہیں، جبکہ کچھ کو زیادہ دیر تک سونے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ڈاکٹر کننگھم کا کہنا ہے کہ سات سے نو گھنٹے کی ہدایت ایک عمومی رہنما اصول ہے، اسے ہر فرد پر لازمی نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

بہتر نیند کے لیے ڈاکٹر کننگھم نے چند آسان تجاویز بھی دی ہیں۔ سب سے پہلے یہ کہ مستقل سونے اور جاگنے کا وقت مقرر کریں اور ایسا وقت منتخب کریں جب واقعی نیند آنے لگے۔ اگر بیس سے تیس منٹ میں نیند نہ آئے تو کمرے کی روشنی کم کریں اور ہلکی سرگرمیاں کریں، جیسے کتاب پڑھنا، مراقبہ، یا نیم گرم پانی سے غسل کرنا۔

اگر دن میں ہر وقت نیند کی کیفیت محسوس ہو رہی ہو تو بعض عادات میں تبدیلی ضروری ہے۔ چند دن بغیر الارم کے سوئیں، کمرے سے گھڑی اور موبائل ہٹا دیں، پردے بند کریں تاکہ روشنی نہ آئے، اور آرام دہ ماحول بنائیں۔ ابتدائی دنوں میں جسم پرانی نیند کی کمی پوری کرنے کی کوشش کرے گا، اور جب مسلسل تین سے چار دن آپ خود بخود جاگنے لگیں، وہی آپ کا قدرتی نیند کا وقت ہوگا۔

نیند کی کمی کے طویل المدتی نقصانات بھی واضح ہیں۔ روزانہ پانچ گھنٹے سے کم نیند لینے والے افراد میں موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماریاں، قوتِ مدافعت میں کمی، اور ذہنی تناؤ کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ چھٹیوں، امتحانات کے بعد یا چند دن کی رخصت میں یہ تجربات کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے، کیونکہ اس دوران آپ اپنی قدرتی نیند کے نظام کو بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔

یہ رپورٹ واضح کرتی ہے کہ صرف نیند کے گھنٹے نہیں بلکہ اس کا معیار اور قدرتی ریتم ہی ہماری صحت اور روزمرہ کارکردگی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • کسی میں گورنر راج لگانے کی جرات نہیں: اسد قیصر
  • قانون کی خلاف ورزی کے بعد کسی کی عمران سے ملاقات کا ایک فیصد امکان نہیں: عطاء تارڑ
  • آسٹریلیا؛ 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی شروع؛ کتنا جرمانہ ہوگا؟
  • آٹھ گھنٹے نیند لازمی نہیں، اپنی ضروری نیند کا درست اندازہ لگانے کے طریقے
  • جب گورنر راج لگایا جائے گا تو اس کا جواز بھی ہوگا: عطا تارڑ
  • پختونخوا حکومت ریاست کو سپورٹ کرتی ہے تو ٹھیک ورنہ گورنر راج لگے گا‘ گورنر خیبرپختونخوا
  • کے پی حکومت ریاست کا ساتھ دے ورنہ گورنر راج لگے گا، گورنر خیبرپختونخوا
  • کے پی حکومت ریاست کو سپورٹ کرتی ہے تو ٹھیک ورنہ گورنر راج لگے گا، گورنر خیبرپختونخوا
  • ترقی آئین پر چلنے میں ہے‘ وفاق اور صوبہ ایک دوسرے کو برداشت کریں: شاہد خاقان