جب گورنر راج لگایا جائے گا تو اس کا جواز بھی ہوگا: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ جب گورنر راج لگایا جائے گا تو اس کا جواز بھی ہوگا۔ گورنر راج کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے جب گورننس کی کمی ہو۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مارننگ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے جب حکومت اپنے کام نہ کر رہی ہو۔عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت امن وامان، انسداد دہشت گردی میں ناکام اور گورننس ایشو ہوں تو گورنر راج آپشن ہے۔ لوگوں نے فوج مخالف بیانیہ کو مسترد کردیا ہے، لوگ پشاور جلسے میں نہیں گئے۔
شکارپور: پولیس مقابلے میں 8 ڈاکو ہلاک، 2 ڈی ایس پیز زخمی
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں سفارش بالکل ختم کردی گئی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے میں 66 فیصد لوگوں نے کہا کہ کسی کام کے لیے رشوت نہیں دی۔ ملک میں ٹرانسپیرنسی اور میرٹ کو ترجیح دی گئی ہے، ملک کے ڈیفالٹ کی شرطیں لگتی تھیں، اب ہم استحکام سے ترقی کی طرف جارہے ہیں، عطاتارڑ
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے تحت ریفارم اور فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے معاشی استحکام آیا ہے، آئی ایم ایف نے ہمارے ریفارم سٹریکچر کی تعریف کی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2019ء میں پی ٹی آئی دور میں رپورٹ آئی کہ چینی کم ہے، ایکسپورٹ نہ کی جائے، ہم نے جب چینی ایکسپورٹ کی تو وافر مقدار میں تھی، آئی ایف ایم رپورٹ میں چینی کے حوالے سے پی ٹی آئی دور کا ذکر ہے۔
گھریلو صارفین کو صبح 5 بجے سے رات 10 بجے تک بلاتعطل گیس فراہمی کی ہدایت
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت ڈی ریگولیشن کی طرف جا رہی ہے، وزیراعظم نے چینی کے ذخیرہ اندوزں کے خلاف کریک ڈاؤن کروایا، اب ملز سے نکلنے والی چینی کی ایک بوری پر کیو آر کوڈ درج ہے، اسے ٹریس کیا جاسکتا ہے۔
عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ چینی کی ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور چینی کی قیمتوں میں استحکام بھی آیا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: گورنر راج نے کہا کہ کا کہنا چینی کی
پڑھیں:
گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک بن جائے گا، تحریک تحفظ آئین پاکستان
پشاور:تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک ہوگا، جج جرنیل، سیاستدانوں، علماء پر مشتمل قومی کانفرنس بلائی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس، سابق اسپیکر اسد قیصر، شاہد خٹک، مینا خان، تیمور سلیم جھگڑا، عاطف خان، مصطفی نواز کھوکھر ، شیر علی ارباب، معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان نے بھی خطاب کیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے، تحریک تحفظ آئین پاکستان اور عمران خان یہی جمہوری قوتیں ہیں ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہوگئے ہیں، پاکستانی آئین کے مطابق جو آئین توڑتا ہے وہ سیکورٹی رسک ہے، جن لوگوں نے جنگ کو ترک کیا وہ ترقی کررہے ہیں، جنگی جنونیت ختم کرنا ہوگی۔
اچکزئی نے کہا کہ افغانستان والے ہمارے بھائی ہیں ہم ایک زنجیر ہیں، آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، قومی کانفرنس بلائی جائے جس میں جج، جرنیل، علما اکرام اور سیاست دانوں کو بلایا جائے، قومی کانفرنس میں ہم ایک دوسرے کو بخش دیں اور ملک کو بچائیں، ایسا ملک ہو جہاں ہم آزاد ہوں آئین و قانون کی بالادستی ہو، پارلیمنٹ اور عوام کی منتخب اسمبلیاں ریاست ہیں۔