Express News:
2025-10-28@09:58:10 GMT

آج بھی لاہور کے اے کیو آئی سطح میں مزید اضافہ متوقع

اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT

مشرقی سمت سے چلنے والی ہواؤں، بھارتی پنجاب اور ہریانہ سے آلودہ ہوا کا لاہور اور وسطی پنجاب کی فضا میں مسلسل داخلے کیوجہ سے مجموعی اے کیو آئی کی سطح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ 

اسموگ نگرانی و پیشگی نظأم کے مطابق لاہور میں آج فضائی معیار غیر صحت بخش زمرے میں رہنے کا امکان ہے۔ اوسط اے کیو آئی سطح 240 سے 275 کے درمیان متوقع ہے۔

صبح کے وقت درجہ حرارت کم، ہوائیں ہلکی (4 تا 9 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور بارش نہ ہونے کے باعث فضائی آلودگی کے پھیلاؤ کے امکانات نہایت محدود رہیں گے۔ کم ہوا کی رفتار اور کم درجہ حرارت کی وجہ سے آلودہ ذرات زمین کے قریب جمع رہیں گے، جس سے دھند اور حدِ نگاہ میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

رات گئے، صبح سویرے اور شام کے اوقات میں آلودگی کی شدت سب سے زیادہ رہے گی کیونکہ اس دوران درجہ حرارت کم اور ہوا کا بہاؤ کمزور ہوتا ہے۔ شام کے اوقات میں ٹریفک کا دباؤ، تجارتی سرگرمیاں، سڑکوں کی دھول اور مقامی جلاؤ عمل PM2.

5 کی مقدار میں اضافے کا سبب بنیں گے۔

PM2.5 اور PM10 ذرات آج کے بنیادی آلودگی کے ذرائع ہوں گے، جو دھند، کم حدِ نگاہ اور شہریوں کی صحت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے 16 مکینیکل واشرز، 50 واشر رکشے اینٹی سموگ آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ سڑکوں کی واشنگ اور پانی کا چھڑکائو کرنے کیلئے 200 صفائی اہلکار دن کی شفٹ میں اور 200 ورکرز رات کی شفٹ میں تعینات کئے گئے ہیں۔ 

سینٸر صوباٸی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نائٹ شفٹ میں لاہور کی تمام داخلی خارجی راستوں پر مکینیکل واشنگ اور پانی کا چھڑکائو یقینی جا رہا ہے۔  شہریوں کا اگر باہر جانا ناگزیر ہو تو حفاظتی ماسک کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ صحت کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ

فائل فوٹو

لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی شدت اختیار کرنے لگی، کھلی فضا میں سانس لینا بھی صحت کے لیے خطرہ بن گیا۔

 لاہور کے علاقے راوی روڈ میں صبح کے اوقات میں ایئر کوالٹی انڈیکس 810 تک پہنچ گیا، شہر میں اوسط اے کیو آئی تین سو سڑسٹھ پارٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ کیا گیا، گوجرانوالا میں 627 اور فیصل آباد میں چار سو چونتیس ریکارڈ ہوا، ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال کا مشورہ دے دیا ہے۔

محکمۂ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ اسموگ میں اضافے کی بڑی وجہ ہوا کے کم دباؤ والے زونز اور سرحد پار سے آنے والی آلودگی ہے۔

بھارتی پنجاب سے آنے والی آلودہ ہواؤں کے باعث لاہور اور وسطی پنجاب کے دیگر شہروں میں فضائی آلودگی میں اضافے کا امکان ہے، محکمہ ماحولیات کے ترجمان کے مطابق اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں، رات اور صبح کے اوقات میں فضا میں نمی 95 سے 100 فیصد تک پہنچنے سے آلودگی کی شدت مزید بڑھ گئی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ہوا کے کم دباؤ والے زونز اور سرحد پار سے آنے والی آلودگی اسموگ میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں، بھارتی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں دھوئیں اور گرد آلود ذرات کے باعث لاہور کی فضا مسلسل متاثر رہنے کا خدشہ ہے۔

محکمہ ماحولیات نے بتایا کہ زرعی علاقوں میں منجی جلانے سے گریز کے لیے مساجد اور دیہاتوں میں اعلانات کیے جا رہے ہیں جبکہ نمبرداروں اور کسانوں کو آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔

ترجمان کے مطابق لاہور کے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس AQI والے علاقوں میں اسموگ گنز کا استعمال جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں فضا میں اسموگ کی شدت میں کمی کا امکان ہے، جبکہ ہوا کی رفتار میں معمولی اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، اے کیو آئی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان
  • لاہور میں فضائی آلودگی کا راج برقرار ، ائیر کوالٹی انڈیکس میں خطرناک حد تک اضافہ
  • لاہور: فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ
  • لاہور فضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں بدستور پہلے نمبر پر رہا
  • لاہور فضائی آلودگی کی زد میں، ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک حد تک پہنچ گئی
  • لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، شہر میں اسموگ کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ
  • لاہور آج بھی فضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں بدستور پہلے نمبر پر
  • پنجاب میں فضائی آلودگی کی شرح ایک بار پھر خطرناک حدوں کو چھونے لگی