کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم اور کپاس کاشت نہ کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز

ملتان(سب نیوز)صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے کہا ہے کہ ہم بتا رہے ہیں اگلے سال گندم اور کپاس کاشت نہیں ہو گی۔ صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں میں صرف لڑائیاں ہوتی ہیں کام نہیں ہوتا۔ پاکستان میں آئندہ کپاس نہیں ہو گی۔ کیونکہ کپاس کے ریٹ پر کسان کے گھر صف ماتم بچھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوٹاش آج 10 ہزار روپے کی ہے۔ اور ہماری کاسٹ آف پروڈکشن کئی سو فیصد تک بڑھ چکی ہے۔ جبکہ کپاس زرمبادلہ کمانے کا 65 فیصد ہے لیکن کاشتکار آج مایوس ہوچکا ہے۔ کوئی فصل ایسی نہیں جس میں کاشتکار نے کمایا ہو۔ گندم ہماری اہم ترین فصل ہے لیکن ہم بتا رہے ہیں اگلے سال گندم اور کپاس کاشت نہیں ہو گی۔خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کسانوں کا معاشی قتل میرا فیصلہ تھا۔ انہوں نے کاشتکاروں کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔ ہمارے ملک میں فوڈ سیکیورٹی دوسرے نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران تنخواہیں بڑھانے کے لیے ایک ہوجاتے ہیں۔ پوری دنیا میں ایگرکلچر کی تحقیق یونیورسٹیوں میں ہوتی ہے۔ لیکن ہمارے ملک میں ایگری کلچر میں تحقیق کے لیے الگ ادارے بنے ہیں۔ نواز شریف ایگری کلچر یونیورسٹی مالی طور پر تباہ ہوچکی ہے۔

صدر پاکستان کسان اتحاد نے کہا کہ ہم تعلیم میں بہت پیچھے چلے گئے ہیں۔ اور ہمارے ملک میں تعلیمی معاملے پر سٹے چل رہے ہیں۔ اس وقت آم کی پیدوارا بھی مکمل طور پر تباہ ہے۔ جبکہ سبزی، گندم، مکی کا کاشتکار پریشان ہے۔ کیونکہ کسان کو پیدواری لاگت تک نہیں مل رہی۔ کاشتکار کو عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔ اور آج کسان کو رسوا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت سے خیرات نہیں چاہیے۔ بلکہ ہماری کاسٹ آف پروڈکش حکومت نکالے اور 25 فیصد منافع دے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے مخصوص نشستوں کو پی ٹی آئی کا حق قرار دیدیا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے مخصوص نشستوں کو پی ٹی آئی کا حق قرار دیدیا پنجاب، ہنگامی مون سون پلان پر عمل درآمد شروع، ایمرجنسی آپریشن سینٹرز قائم زیارت میں 3خواتین ڈیم میں ڈوب گئیں، 2ریسکیو، ایک لاپتہ وفاقی حکومت نے 285 اشیا پر دوبارہ ڈیوٹیز عائد کرنیکی منظوری دیدی بھارتی کالم نگارنے پہلگام حملے سے آپریشن سندور تک کی مودی کی ناکامیوں کو آشکار کر دیا بھارت میں دہلی یونیورسٹی کی انتظامیہ کا تعلیمی نصاب سے پاکستان، اسلام اور چین جیسے مضامین کو نکالنے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کسان اتحاد

پڑھیں:

خالد خورشید کی وجہ سے گلگت بلتستان سے تحریک انصاف فارغ ہو گئی، گلبر خان

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سالہ دور اقتدار میں گلگت بلتستان کے ایسے دیرینہ اور بڑے مسائل جو سابق حکومتیں حل کرنے میں ناکام ہوئیں ہم نے مستقل بنیادوں پر حل کر دیئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ ڈھائی سالہ دور اقتدار میں گلگت بلتستان کے ایسے دیرینہ اور بڑے مسائل جو سابق حکومتیں حل کرنے میں ناکام ہوئیں ہم نے مستقل بنیادوں پر حل کر دیئے ہیں، ہم اپنی پانچ سالہ مدت پوری کر کے فارغ ہو رہے ہیں اور جس طرح محشر میں ہم نے حساب دینا ہے اسی طرح ہم نے عوام کو حساب دینا ہے۔ انہوں نے اسمبلی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں لینڈ ریفارمز کا مسئلہ گزشتہ 15 سالوں سے چل رہا تھا، ہم نے اس مسئلے کو حل کر دیا اور لینڈ ریفارم ایکٹ کے تحت سب سے چھوٹے گاؤں کے لوگوں کو بھی اربوں کھربوں کا فائدہ ہو گا۔ گزشتہ ستر سالوں سے عوام اپنی جائیداد کے مالک نہیں تھے ہم نے تاریخ میں پہلی بار عوام کو ان کی جائیداد کا مالک بنا دیا، اسی طرح گندم کا مسئلہ ہر سال کھڑا ہوتا تھا اور سالانہ گندم کے مسئلے پر ہر حکومت میں احتجاج ہوتا تھا جو بھی حکومت اقتدار ہوتی تو گندم کا مسئلہ سامنے ہوتا تھا، ہم نے دو ماہ عوام کے درمیان بیٹھ کر گندم کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کر دیا اور 12 لاکھ بوری گندم کے کوٹے کو اضافہ کر کے پندرہ لاکھ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ خالد خورشید کے دور حکومت میں گندم سبسڈی کی مد میں ساڑھے 9 ارب روپے ملتے تھے، اب 20 ارب روپے ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف گندم کے کوٹے میں اضافہ نہیں کیا بلکہ اسے سسٹم میں بھی لائے ہیں اور گندم مافیا کے تمام تر دبائو کے باوجود تمام سسٹم کو ڈیجیٹل کر کے گندم کی چوری کو روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح سوست میں تاجروں کا مسئلہ بھی کافی عرصے سے چل رہا تھا، اس مسئلے کو بھی ہم نے مستقل بنیادوں پر حل کر دیا ایک لحاظ سے ہم نے علاقے کو ٹیکس فری زون قرار دلوایا، 4 ارب کے ٹیکس فری کا مطلب یہ ہے کہ ہم سالانہ (30 ) تیس ارب تک کا سامان چین سے گلگت بلتستان لا سکتے ہیں۔ اس سے غریب لوگوں کو بڑا فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کا مسئلہ 15 سالوں سے حل طلب تھا، اسے بھی ہم نے حل کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سال کے عرصے میں ہم نے جو ترقیاتی منصوبے دیئے ہیں وہ گزشتہ دس سال کے عرصے میں بھی کسی نے نہیں دیئے۔

انہوں نے کہا کہ 2010ء میں جب میں وزیر صحت تھا تو ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت کا دورہ کیا تو اس وقت وہاں کل 9 ڈاکٹر تھے، آج ایک ایک شعبے میں نو، نو ڈاکٹر ہیں۔ وزہر اعلیٰ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں اور آزاد کشمیر میں حکومتیں تبدیل کرنے کیلئے جو کچھ ہوتا ہے وہ اب تک گلگت بلتستان میں نہیں ہوا۔ پہلے دن سے خالد خورشید کے خلاف عدم اعتماد کی باتیں شروع ہوئی تھیں اور اس وقت کابینہ کے ممبران کو خریدنے کیلئے کروڑوں روپے کی آفر کی گئی مگر اس کے باوجود ہمارے غریب ممبران نے اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا۔ یہ گلگت بلتستان کے عوام کیلئے فخر کی بات ہے۔ جب خالد خورشید کی ڈگری جعلی نکلی تو یہاں پر کسی نہ کسی نے وزیر اعلیٰ بننا تھا۔ اس وقت خالد خورشید مشاورت کرتے تو تحریک انصاف تقسیم نہ ہوتی، مگر خالد خورشید کی وجہ سے گلگت بلتستان سے تحریک انصاف فارغ ہو گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خالد خورشید کی وجہ سے گلگت بلتستان سے تحریک انصاف فارغ ہو گئی، گلبر خان
  • اتحادِ اہلسنت صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ وقت کا تقاضا اور بقاء ملت کی ضمانت ہے، ثروت اعجاز قادری
  • اپوزیشن اتحاد کا آئی ایم ایف رپورٹ میں سامنے آنے والی معاشی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ
  • پورا پاکستان آئین پر حملے کیخلاف باہر نکلیں،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ پر احتجاج
  • غزہ کے حوالے سے امریکی قرارداد کی حمایت شرمناک ہے، تنظیم اسلامی
  • اسلام آباد: فیصل مسجد کے باہر تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کا احتجاج
  • ایم کیوایم کا کراچی کے مسائل پر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
  • 2026 میں مون سون بارشیں 26 فیصد زائد ہونے کا امکان
  • ٹرمپ کا سوڈان جنگ کے خاتمے پر جلد کام شروع کرنے کا اعلان
  • ’الحمدللہ، پاکستان کے لیے ایک اور گولڈ میڈل‘ آئندہ بھی مزید کامیابیاں آئیں گی، ارشد ندیم