سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے اسے ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے ہیں جن کے تحت بھارت میں 8,000 سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ان احکامات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں کمپنی پر بھاری جرمانوں اور بھارت میں موجود ملازمین کو قید جیسی سخت سزاؤں کی دھمکی دی گئی ہے۔

کمپنی کے مطابق ان احکامات کے تحت جن اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا کہا گیا ہے، ان میں بین الاقوامی نیوز اداروں اور نمایاں سوشل میڈیا صارفین کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ بیشتر معاملات میں حکومتِ ہند نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کن مخصوص مواد یا پوسٹس کی بنیاد پر یہ کارروائی کی جا رہی ہے، اور کئی اکاؤنٹس کے خلاف تو کوئی شواہد یا قانونی جواز بھی فراہم نہیں کیا گیا۔

X has received executive orders from the Indian government requiring X to block over 8,000 accounts in India, subject to potential penalties including significant fines and imprisonment of the company’s local employees.

The orders include demands to block access in India to…

— Global Government Affairs (@GlobalAffairs) May 8, 2025

X کا کہنا ہے کہ وہ ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے صرف بھارت میں ان اکاؤنٹس تک رسائی محدود کر رہا ہے، لیکن وہ ان حکومتی اقدامات سے اتفاق نہیں کرتا۔ کمپنی کے مطابق کسی بھی اکاؤنٹ کو مکمل طور پر بلاک کرنا نہ صرف غیر ضروری ہے بلکہ یہ موجودہ اور آئندہ مواد پر بھی قدغن لگانے کے مترادف ہے، جو آزادیِ اظہار کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: مودی سرکار حواس باختہ، بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بھارت میں بلاک

بیان میں کہا گیا ہے کہ پلیٹ فارم کو بھارت میں قابلِ رسائی رکھنا ضروری ہے تاکہ عوام معلومات تک رسائی حاصل کر سکیں۔ تاہم X اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ان احکامات کو عوامی سطح پر لانا شفافیت کے لیے ضروری ہے، لیکن موجودہ قانونی پابندیوں کے باعث کمپنی فی الحال یہ احکامات شائع کرنے سے قاصر ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ وہ تمام قانونی راستے تلاش کر رہی ہے تاکہ ان احکامات کو چیلنج کیا جا سکے، تاہم بھارتی قانون کے تحت X جیسے غیر ملکی ادارے کے لیے قانونی چارہ جوئی محدود ہے۔ البتہ متاثرہ صارفین کو عدالت سے رجوع کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔X نے متاثرہ صارفین کو اطلاع دے دی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ بھارت میں متعلقہ سرکاری ادارے سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

X ایکس اکاؤنٹ ایکس پوسٹ بھارت پاکستان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایکس اکاؤنٹ ایکس پوسٹ بھارت پاکستان ان احکامات بھارت میں

پڑھیں:

ایچ پی وی ویکسین سے متعلق پروپیگنڈہ کرنیوالے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 ستمبر2025ء ) حکومت نے ایچ پی وی ویکسین سے متعلق پروپیگنڈہ کرنیوالے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی مہم کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری پروپیگنڈہ کے معاملے پر اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایچ پی وی ویکسین سے متعلق پروپیگنڈہ کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بندکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے وزارت صحت نے این سی سی آئی اے کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے کینسر ویکسین مخالف پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لے، کینسر ویکسین کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کیے جائیں۔

دوسری طرف وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کراچی میں اپنی صاحبزادی کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگوا دی، کراچی میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین بڑی مشکل سے ہم نے حاصل کی ہے لیکن لوگ اس پر فتویٰ لگا رہے ہیں جو افسوس کی بات ہے، پاکستان دنیا کا 191واں ملک ہے جہاں یہ ویکسین لگائی جا رہی ہے، بہت سے اسلامی ممالک میں بھی یہ ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کے حوالے سے بہت گمراہ کن افواہیں زیر گردش ہیں، میری یہ کوشش ہے کہ میرے ملک کی ہر بیٹی کو یہ ویکسین لگائی جائے، اگر کسی ایک کی بھی جان اس گمراہ کن افواہوں کی وجہ سے جاتی ہے تو یہ بہت بڑا نقصان ہوگا، میں اپنی بیٹی کو لے کر آیا ہوں، یہ میری اکلوتی بیٹی ہے اور اس سے میں نے بات کی ہے کہ وہ اس ویکسین کو لگوائے، میں رب کی رضا کیلئے کام کررہا ہوں، میری فیملی سے کوئی بھی کبھی کیمرے کے سامنے نہیں آیا لیکن ان گمراہ کن افواہوں کو ختم کرنے کیلئے میری بیٹی سامنے آئی۔

مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ میری کوئی بھی بیٹی خود کو اس ویکسین سے دور نہ رکھے، میں اپنی قوم کو ایک بات بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان میں موجودہ نظام کے تحت ہر پاکستانی کا علاج نہیں ہوسکتا، ہمارا نظام یہ ہے کہ ایک ایک کرکے ہسپتالوں میں آتے رہتے ہیں، اور وہیں رک جاتے ہیں، درحقیقت ہمیں بیماریوں سے بچنا ہے، بچیوں کی ویکسینیشن کے بعد امید ہے خواتین 10 سال بعد سروائیکل کینسر کی وجہ سے جانیں نہیں گنوائیں گی، اس مہم کےآغاز سے ہی گمراہ کن پروپیگنڈا سامنے آرہا ہے، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے اپنی بیٹی کو یہ ویکسین لگوانے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • گوگل کا برطانیہ میں 5 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • پاک بھارت میچز کی تاریخ؛ انڈین ٹیم دباؤ کا شکار ، گرین شرٹس کا حوصلہ ہمیشہ بلند رہا
  • پنجاب حکومت کا اپنا یوٹیوب چینل شروع کرنے کا کیا مقصد ہے؟
  • ایچ پی وی ویکسین سے متعلق پروپیگنڈہ کرنیوالے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ
  • سروائیکل کینسر ویکسین کیخلاف پروپپگنڈہ کرنیوالوں کے اکاؤنٹس بندہونگے:حکومت نے خبردار کردیا
  • ناسا نے بڑا سائنسی اعلان کردیا: 6000 سے زائد نئے سیاروں کی تصدیق
  • بی آئی ایس پی صارفین کو رقم نکلوانے پر کتنے روپے بینک چارجز ادا کرنا ہونگے؟
  • ایشیا کپ: سپر فور مرحلے کے بقیہ ٹکٹس کی فروخت شروع، قیمت ہوش اڑا دے گی
  • سندھ پبلک سروس کمیشن کی وزیراعلیٰ کو 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبے میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ