امریکا کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین جنگ بندی کی پیش کی گئی قرارداد کو کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں روسی جارحیت کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

اس کے برعکس جنرل اسمبلی نے یوکرین کی حمایت میں یورپی ممالک کی قرارداد منظور کرلی جس میں روس سے فوری طور پر یوکرین سے فوجیں واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا۔

یوکرین کی قرارداد کے حق میں 93 جب کہ مخالفت میں صرف 18 ووٹ پڑے 65 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

یورپی قراردار کی یہ کامیابی گزشتہ ووٹنگز سے کم تھی جب 140 سے زائد ممالک نے روس کی جارحیت کی مذمت کی تھی۔

خیال رہے کہ امریکا نے یوکرین پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ اپنی قرارداد واپس لے تاہم یوکرین نے ایسا نہی کیا۔

یورپی یونین کی جانب سے پیش کی گئی تین ترامیم کو منظور کیا گیاجس کے بعد یہ ترمیم شدہ قرارداد منظور کی گئی۔

پاکستان نے دونوں قراردادوں پر ووٹ دینے سے اجتناب کرتے ہوئے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی گئی

پڑھیں:

بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں پر اقوام متحدہ کو تشویش

اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری یا غیر رضاکارانہ گمشدگیاں (WGEID) کی نائب چیئرپرسن گراژینا بارانووسکا نے بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے آرمی ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی۔

یہ ملاقات پیر کے روز ہوئی، جس میں مسز بارانووسکا نے بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں کے مبینہ واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ ان واقعات میں ماضی میں بنگلہ دیشی فوج کے وہ اہلکار ملوث بتائے گئے ہیں جو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں  مثلاً ریپڈ ایکشن بٹالین، ڈی جی ایف آئی اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش میں تعینات تھے۔

یہ بھی پڑھیے قومی مفاد سب سے مقدم، ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، بنگلہ دیشی فوج کا عزم

آرمی چیف کا مؤقف آرمی چیف نے واضح کیا کہ ان اداروں میں تعینات فوجی اہلکار مکمل طور پر ان ایجنسیوں کی کمان اور انتظامی اختیار کے تحت کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش فوج انسانی حقوق اور انصاف کے اصولوں پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ آرمی چیف نے یقین دہانی کروائی کہ فوج قومی و بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گی۔ یہ بھی پڑھیے متنازع ڈومیسٹک انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل میں بنگلہ دیشی پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمے کا آغاز اقوام متحدہ کا مشن

یہ ملاقات اقوام متحدہ کے اس جاری مشن کا حصہ ہے جس میں WGEID بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے، بالخصوص ابھی تک حل نہ ہونے والے جبری گمشدگیوں کے کیسز پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیشی فوج

متعلقہ مضامین

  • ایران اسرائیل کشیدگی: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • ایران-اسرائیل کشیدگی: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • ایران دباؤ میں آکر کوئی بات نہیں کرے گا، اقوامِ متحدہ میں ایرانی مشن
  • دباؤ میں کوئی بات نہیں کریں گے، اقوامِ متحدہ میں ایران کا موقف
  • نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں جھوٹ گھڑا، ایران سے متعلق دعوے  کبھی سچ ثابت نہ ہوئے
  • جی 7 ممالک نے اسرائیل کی حمایت کردی، ایران عدم استحکام کا سبب قرار
  • بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں پر اقوام متحدہ کو تشویش
  • اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا
  • ایران نے کسی جنگ میں پہل کی نہ اسرائیل پر حملہ کیا — ایراوانی کا اقوام متحدہ کو خط
  • ایران پر اسرائیلی حملہ اور اقوام متحدہ!!!