ملک کے کن حصوں میں برفباری اور بارشیں متوقع ہیں؟ محمکہ موسمیات نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے جمعے کے روز ملک کے مغربی اور شمالی علاقوں میں ہفتہ وار تعطیلات کے دوران بارش، گرج چمک اور پہاڑوں پر برف باری کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق ایک کمزور مغربی ہوا کا سلسلہ 12 دسمبر کی شب ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہوگا۔ اس سسٹم کے زیرِ اثر خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے متعدد علاقوں میں ہلکی سے معتدل بارش اور گرج چمک جبکہ بلند علاقوں میں برف باری متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں سردی نے لی انگڑائی، ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری اور ژالہ باری
جن علاقوں میں بارش اور برف باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اُن میں چترال، دیر، سوات، شانگلہ، کوہستان، ملاکنڈ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، گلگت بلتستان اور کشمیر شامل ہیں۔ یہ سلسلہ 13 سے 15 دسمبر تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
اسی طرح باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، کرم، وزیرستان، کوئٹہ، زیارت، ژوب، شیرانی، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور نوشکی میں بھی 14 یا 15 دسمبر کو ہلکی بارش یا گرج چمک کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور پوٹھوہار ریجن میں ہلکی بوندا باندی جبکہ مری اور گلیات میں ہلکی بارش اور برفباری کے امکانات ہیں۔
دوسری جانب، 12 سے 16 دسمبر کی راتوں کے دوران پنجاب، خیبر پختونخوا اور بالائی سندھ کے میدانی علاقوں میں معتدل سے گھنی دھند چھائے رہنے کا امکان ہے جس سے حدِ نگاہ متاثر ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سرحدی بندش اور بارشوں کی کمی سے چلغوزے کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی
محکمۂ موسمیات نے مزید بتایا کہ ایک اور مغربی ہوا کا سلسلہ 19 دسمبر سے ملک کے مغربی اور بالائی حصوں پر اثرانداز ہوگا۔
قبل ازیں، اکتوبر میں جاری ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ اس سال پاکستان میں کئی دہائیوں کی شدید ترین سردی پڑ سکتی ہے۔ بحیرۂ الکاہل کے درجہ حرارت میں غیر معمولی کمی عالمی موسم پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے، جس کے باعث بالخصوص خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں صورتحال مزید سخت ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارش برفباری ماحولیات موسم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ماحولیات علاقوں میں ملک کے
پڑھیں:
مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے لیے 800 نئے رہائشی یونٹس کی اسرائیلی منظوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-32
یروشلم/ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے لیے 800 نئے رہائشی یونٹس کی اسرائیلی کی جانب سے منظوری دے دی گئی ہے،عالمی طاقتیں اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیتی ہیں، اقوام متحدہ قراردادوںمیں صہیونی حکومت سے نئی آبادکاری فوراً روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے،ادھر مسلم ممالک کے اعتراض پر ٹونی بلیئرکا نام غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیاجبکہ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امن بورڈ میں عالمی رہنماؤں کی شمولیت کا اعلان آئندہ سال ہونا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 3 یہودی آبادیوں کے لیے 800 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ اس کا اعلان اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموٹرچ نے کیا۔ عالمی طاقتیں مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیتی ہیں، کیونکہ یہ 1967 کی جنگ میں قبضے میں لی گئی زمین پر تعمیر کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں اسرائیل سے کہا کرتی ہیں کہ وہ نئی آبادکاری فوراً روکے۔ فلسطینی تنظیم پی ایل او کے رہنما واصل ابو یوسف کے مطابق، ‘‘ہمارے لیے تمام آبادیاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔’’ سموٹرچ نے بتایا کہ 2022 کے آخر میں ان کے دور کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں 51 ہزار سے زائد یونٹس کی منصوبہ بندی منظور کی جا چکی ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر حملے بھی بڑھ گئے ہیں۔ صرف اکتوبر کے مہینے میں مغربی کنارے میں 264 حملے رپورٹ ہوئے، جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ادھر حماس کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حماس کے ہتھیاروں سے دستبرداری کا مطالبہ تنظیم کی “روح ختم کرنے” کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اپنی مزاحمت کو کمزور نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ غزہ پر کسی غیر فلسطینی حکومتی اتھارٹی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ علا وہ ازیں برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کو عرب اور مسلم ممالک کے اعتراضات پر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے میں غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیا ہے۔تاہم رپورٹ میں یہ امکان بھی ظاہرکیا گیا ہیکہ ٹونی بلیئر غزہ میں اب بھی کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹونی بلیئر کا نام غزہ امن کونسل کے لیے تجویز کیا تھا۔ ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ امن بورڈ میں عالمی رہنماؤں کی شمولیت کا اعلان آئندہ سال کے اوائل میں کرنے کی تجویز دیدی۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ کئی رہنما بورڈ میں شامل ہونا چاہتے ہیں البتہ غزہ امن بورڈ میں کون سے عالمی رہنما خدمات انجام دیں گے اس کا اعلان اگلے سال کے اوائل میں کیا جانا چاہیے۔