فرح خان کے نام سے کون واقف نہیں جنھوں نے نہ صرف کوریوگرافی میں اپنا نام بنایا بلکہ فلم سازی میں بھی کسی سے پیچھے نہیں رہی ہیں اور اب ایک اور پلیٹ فارم کی بےتاج ملکہ بن گئی ہیں۔

فرح خان کی زندگی شوبز کے ہنگاموں، چکاچوند اور شہرت کے گرد گھومتی ہے۔ ان کے کریڈٹ پر متعدد کامیاب نغمے اور فلمیں ہیں۔

فرح خان ہر وقت کچھ نیا کرنے کے لیے پُرعزم نظر آتی ہیں یہی وجہ ہے کہ جب سوشل میڈیا آیا تو کوریوگرافر نے اس صنف کو بھی آزمایا۔

فلم ساز فرح خان نے یوٹیوب پر ولاگنگ کا آغاز کیا اور ایک کوکنگ چینل بھی چلا رہی ہیں جس میں ان کے خانساماں بھی ساتھ ہوتے ہیں۔

اس یوٹیوب چینل کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فرح خان کے ساتھ ساتھ ان کے خانساماں بھی معروف شخصیت بن گئے ہیں۔

فرح کے کوکنگ چینل کی ایک خاص بات اس میں آںے والے مہمان ہیں جن کا تعلق شوبز سے ہی ہوتا ہے اور اس دوران گفتگو میں بالی ووڈ کے کئی راز بھی کھل جاتے ہیں۔

حال ہی میں فرح ایک پوڈ کاسٹ میں شریک ہوئی جس میں انھوں نے بتایا کہ ایک سال میں اتنا پیسہ اپنے شوبز کیریئر سے نہیں کمایا جتنا یوٹیوب سے کمالیا ہے۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ یوٹیوب چینل میں نے اپنی ٹیم کے مسلسل اصرار کے بعد شروع کیا کیوں کہ مجھے یہ کوئی مفید چیز نہیں لگتی تھی۔

فرح خان نے بتایا کہ سب سے اچھی بات یہ لگی کہ یوٹیوب چینل میں، میں آزاد ہوں کوئی مجھے نہیں کہہ سکتا کہ یہ سین تو کاٹنا ہی پڑے گا اور نہ کسی اور کی ڈیمانڈ پر مہمانوں کی سلیکشن ہوگی۔

یاد رہے کہ فرح خان نے یوٹیوب چینل کا آغاز اپریل 2024ء سے کیا تھا اور مختصر عرصے میں ہی 3 ملین فالوورز ہوچکے ہیں۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کسی کو کوئی استثنا نہیں ہے، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔

مینارِ پاکستان گراؤنڈ پر منعقدہ اجتماعِ عام سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ کی بنائی ہوئی زمین پر اللہ ہی کا نظام نافذ ہوگا اور کوئی انسان اللہ کے قانون سے بڑا یا طاقتور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں عوام آج اس عہد کی تجدید کر رہے ہیں کہ اللہ کے سوا کسی کی بالادستی قبول نہیں کی جائے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے ملکی سیاسی ڈھانچے اور حکومتی طرزِ عمل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھوکے سے اقتدار میں آنے والے بیرونی طاقتوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار داد کی حمایت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کے لیے کوئی استثنا نہیں ہونا چاہیے، نہ کسی ادارے کے سربراہ، نہ صدر اور نہ وزیرِاعظم کے لیے۔ اب سرداروں، وڈیروں اور بیوروکریسی نہیں، بلکہ اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طاقت یا فارم 47 کے ذریعے حکومت پر قبضہ کرے گا تو مزاحمت ناگزیر ہوگی۔ جماعت اسلامی میں وراثت اور خاندانی بنیادوں پر قیادت نہیں بنتی، اس لیے وڈیروں اور جاگیرداروں کی سرپرستی میں چلنے والی جماعتیں انقلاب نہیں لا سکتیں۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کو پھانسی دی گئی، لیکن نوجوانوں نے جدوجہد نہیں چھوڑی اور آج وہ بھارت نواز لابی کو شکست دے چکے ہیں۔

اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم، عدالتی نظام، مقامی حکومتوں، زراعت، صنعت اور مزدوروں کے حقوق پر بھی تفصیل سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پونے تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جب کہ صوبائی حکومتوں کے پاس تعلیم کے لیے 2100 ارب روپے کا بجٹ موجود ہے، مگر یہ فنڈز کہاں خرچ ہو رہے ہیں کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے یکساں نظام تعلیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال اے اور او لیول امتحانات کی مد میں 50 ارب روپے بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے پنجاب حکومت کے نئے مقامی حکومتوں کے ایکٹ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہارس ٹریڈنگ کو نچلی سطح تک لے جانے کی کوشش ہے۔ اس ایکٹ کے خلاف تحریک چلائی جائے گی اور جماعتی بنیادوں پر انتخاب ناگزیر ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے عدالتی اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ موجودہ عدالتی نظام عوام کو انصاف دینے کے بجائے انہیں تذلیل کا سامنا کراتا ہے۔ قاضی کورٹس اور مصالحتی کونسلوں کے قیام سے 90 فیصد عدالتی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین خراب نہیں، نظام خراب ہے اور جماعت اسلامی عدل پر مبنی نظام قائم کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید تنزلی کا شکار ہے، انڈسٹریل پیداوار منفی ہوچکی ہے اور سرمایہ دار ملک چھوڑ رہے ہیں۔ پیداواری لاگت بڑھنے اور پالیسیوں کی ناکامی کے باعث ایکسپورٹ کم ہوئی ہے اور ملک ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارپورریٹ سیکٹر کو دی جانے والی زمینیں کسانوں کو ملنی چاہیے تھیں۔ کوآپریٹو نظام کے ذریعے زرعی ترقی ممکن ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ ملک میں نظام کی تبدیلی کے لیے تمام سیاسی کارکنان، نوجوانوں اور خواتین کو دعوت دی جاتی ہے ۔ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد کے ذریعے شعور بیدار کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل آئندہ لائحہ عمل کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • یہ ٹھیک نہیں ہو رہا ہے
  • سنیل منج نے اپنے نام پر اٹھنے والے سوالوں کا جواب دیدیا
  • غزہ کا مسئلہ کیا ہوا؟
  • کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب
  • انٹرویوز کے بھاری معاوضے پرعاطف اسلم کا موقف سامنے آگیا
  • بھارتی فوج کا تیجس طیارہ گر کر تباہ؛ فلمی ستارے مودی پر برس پڑے
  • اجتماع پاکستان کی سیاسی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہوگا، جاوید قصوری
  • بچوں کی صحت اور اعلیٰ تعلیم ہماری پہلی ترجیح ہے، مریم نواز
  • ڈرامہ ’کیس نمبر 9‘: عدلیہ سے متعلق ڈائیلاگ وائرل، یوٹیوب سے حذف ہونے پر صارفین نے سوالات اٹھا دیے