data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عام طور پر صحت کے ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ بالغ افراد کو روزانہ سات سے نو گھنٹے کی نیند لینا چاہیے، تاہم نیند کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر انسان کی نیند کی ضروریات مختلف ہو سکتی ہیں۔ جدید مصروف زندگی اور بڑھتے ہوئے کام کے دباؤ کی وجہ سے اکثر افراد مطلوبہ نیند حاصل نہیں کر پاتے اور اسی سبب سے نیند کے مسائل آج کل عام ہوتے جا رہے ہیں۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق بوسٹن کے سینٹر فار سلیپ اینڈ کوگنیشن کے ڈائریکٹر اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ٹونی کننگھم کہتے ہیں کہ صرف نیند کے گھنٹوں پر توجہ دینا کافی نہیں بلکہ نیند کا معیار اس سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ بعض افراد کے لیے صرف چار گھنٹے کی نیند بھی کافی ہو سکتی ہے جبکہ کچھ لوگوں کو نو سے گیارہ گھنٹے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈاکٹر کننگھم کے مطابق جسم میں نیند کو کنٹرول کرنے والی دو اہم چیزیں ہیں: سلیپ پریشر اور سرکیڈین ردھم۔ سلیپ پریشر اس دباؤ کو ظاہر کرتا ہے جو جتنا زیادہ جاگنے کے بعد جسم پر پڑتا ہے اور سرکیڈین ردھم جسم کی اندرونی گھڑی ہے جو سونے اور جاگنے کے سگنل بھیجتی ہے۔ اگر یہ دونوں نظام ہم آہنگ نہ ہوں تو نیند کا معیار متاثر ہوتا ہے، چاہے آپ کتنے ہی گھنٹے کیوں نہ سو لیں۔

بعض لوگ پانچ سے چھ گھنٹے کی نیند میں بھی دن بھر بہترین کارکردگی دکھا سکتے ہیں، جبکہ کچھ کو زیادہ دیر تک سونے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ڈاکٹر کننگھم کا کہنا ہے کہ سات سے نو گھنٹے کی ہدایت ایک عمومی رہنما اصول ہے، اسے ہر فرد پر لازمی نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

بہتر نیند کے لیے ڈاکٹر کننگھم نے چند آسان تجاویز بھی دی ہیں۔ سب سے پہلے یہ کہ مستقل سونے اور جاگنے کا وقت مقرر کریں اور ایسا وقت منتخب کریں جب واقعی نیند آنے لگے۔ اگر بیس سے تیس منٹ میں نیند نہ آئے تو کمرے کی روشنی کم کریں اور ہلکی سرگرمیاں کریں، جیسے کتاب پڑھنا، مراقبہ، یا نیم گرم پانی سے غسل کرنا۔

اگر دن میں ہر وقت نیند کی کیفیت محسوس ہو رہی ہو تو بعض عادات میں تبدیلی ضروری ہے۔ چند دن بغیر الارم کے سوئیں، کمرے سے گھڑی اور موبائل ہٹا دیں، پردے بند کریں تاکہ روشنی نہ آئے، اور آرام دہ ماحول بنائیں۔ ابتدائی دنوں میں جسم پرانی نیند کی کمی پوری کرنے کی کوشش کرے گا، اور جب مسلسل تین سے چار دن آپ خود بخود جاگنے لگیں، وہی آپ کا قدرتی نیند کا وقت ہوگا۔

نیند کی کمی کے طویل المدتی نقصانات بھی واضح ہیں۔ روزانہ پانچ گھنٹے سے کم نیند لینے والے افراد میں موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماریاں، قوتِ مدافعت میں کمی، اور ذہنی تناؤ کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ چھٹیوں، امتحانات کے بعد یا چند دن کی رخصت میں یہ تجربات کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے، کیونکہ اس دوران آپ اپنی قدرتی نیند کے نظام کو بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔

یہ رپورٹ واضح کرتی ہے کہ صرف نیند کے گھنٹے نہیں بلکہ اس کا معیار اور قدرتی ریتم ہی ہماری صحت اور روزمرہ کارکردگی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گھنٹے کی کی نیند نیند کے نیند کی نیند کا

پڑھیں:

عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی، اب جیل کے باہر مجمع لگانے کی اجازت نہیں دی جائےگی، وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقات کرنے والے باہر آکر ریاست مخالف بیانیہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں، اس لیے ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، جبکہ اب جیل کے باہر مجمع لگانے کی اجازت بھی نہیں دی جائےگی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملاقاتوں کا مطلب حال احوال پوچھنا اور کیسز کے حوالے سے قانونی معاملات ڈسکس کرنا ہوتا ہے، جو یہ نہیں کرتے۔

انہوں نے کہاکہ اب جو بھی جیل کے باہر مجمع لگانے آئے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائےگی۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں بالکل درست باتیں کیں، ہم ان کی توثیق کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اگر اڈیالہ جیل آئے تو ان کو پہلے ناکے سے ہی واپس جانے کا کہا جائےگا، وہ ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان کی بہنوں کی گرفتاری کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا، اگر وقت کے ساتھ پی ٹی آئی کے رویے میں بہتری آئی تو عمران خان سے ملاقاتیں ہو سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جب تک پی ٹی آئی اپنا ریاست مخالف بیانیہ ترک نہیں کرتی تب تک ان سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کل پی ٹی آئی کے دو رہنماؤں نے بیرون ملک جانے کی کوشش کی، جن کے نام نو فلائی لسٹ میں تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئی ایس پی آر ریاست مخالف بیانیہ عطااللہ تارڑ عظمیٰ خان عمران خان ملاقات وفاقی وزیر اطلاعات وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ڈی ایچ کیو سے اغوا، ایک گھنٹے میں قتل ، ڈاکٹر وردہ کے کیس میں نئے انکشافات
  • ایبٹ آباد: ڈی ایچ کیو اسپتال سے مبینہ اغواء ہونے والی ڈاکٹر کی لاش مل گئی
  • پاکستان اس وقت اپنی تاریخ کے اہم ترین دوراہے پر کھڑا ہے ‘متحدہ
  • کہتے ہیں خیبرپختونخوا  سیکیورٹی  معاملات  پر  سنجیدہ نہیں ، ہمارا  قصور نہیں،  آپ  اپنی  پالیسیاں تبدیل کریں، سہیل آفریدی
  • استحکام ناگزیر، سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے کو گالی دینا درست نہیں، شاہد خاقان عباسی
  • براہ راست ٹی وی نشریات کے دوران فوجیوں کا اسٹوڈیو میں داخل ہوکر مارشل لا لگانے کا اعلان
  • عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی، اب جیل کے باہر مجمع لگانے کی اجازت نہیں دی جائےگی، وزیر اطلاعات
  • 4 ارب میونسپل ٹیکس بجلی بلوں میں وصول کیے، گٹر پر ڈھکن لگانے کے پیسے نہیں، چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن
  • ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے ، بیرسٹر گوہر