بھارت میں فون میں سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ سسٹم متعارف کرانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممبئی: بھارت میں حکومت نے صارفین کے اسمارٹ فون کی لوکیشن سیٹلائٹ کے ذریعے ٹریک کرنے کے امکانات پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے لیے ٹیلی کام انڈسٹری کی ایک تجویز پر کام کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس تجویز کے تحت ایپل، گوگل، سیمسنگ جیسی کمپنیوں کے فونز میں سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ فیچر کو فعال کیا جانا ہوگا۔ تاہم کمپنیوں نے پہلے ہی اس پر رازداری کے خدشات کے باعث مخالفت کی ہے۔
سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (COAI) نے حکومت کو بتایا ہے کہ اے-جی پی ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی صارف کے درست مقام کا پتہ لگایا جا سکتا ہے، اور یہ ٹیکنالوجی سیٹلائٹ سگنل کے ساتھ سیلولر ڈیٹا استعمال کرے گی۔ اس میں فون کی لوکیشن سروس ہمیشہ فعال رہے گی اور صارف کے پاس اسے بند کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ موجودہ نظام میں سیلولر ڈیٹا کے ذریعے لوکیشن کا تعین کیا جاتا ہے، جو اکثر درست نہیں ہوتا۔ بھارتی وزارت داخلہ نے اس حوالے سے اسمارٹ فون انڈسٹری کے افسران کی میٹنگ بلائی تھی، لیکن اسے فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ایپل اور گوگل کے مطابق دنیا میں کہیں بھی ایسا نظام نہیں ہے جہاں فون کی سطح پر لوکیشن کو لازمی طور پر ٹریک کیا جائے۔ آئی سی ای اے کے مطابق اس تجویز سے قانونی، پرائیویسی اور نیشنل سیکیورٹی سے متعلق کئی خدشات پیدا ہو سکتے ہیں، کیونکہ اس میں حساس صارفین جیسے افسران، جج اور صحافی شامل ہیں، جن کی حفاظت متاثر ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ای سی سی اجلاس، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ متوقع
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس آج ہونے جا رہا ہے جس میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کا بڑا فیصلہ زیر غور آئے گا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) اور پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن میں نمایاں اضافہ کرنے کی تجاویز ایجنڈے میں شامل کر لی ہیں، جن کے منظور ہونے کی صورت میں عوام پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔
ای سی سی کے سامنے پیش کی جانے والی سب سے بڑی تجویز — ’’آپشن ٹو‘‘ — کے مطابق او ایم سی مارجن میں 1.63 روپے فی لیٹر اور ڈیلر مارجن میں 1.79 روپے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں گڈ گورننس کا فقدان، پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
مزید :