اسرائیلی آرمی چیف کا حماس کیخلاف جنگ ختم نہ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک :اسرائیلی آرمی چیف نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف جنگ ختم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے سر پر جنگ کا جنون سوار ہے اور اس کے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ اُس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک آخری مغوی کی لاش واپس نہیں لائی جاتی۔
اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ فوج مستقبل کی طرف دیکھ رہی ہے مگر ماضی کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہے۔
بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟
جنرل ایال ضمیر نے کہا کہ تجربات سے سیکھنا اور سبق اخذ کرنا ہمارا اخلاقی اور پیشہ ورانہ فریضہ ہے اور ہم یہ کام ہمت اور عزم کے ساتھ کریں گے, فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، ہمیں اپنے مشن کو مکمل کرنا ہے، مغویوں کی واپسی اور حماس کے خلاف مہم جاری رکھنی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حماس نے اسرائیلی حملے میں سینیئر کمانڈر رعد سعد کی شہادت کی تصدیق کردی
حماس کے سربراہ خلیل الحیہ نے آج ویڈیو بیان میں اسرائیلی حملے میں سینیئر کمانڈر راعد سعد کی شہادت کی تصدیق کردی۔ انہوں نے غزہ پر اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے امریکا پر زور دیا کہ وہ قابض اسرائیل کو معاہدے کی پاسداری پر مجبور کرے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں اسرائیلی حملے میں اپنے سینیئر کمانڈر راعد سعد کی شہادت کی تصدیق کردی۔ عرب میڈیا کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو کے احکامات کے بعد اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل غزہ شہر میں ایک گاڑی پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید جبکہ 25 سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیل نے اس حملے میں حماس کمانڈر کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم حماس سربراہ خلیل الحیہ نے آج ویڈیو بیان میں اسرائیلی حملے میں سینیئر کمانڈر راعد سعد کی شہادت کی تصدیق کردی۔ انہوں نے غزہ پر اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے امریکا پر زور دیا کہ وہ قابض اسرائیل کو معاہدے کی پاسداری پر مجبور کرے۔ راعد سعد کی شہادت اکتوبر میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد فلسطینی تنظیم کی کسی اعلیٰ شخصیت کی سب سے نمایاں شہادت قرار دی جا رہی ہے۔
غزہ کی مقامی حکام کے مطابق 10 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی جانب سے غزہ پر روزانہ حملے جاری ہیں۔ جنگ بندی کے بعد سے تقریباً 800 حملے کیے جا چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 386 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ ادھر اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ ترسیل میں رکاوٹ ڈال رہا ہے، جو جنگ بندی کی شرائط کے کھلی خلاف ورزی ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی، جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ میں بلا رکاوٹ انسانی امداد کی اجازت دے، اقوام متحدہ کی تنصیبات پر حملے بند کرے اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرے۔