لندن میں سمر ٹائم کا اختتام، گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گی
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن :برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سمر ٹائم (Daylight Saving Time) کا اختتام ہوگیا ہے، جس کے بعد برطانیہ میں گھڑیاں آج شب ایک گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب جب گھڑیوں میں دو بجیں گے تو انہیں ایک گھنٹہ پیچھے کرکے ایک بجا دیا جائے گا، اس طرح برطانیہ میں ونٹر ٹائم کا آغاز ہوجائے گا جو آئندہ سال 29 مارچ تک جاری رہے گا، جس کے بعد گھڑیاں دوبارہ ایک گھنٹہ آگے کر دی جائیں گی۔
ماہرین کے مطابق وقت میں یہ تبدیلی سورج کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے کی جاتی ہے تاکہ موسمِ سرما میں کم دن کی روشنی کے دوران توانائی کے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وقت کی اس تبدیلی سے شہریوں کو اتوار کی صبح ایک گھنٹہ اضافی نیند کا موقع ملے گا۔ البتہ اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس اور دیگر جدید ڈیوائسز میں وقت خود بخود درست ہوجائے گا، جبکہ دیواروں اور گاڑیوں کی گھڑیوں میں وقت کو دستی طور پر تبدیل کرنا ہوگا۔
سمر ٹائم کے اختتام کے بعد برطانیہ اور پاکستان کے درمیان وقت کا فرق ایک گھنٹہ بڑھ کر 5 گھنٹے ہو جائے گا۔ اس تبدیلی کے ساتھ برطانوی شہریوں کے روزمرہ معمولات، دفاتر اور تعلیمی اوقات میں بھی معمولی ردوبدل متوقع ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایک گھنٹہ
پڑھیں:
اسرائیلی غیر قانونی اقدامات کیخلاف فوری اقدامات کیے جائیں، پاکستان کا عالمی برادری سے مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کے منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی سرزمین کے جبری انضمام اور اسرائیلی خودمختاری کے نفاذ کو ناقابلِ قبول سمجھتا ہے، کیونکہ یہ اقدام نہ صرف فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بھی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی قانون ساز ادارے میں پیش کیا گیا متنازع قانون بین الاقوامی اصولوں کی نفی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کو سلب کرنے اور دو ریاستی حل کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہیں۔
پاکستان نے اس حوالے سے عالمی برادری، خصوصاً اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات اٹھاتے ہوئے اسرائیل کو ان غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رکھیں اور قابض افواج کو انسانی حقوق کی پامالیوں پر جوابدہ ٹھہرائیں۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا اور علاقائی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرتا رہے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان فلسطین کے اس دیرینہ مؤقف پر قائم ہے کہ ایک آزاد، خودمختار اور جغرافیائی طور پر متصل ریاستِ فلسطین کا قیام ہی مشرقِ وسطیٰ کے پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
پاکستان نے اعادہ کیا کہ وہ 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔