ٹی20 کرکٹ میں 10 ماہ بعد واپسی، کیا ہمیں نئے بابر اعظم دیکھنے کو ملیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
13 دسمبر 2024 کو جنوبی افریقہ کے خلاف آخری ٹی20 میچ کھیلنے والے بابر اعظم کی 10 ماہ بعد جنوبی افریقہ کے خلاف ہی واپسی تقریباً یقینی ہوچکی ہے اور کوچ مائیک ہیسن کے تازہ بیان کے بعد ایسا لگتا ہے کہ بابر اعظم آج راولپنڈی کے میدان پر ایکشن میں نطر آئیں گے۔
یہ میچ بابر اعظم کے لیے 2 حوالوں سے اہم ہے، ایک تو طویل عرصے بعد مختصر فارمیٹ میں واپسی ہورہی ہے جبکہ دوسری اہم بات یہ کہ وہ آج ٹی20 انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بن سکتے ہیں اور ایسا کرنے کے لیے انہیں صرف 9 رنز درکار ہیں۔ اس فہرست میں ابھی سب سے اوپر بھارت کے روہت شرما ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹی 20 کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز، بابر اعظم نئے ریکارڈ سے کتنے دور؟
10 ماہ بعد بابر اعظم کی واپسی تو ہورہی ہے مگر یہ دیکھنا اور جاننا بھی ضروری ہے کہ وہ ٹیم سے باہر کیوں ہوئے تھے؟ اگر آخری 5 ٹی20 میچوں پر نظر ڈالیں تو بظاہر ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ ان کی فارم لگتی ہے کیونکہ ان 5 ٹی20 میچوں میں بابر اعظم 3 بار ڈبل فگر تک بھی نہیں پہنچ سکے تھے۔ ان پر ایک طویل عرصے سے یہ تنقید ہورہی تھی کہ وہ سلو کھیل رہے ہیں اور شروع کے 6 اوورز میں جس طرح کا فائدہ اٹھانا چاہیے وہ ویسا نہیں کر پارہے ہیں، مگر طویل عرصے تک ان کی شاندار فارم اس طرح کی ہر تنقید کو مٹی تلے دبانے میں کامیاب رہی تھی کیونکہ بابر اعظم سلو تو کھیل رہے تھے مگر رنز تقریباً ہر میچ میں ہی بنا رہے تھے۔
مگر جب ان سے رنز بننا بھی بند ہوگئے تو پھر جو بُرا وقت کافی پہلے آنا تھا وہ بالآخر آگیا۔ یہی کچھ محمد رضوان کے ساتھ بھی ہوا مگر ابھی شاید انہیں مزید انتظار کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی 31ویں سالگرہ، ’ہر دور کا ایک اسٹار ہوتا ہے اور ہمارا اسٹار بابر اعظم ہے‘
اب اسے اچھا کہیں یا بُرا کہ بابر اعظم کے ٹیم سے نکلنے کے بعد جن کھلاڑیوں پر تکیہ کیا گیا وہ بظاہر تو نئے طرز کی کرکٹ کھیلنے کے حامی تھے، کوشش بھی کررہے تھے مگر رنز بنانے میں وہ اب بھی کافی پیچھے تھے اور بار بار مواقع ملنے کے بعد بھی جب وہ ناکام رہے تو ایک بار پھر ٹیم انتظامیہ کی نظریں تجربہ کار بابر اعظم پر گئیں اور یوں ان کی ٹیم میں واپسی کی راہیں کھل گئیں۔
مگر اس بار واپسی میں ایک تبدیلی بھی ہورہی ہے۔ اسے بابر اعظم کا اصرار کہیں یا ضد، مگر وہ ٹی20 کرکٹ میں اوپننگ ہی کرنا چاہتے تھے اور اس سے کم پر بات کرنے کو ہرگز تیار نہیں تھے، لیکن اب کوچ مائیک ہیسن نے 2 دن قبل واضح کردیا ہے کہ بابر اعظم اوپننگ نہیں کریں گے بلکہ وہ تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئیں گے۔
مزید پڑھیں: بابر اعظم کی جھلک دیکھنے کے لیے دیوار پھلانگ کر ڈریسنگ روم پہنچنے والا نوجوان گرفتار، مقدمہ درج
لہٰذا سوال اب یہی بنتا ہے کہ واپسی کے بعد ہم بابر اعظم کو کس رول میں دیکھیں گے؟ کیا اب بھی ٹیم انتظامیہ ان سے یہی امید رکھے گی کہ بابر اعظم جدید طرز کی کرکٹ کے فارمولے کو اپناتے ہوئے تیز کرکٹ کھیلیں؟ یا پھر بابر اعظم کو اس لیے ٹیم میں لایا گیا ہے کہ وہ ایک اینڈ سے وکٹ بچاتے ہوئے رنز بناتے رہیں اور نوجوان کھلاڑی تیز رنز کرنے کی کوششیں جاری رکھیں؟
یہ بہت اہم سوال ہے اور اس کا جواب جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ سیریز میں مل جائے گا، مگر ایک بات بظاہر یقینی نظر آرہی ہے کہ بابر اعظم مختصر وقت کے لیے ٹیم میں نہیں آئے بلکہ اگلے برس کھیلے جانے والے ٹی20 ورلڈ کپ تک ان کی موجودگی پکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کہ بابر اعظم اعظم کی کے بعد کے لیے
پڑھیں:
حیاتیاتی تنوع کا فروغ، سعودی عرب میں 35 نایاب جانوروں کی واپسی
سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف اور پرنس محمد بن سلمان رائل ریزرو ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مشترکہ طور پر 35 نایاب اور معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فطرت میں واپسی کا عمل مکمل کیا، جس کا مقصد حیاتیاتی تنوع کو فروغ دینا، ماحولیاتی توازن کو بحال کرنا اور ای کو ٹورزم کو بڑھانا ہے۔
مركز الحياة الفطرية يطلق 35 كائنًا فطريًّا بمحمية الأمير محمد بن سلمان الملكية.
– 10 من ظباء الإدمي.
– 5 من النعام.
– 20 من طائر الحبارى. pic.twitter.com/vzM1yx4KPp
— مجتمعنا (@KSASociety) December 10, 2025
اس پروگرام کے تحت 10 عربین اوریکس، 5 شترمرغ، اور 20 ہوبارا بسٹارڈز کو دوبارہ فطری ماحول میں چھوڑا گیا۔ یہ اقدام نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف کی جاری منصوبہ بندی کا حصہ ہے، جس کا مقصد معدوم ہونے والے جانوروں کو پالا، ان کی نسل بڑھانا اور انہیں قدرتی ماحول میں بحال کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودیہ میں عربی ہرن کی پیدائش، جنگلی حیات کے تحفظ کی کامیابی کا جشن
یہ منصوبہ سعودی عرب میں جنگلی حیات کے تحفظ اور قدرتی ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت ہے۔ مرکز کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اقدامات نہ صرف جانوروں کی بقا کے لیے ضروری ہیں بلکہ مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے ای کو ٹورزم کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔
أطلق المركز بالتعاون مع @PMBSRReserve، ٣٥ كائنًا فطريًا في محمية الأمير محمد بن سلمان الملكية، ضمن برامج إكثار وإعادة توطين الكائنات الفطرية في موائلها الطبيعية، لإثراء التنوع الأحيائي ودعم استدامة النظم البيئية #بحياتها_نحيا pic.twitter.com/JNBOQKFOLy
— المركز الوطني لتنمية الحياة الفطرية (@NCW_center) December 10, 2025
نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف اور رائل ریزرو اتھارٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کے پروگرام جاری رہیں گے تاکہ سعودی عرب کی نایاب اور معدوم ہوتی ہوئی انواع کو بچایا جا سکے اور ملک کے ماحولیاتی توازن کو مستحکم بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب شترمرغ نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف ہرن