اقوام متحدہ میں یوکرین جنگ پر روس کی حمایت کیلیے امریکی قرارداد مسترد
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
امریکا کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین جنگ بندی کی پیش کی گئی قرارداد کو کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں روسی جارحیت کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔
اس کے برعکس جنرل اسمبلی نے یوکرین کی حمایت میں یورپی ممالک کی قرارداد منظور کرلی جس میں روس سے فوری طور پر یوکرین سے فوجیں واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا۔
یوکرین کی قرارداد کے حق میں 93 جب کہ مخالفت میں صرف 18 ووٹ پڑے 65 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
یورپی قراردار کی یہ کامیابی گزشتہ ووٹنگز سے کم تھی جب 140 سے زائد ممالک نے روس کی جارحیت کی مذمت کی تھی۔
خیال رہے کہ امریکا نے یوکرین پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ اپنی قرارداد واپس لے تاہم یوکرین نے ایسا نہی کیا۔
یورپی یونین کی جانب سے پیش کی گئی تین ترامیم کو منظور کیا گیاجس کے بعد یہ ترمیم شدہ قرارداد منظور کی گئی۔
پاکستان نے دونوں قراردادوں پر ووٹ دینے سے اجتناب کرتے ہوئے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی گئی
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے قرارداد متفقہ منظور
پنجاب اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیرپارلیمانی امور مجتبی شجاع الرحمان نے یومِ استحصال کشمیر سے متعلق قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ 6 سال قبل پانچ اگست2019 کو بھارت نے غیر قانونی طورپر بھارت کی حیثیت کو تبدیل کیا، پاکستان کشمیر کی سفارتی و اخلاقی حمایت کی توثیق و اعادہ کرتا ہے تاکہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں میں اپنے حق خود ارادیت اور اپنا حق حاصل کر سکیں۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل کرنے کیلیے بھارتی اقدامات و غیر قانونی چوہدری سیاسی منظر نامہ بھارتی پالیسوں کو مسترد کرتا ہے، بھارتی ظلم و ستم جینیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔
متن میں لکھا گیا کہ ایوان کشمیری عوام کی بہادر و جرات کو سلام پیش کرتا ہے جو بھارت کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ ایوان کشمیر میں انسانی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتا ہے۔
قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ایوان آزاد جموں و کشمیر گلگت بلتستان پر بھارت کے دعوے کو مسترد کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں سے مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کشمیر میں قیدیوں کو رہا کرے ظلم و ستم بند کرے اور صحافیوں کو کشمیر میں رسائی کی اجازت دی جائے۔
اپوزیشن رکن آفتاب مان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں کشمیریوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، اپنی آزادی کے لیے انہوں نے یہ قربانیاں دیں، ہمیں یقین ہیں کہ کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پچیس کروڑ پاکستانیوں کو یہ سوچنا ہے جو مظالم کشمیر میں ڈھائے جا رہے ہیں، کیا وہی مظالم یہاں بھی ہو رہے ہیں۔ ہم ایک خطے میں جس ظلم کی مذمت کرتے ہیں وہی ظلم اپنے ملک کے لوگوں کے ساتھ روا رکھتے ہیں۔ پاکستان میں جس کے ہاتھ میں بھی اقتدار آتا ہے وہ وہی ظلم کرتا ہے جو کشمیر میں ہوگا
ہم کس منہ سے کشمیر کے حق میں نعرے بازی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو دس دس سال کی سزا دی گئی، اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر پر انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سزا سنائی گئی۔ سب جانتے ہیں وہ کتںے شریف ادمی ہیں لیکن پھر بھی ان کو دہشتگردی میں سزا سنائی گئی۔