چین اور روس کا جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
چین اور روس کا جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز
ماسکو : عوامی جمہوریہ چین اور روسی فیڈریشن نے نئے دور میں کوآرڈینیشن کی اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ کیا۔ دونوں فریق اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بین الاقوامی قانون کی تیاری اور ترقی کو اقوام متحدہ کی قیادت میں دنیا کی کثیر القطبی کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ جمعہ کے روز جاری کردہ بیان میں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے دیگر بنیادی اصولوں پر مکمل عمل درآمد کا اعادہ کیا گیا ہے ۔ تمام ممالک کو بین الاقوامی قانون کی تشکیل، تشریح اور اطلاق میں مساوی بنیادوں پر حصہ لینے کا حق ہے اور نیک نیتی سے بین الاقوامی قانون کو نافذ کرنے کی ذمہ داری ہے.
عوامی جمہوریہ چین اور روسی فیڈریشن مشترکہ طور پر یقین رکھتے ہیں کہ تمام ممالک کو اپنے قومی حالات اور اپنے عوام کی خواہشات کے مطابق آزادانہ طور پر اپنے ترقیاتی ماڈل اور سیاسی، معاشی، ثقافتی اور معاشرتی نظام کا انتخاب کرنے کا حق ہے. عوامی جمہوریہ چین اور روسی فیڈریشن دیگر ممالک کے داخلی اور خارجی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے تنازعات کے پرامن حل کے اصول کا اعادہ کیا ، اور اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ممالک کو تنازعات کو حل کرنے کے لئے باہمی طے شدہ اقدامات اور میکانزم کا استعمال کرنا چاہئے۔دونوں فریقوں کا ماننا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کا فریم ورک کنونشن اور اس کا پیرس معاہدہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ممالک کے مابین تعاون کی بنیاد ہے، اور تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ کنونشن میں طے شدہ مقاصد اور اصولوں، خاص طور پر اپنی اپنی صلاحیت کے مطابق مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں پر سختی سے عمل کریں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چین اور روس عوامی رائے کو متاثر کرنے، غلط معلومات پھیلانے، دوسرے ممالک کے داخلی معاملات، معاشرتی نظام اور نظم و نسق میں مداخلت کرنے اور دوسرے ممالک کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے کے لئے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، خاص طور پر مصنوعی ذہانت کے استعمال کی مخالفت کرتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین روس ہیومینٹیز کوآپریشن کمیٹی کی فلم کوآپریشن ذیلی کمیٹی کا 18واں اجلاس ماسکو میں منعقد ہوا چین روس ہیومینٹیز کوآپریشن کمیٹی کی فلم کوآپریشن ذیلی کمیٹی کا 18واں اجلاس ماسکو میں منعقد ہوا آئی ایم ایف نے بھارت کا مطالبہ مسترد کردیا، پاکستان کی غیرمشروط حمایت کا اعلان رواں سال کے لئے “واک ان چائنا” نامی سرگرمی کا ووہان شہر میں آغاز فلپائن چین کے مرکزی مفادات کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت بند کردے، چینی وزارت دفاع تعطیلات کے دوران مضبوط کھپت چین کی متحرک معیشت کی عکاس ہے ، چینی وزارت خارجہ جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی مزاحمتی جنگ اور سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی 80ویں سالگرہ پرچین روس ثقافتی تبادلے...Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی قانون چین اور روس کوا پریشن کا اعادہ ہیں کہ کے لئے
پڑھیں:
چین اور روس کا اسٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
چین اور روس کا اسٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
دونوں مما لک کو بین الاقوامی نظم کا محافظ بننا چاہیے، چینی صدر
ما سکو () چینی صدر شی جن پھنگ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو کریملن میں مذاکرات کے بعد مشترکہ طور پر صحافیوں سے ملاقات کی۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ انھوں نے صدر پیوٹن کے ساتھ گہرے دوستانہ اور ثمر آور مذاکرات کیے ہیں، اور اس دوران بہت سے نئے اہم اتفاق رائے حاصل ہوئے ہیں۔ شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ روس وہ ملک ہے جہاں میں نے عوامی جمہوریہ چین کے صدر کی حیثیت سے سب سے زیادہ دورے کیے ہیں، اور یہ روس کا میرا گیارھواں دورہ ہے۔ گزشتہ 10 سال، بین الاقوامی صورتحال میں بڑی ہلچل اور تبدیلی کے سال تھے، اور چین- روس تعلقات میں بڑی ترقی اور پیش رفت کے بھی 10 سال تھے۔ ہم نے مشترکہ طور پر چین اور روس کے درمیان سیاسی اعتماد کو مضبوط بنانے اور گہرا کرنے کا مشاہدہ کیا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو پھولوں کی طرح کھلتے ہوئے دیکھا ہے۔
چین اور روس کو سیاسی اعتماد کو گہرا کرنا چاہیے، اسٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہیے اور دوطرفہ تعلقات کو زیادہ پختہ اور پائیدار کل کی طرف لے جانا چاہیے۔
صدر شی نے زور دے کر کہا کہ ہمیں باہمی مفاد اور جیت جیت پر قائم رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کے لیے کامیابی کے ساتھی بننا چاہیے۔ چین اور روس کو تمام شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے، جامع اسٹریٹجک تعاون کی مادی بنیاد کو مضبوط بنانا چاہیے، دونوں ممالک کے عوام کو مسلسل فوائد پہنچانے چاہیے اور عالمی ترقی کو مزید مضبوط تحریک فراہم کرنی چاہیے۔ انصاف اور مساوات پر قائم رہنا چاہیے اور بین الاقوامی نظم کے محافظ بننا چاہیے۔ چین اور روس کو ایک ساتھ کھڑے رہنا چاہیے، اقوام متحدہ کے مرکزی کردار پر مبنی بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر قائم بین الاقوامی نظم کو مضبوطی سے برقرار رکھنا چاہیے، اور مساوی اور منظم عالمی کثیر قطبیت کو فروغ دینا چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں متحد ہو کر کام کرنا چاہیے اور عالمی حکمرانی کے رہنما بننا چاہیے۔ دونوں فریقوں کو اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم،اور برکس سمیت دیگر کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے، حقیقی کثیرالجہتی پر قائم رہنا چاہیے، عالمی حکمرانی کی صحیح سمت کی رہنمائی کرنی چاہیے اور جامع اور اشتراک پر مبنی معاشی عالمگیریت کو فروغ دینا چاہیے۔