اسرائیلی آرمی چیف کا حماس کیخلاف جنگ ختم نہ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
اسرائیلی آرمی چیف نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف جنگ ختم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے سر پر جنگ کا جنون سوار ہے اور اس کے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ اُس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک آخری مغوی کی لاش واپس نہیں لائی جاتی۔
اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ فوج مستقبل کی طرف دیکھ رہی ہے مگر ماضی کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہے۔
جنرل ایال ضمیر نے کہا کہ تجربات سے سیکھنا اور سبق اخذ کرنا ہمارا اخلاقی اور پیشہ ورانہ فریضہ ہے اور ہم یہ کام ہمت اور عزم کے ساتھ کریں گے۔
انہوں نے فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، ہمیں اپنے مشن کو مکمل کرنا ہے، مغویوں کی واپسی اور حماس کے خلاف مہم جاری رکھنی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عالمی دباؤ، اسرائیل کا غزہ امداد کیلئے اردن سرحد کھولنے کا اعلان
عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے غزہ امداد کےلیے اردن سے مغربی کنارے کی کراسنگ کھولنے کا اعلان کردیا۔ ستمبر سے بند کراسنگ آج سے کھولی جائے گی۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سامان کی ترسیل اردن اسرائیل کو ملانے والی ایلنبی راہداری کے ذریعے ہوگی۔
اسرائیلی سیکیورٹی حکام کے مطابق کراسنگ کھلنے کے بعد ڈرائیورز اور کارگو ٹرکس کی سخت اسکریننگ کی جائے گی، اس سلسلے میں خصوصی سیکیورٹی فورس تعینات کردی گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو جنگ بندی دوسرے مرحلے میں نہیں جاسکتی۔
حماس رہنما نے معاہدے پر مکمل عمل کرانے کے لیے ثالث کاروں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ 10 اکتوبر کے معاہدے کے باوجود غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں سے اب تک 370 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔