لاہور فضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں بدستور پہلے نمبر پر رہا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-05-5
لاہور (آئی این پی) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ آئی کیو ایئر کے مطابق لاہور گزشتہ روز بھی فضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں بدستور پہلے نمبر پر رہا جہاں اوسط اے کیو آئی 378ریکارڈ کیا گیا جبکہ دہلی 288اور تاشقند 175 اے کیو آئی کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔پنجاب کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق شیخوپورا صوبے کا سب سے زیادہ آلودہ شہر رہا جہاں اے کیو آئی 500 کی انتہائی خطرناک سطح ریکارڈ کی گئی۔ لاہور 372کے ساتھ دوسرے، گوجرانوالہ 294پر تیسرے، فیصل آباد 255 پر چوتھے اور ملتان 194کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہا۔فضائی آلودگی کے اعتبار سے سرفہرست دس شہروں میں سرگودھا 186، ڈیرہ غازی خان 179، بہاولپور 159، سیالکوٹ 156اور راولپنڈی 124اے کیو آئی کے ساتھ شامل رہے ۔لاہور کے مختلف علاقوں میں بھی صورتحال مزید تشویش ناک رہی ۔ شاہدرہ میں اے کیو آئی 500، ملتان روڈ 395، پنجاب یونیورسٹی کے علاقے میں 393، سفاری پارک 367، کہا نو 346، برکی روڈ 340، جی ٹی روڈ 337اور ڈی ایچ اے فیز 6میں 320ریکارڈ کیا گیا، جو عالمی ادارہ صحت کے تجویز کردہ معیار سے کئی گنا زیادہ ہے۔ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی میں اضافہ بنیادی طور پر بھارتی پنجاب سے داخل ہونے والی آلودہ ہواں اور فصلوں کی باقیات جلانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے ہے۔ رواں سال بھارتی پنجاب میں پرالی جلانے کے واقعات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 15فیصد اضافہ ہوا، جس کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ سمیت وسطی پنجاب کے بیشتر اضلاع پر پڑ رہے ہیں۔محکمہ موسمیات اور ماحولیاتی تجزیاتی نظام کے مطابق رواں ہفتے ہوا کی رفتار 3تا 5میل فی گھنٹہ تک محدود اور درجہ حرارت میں نمایاں کمی کے باعث فضاء میں آلودہ ذرات کے بکھرا کی صلاحیت کمزور ہو چکی ہے۔ رات اور صبح کے اوقات میں فضائی نمی 95تا 100فیصد ہونے کے باعث آلودگی زمین کے قریب جمع ہو جاتی ہے، جس سے حدِ نگاہ میں شدید کمی واقع ہو رہی ہے۔دن کے وقت سورج کی روشنی سے فضا میں معمولی بہتری آتی ہے لیکن شام ڈھلتے ہی سموگ دوبارہ گہری ہو جاتی ہے۔ محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ رواں سال ہوا کے کم دبا والے زونز، خشک موسمی حالات اور سرحد پار آلودگی نے صورتحال کو مزید بگاڑا ہے۔پنجاب حکومت نے انسدادِ سموگ مہم میں تیزی لانے کا اعلان کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فضائی آلودگی اے کیو آئی کے مطابق کے ساتھ
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی مستقل ہونی چاہیے، ترک صدر اردوان
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ بندی نہایت نازک ہے۔ اسے مستقل بنانے کے لیے عالمی برادری کی مضبوط اور مسلسل حمایت اشد ضروری ہے۔
ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں منعقدہ انٹرنیشنل پیس اینڈ ٹرسٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیلی خلاف ورزیوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی قائم ہے تاہم اس کی نازک صورتحال عالمی برادری کی توجہ اور مؤثر کردار کی متقاضی ہے۔
غزہ میں جاری جنگ بندی نہایت نازک ہے اور اسے مستقل بنانے کے لیے عالمی برادری کی مضبوط اور مسلسل حمایت اشد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بندی نازک ہے، عالمی برادری کی حمایت مضبوط اور مسلسل رہنی چاہیے۔
غزہ میں تباہی اور فلسطینی ریاست کا حلصدر اردوان نے بتایا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں 70 ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، شہید ہو چکے ہیں جبکہ 1 لاکھ 71 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات کے پیش نظر مستقل جنگ بندی اور دو ریاستی حل انتہائی ضروری ہو چکا ہے۔
اردوان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2800 کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعمیرِ نو اور دیرپا استحکام کے لیے ایک اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کا حق ادا کرے۔
ترک صدر نے کہا کہ ترکیہ اپنی تاریخ، جغرافیے اور تہذیب سے حاصل ذمہ داری کے تحت عالمی سطح پر امن اور مکالمے کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی بحالی اور سفارتی کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ ترکیہ اِستنبول پراسیس سمیت ہر اس اقدام کی حمایت کرے گا جو جنگ بندی کے قیام میں مدد دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیشنل پیس اینڈ ٹرسٹ فورم ترک صدر رجب طیب اردوان ترکمانستان