پختونخوا حکومت ریاست کو سپورٹ کرتی ہے تو ٹھیک ورنہ گورنر راج لگے گا‘ گورنر خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251209-08-24
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اگر ریاست کو سپورٹ کرتی ہے تو ٹھیک ہے ورنہ مجبوراً گورنر راج لگے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جلسے کا کیا مقصد تھا یہ علم نہیں ہے، صوبے کے حالات جب خراب ہوجائیں تو پھر گورنر راج لگ سکتا ہے، صوبائی حکومت اگر ریاست کو سپورٹ کرتی ہے پھر تو ٹھیک ہے لیکن اگر صوبائی حکومت سپورٹ نہیں کرتی تو پھر مجبوراً گورنر راج لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو احتجاج سے کچھ نہیں ملے گا، اس بار پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج نہیں کرسکے گی، فیصلہ عدالتوں کو کرنا ہے سڑکوں پر کوئی فیصلے نہیں ہوتے۔ گورنر کا کہنا تھا کہ جیل جانا کوئی بڑی بات نہیں، پاکستان کی تقریباً ہر سیاسی شخصیت جیل گئی ہے۔ گورنر فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے ریہرسل کریں پھر انہیں پتا چلے گا کہ کیسے گورنر ہاؤس آتے ہے، یہ لوگ پہلے بھی گورنر ہاؤس کا تیل بند کرنے کی دھمکی دے رہے تھے اب ان کے خود بولتی بند ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گورنر راج پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک بن جائے گا، تحریک تحفظ آئین پاکستان
پشاور:تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک ہوگا، جج جرنیل، سیاستدانوں، علماء پر مشتمل قومی کانفرنس بلائی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس، سابق اسپیکر اسد قیصر، شاہد خٹک، مینا خان، تیمور سلیم جھگڑا، عاطف خان، مصطفی نواز کھوکھر ، شیر علی ارباب، معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان نے بھی خطاب کیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے، تحریک تحفظ آئین پاکستان اور عمران خان یہی جمہوری قوتیں ہیں ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہوگئے ہیں، پاکستانی آئین کے مطابق جو آئین توڑتا ہے وہ سیکورٹی رسک ہے، جن لوگوں نے جنگ کو ترک کیا وہ ترقی کررہے ہیں، جنگی جنونیت ختم کرنا ہوگی۔
اچکزئی نے کہا کہ افغانستان والے ہمارے بھائی ہیں ہم ایک زنجیر ہیں، آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، قومی کانفرنس بلائی جائے جس میں جج، جرنیل، علما اکرام اور سیاست دانوں کو بلایا جائے، قومی کانفرنس میں ہم ایک دوسرے کو بخش دیں اور ملک کو بچائیں، ایسا ملک ہو جہاں ہم آزاد ہوں آئین و قانون کی بالادستی ہو، پارلیمنٹ اور عوام کی منتخب اسمبلیاں ریاست ہیں۔