مشرقی سمت سے چلنے والی ہواؤں، بھارتی پنجاب اور ہریانہ سے آلودہ ہوا کا لاہور اور وسطی پنجاب کی فضا میں مسلسل داخلے کیوجہ سے مجموعی اے کیو آئی کی سطح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ اسموگ نگرانی و پیشگی نظأم کے مطابق لاہور میں آج فضائی معیار غیر صحت بخش زمرے میں رہنے کا امکان ہے۔ اوسط اے کیو آئی سطح 240 سے 275 کے درمیان متوقع ہے۔ صبح کے وقت درجہ حرارت کم، ہوائیں ہلکی (4 تا 9 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور بارش نہ ہونے کے باعث فضائی آلودگی کے پھیلاؤ کے امکانات نہایت محدود رہیں گے۔ کم ہوا کی رفتار اور کم درجہ حرارت کی وجہ سے آلودہ ذرات زمین کے قریب جمع رہیں گے، جس سے دھند اور حدِ نگاہ میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ رات گئے، صبح سویرے اور شام کے اوقات میں آلودگی کی شدت سب سے زیادہ رہے گی کیونکہ اس دوران درجہ حرارت کم اور ہوا کا بہاؤ کمزور ہوتا ہے۔ شام کے اوقات میں ٹریفک کا دباؤ، تجارتی سرگرمیاں، سڑکوں کی دھول اور مقامی جلاؤ عمل PM2.

5 کی مقدار میں اضافے کا سبب بنیں گے۔ PM2.5 اور PM10 ذرات آج کے بنیادی آلودگی کے ذرائع ہوں گے، جو دھند، کم حدِ نگاہ اور شہریوں کی صحت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے 16 مکینیکل واشرز، 50 واشر رکشے اینٹی سموگ آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ سڑکوں کی واشنگ اور پانی کا چھڑکائو کرنے کیلئے 200 صفائی اہلکار دن کی شفٹ میں اور 200 ورکرز رات کی شفٹ میں تعینات کئے گئے ہیں۔ سینٸر صوباٸی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نائٹ شفٹ میں لاہور کی تمام داخلی خارجی راستوں پر مکینیکل واشنگ اور پانی کا چھڑکائو یقینی جا رہا ہے۔ شہریوں کا اگر باہر جانا ناگزیر ہو تو حفاظتی ماسک کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ صحت کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ آئی ایم ایف نے گزشتہ 2 سال کی معاشی کارکردگی سمیت رواں مالی سال کی معاشی پروجیکشنز بھی جاری کر دیں۔ آئی ایم ایف کے مطابق  پاکستان میں مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد سے 6.3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جون2026ء میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.9 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جب کہ  مہنگائی کی شرح جون 2025ء میں 3.2 فیصد تھی۔ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 3.2 فیصد پہنچنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد سے کم ہوکر 7.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ مالی سال 2026ء میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 16.3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025ء میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 15.9 فیصد تھا، مالی سال 2026ء میں مالیاتی خسارہ 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو مالی سال 2025ء میں 5.4 فیصد تھا جب کہ 2026ء میں معیشت میں قرضوں کا بوجھ 69.6 فیصد تک ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2025ء میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 70.6 فیصد تھا، 2026ء میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تک ہو سکتے ہیں جب کہ مالی سال 2025ء میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تھے۔ آئی ایم ایف کے مطابق 2026ء میں سرمایہ کاری معیشت کا 0.5 فیصد ہو سکتی ہے جو 2025ء میں معیشت کا 0.6 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ مالی سال 2026ء میں زرمبادلہ ذخائر  17.8 ارب ڈالر ہو سکتے ہیں جو 2025ء میں 14.5ارب ڈالر تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پٹرول 47 روپے، ڈیزل 50 روپے مہنگا ہونے کا امکان
  • 16 دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات 11 روپے تک سستی ہونے کا امکان
  • دہلی میں زہریلی ہوا اور آلودگی سے صحت، کاروبار اور معمولاتِ زندگی شدید متاثر
  • 19 دسمبر سے شدید یخ بستہ موسم ,محکمہ موسمیات کی بڑی پیش گوئی
  • ایلون مسک کی دولت میں 2گنا اضافہ ہونے کا امکان
  • صدرمملکت آصف علی زرداری آج لاہور پہنچیں گے، 2دن قیام کا امکان
  • F-16 طیاروں کی اپ گریڈیشن، امریکہ نے 686 ملین ڈالر پیکج کی منظوری دیدی
  • پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف
  • ملک کے چاروں دارالحکومتوں کی فضا میں آلودگی بڑھ گئی، لاہور سرِ فہرست
  • کراچی میں آج موسم کیسا رہے گا، محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کر دی