اسکوئیڈ گیم اسٹار کو ہراسانی کے کیس میں بڑا ریلیف مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
معروف کورین اداکار گونگ یو (Gong Yoo) کو ہراسانی کے کیس میں عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا۔
جنوبی کوریائی خبر ایجنسی کے مطابق گونگ یو جنسی ہراسانی کے الزامات پر مبنی قدمے میں عدالت کی جانب سے بری کر دیئے گئے ہیں اور خاتون کی جانب سے لگائے گئے ہراسانی کے الزامات جھوٹے ثابت ہوگئے ہیں۔
عدالت نے جھوٹے ہراسانی کے الزامات اور اداکار پر ہتک عزت کا کیس کرنے والی خاتون کو سزا سنا دی ہے۔
جنوبی کوریا کی عدالت نے 29 جولائی کو گونگ یو پر ہراسانی کے دعویٰ کرنے والی ایک 40 سالہ خاتون جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت کی جانب سے جھوٹے ہراسانی کے الزامات لگا کر اداکار کی ساخت کو نقصان پہنچانے، جھوٹی معلومات پھیلانے اور انفارمیشن نیٹ ورک پروٹیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ معروف اداکار گونگ یو نیٹ فلیکس کی مقبول ترین سیریز اسکوئیڈ گیم کے اداکار ہیں جن کیخلاف اس 40 سالہ خاتون کی جانب سے 2020 اور 2020 میں مخلتف مواقع پر سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات کی پوسٹ کی گئی تھیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہراسانی کے الزامات کی جانب سے گونگ یو
پڑھیں:
اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ناقابل علاج انجری کا شکار
اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ایسی دائمی انجری کا شکار ہوگئے ہیں جس کا مکمل علاج عام طور پر ممکن نہیں سمجھا جاتا۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق بارسلونا کے میڈیکل اسٹاف نے تصدیق کی ہے کہ لامین یامال کو ایک دائمی جسمانی مسئلے ’پوبالجیا‘ کا سامنا ہے۔
یہ زیادہ تر فٹبالرز میں پائی جانے والی ایک پیچیدہ گروئن انجری ہوتی ہے جو مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوتی، بلکہ اس میں کھلاڑی کو درد، پٹھوں میں کھنچاؤ اور جسمانی حرکات میں کمی کا سامنا رہتا ہے۔
بارسلونا کے میڈیکل اسٹاف کے مطابق لامین یامال کو یہ مسئلہ کچھ عرصے سے لاحق ہے لیکن اب علامات زیادہ نمایاں ہو گئی ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ حالت ’ناقابلِ علاج‘ تو نہیں ہے مگر پھر بھی پوری طرح ختم نہیں کی جا سکتی۔ اسے صرف فزیوتھراپی، آرام اور مخصوص ٹریننگ سے کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔
رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس انجری نے یامال کی موومنٹ اور شوٹنگ کی صلاحیت کو تقریباً 50 فیصد تک کم کردیا ہے جو ان کے درخشاں کیریئر کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔