پی ٹی آئی کے ساتھ اب کوئی فیض حمید نہیں، منفی سیاست چھوڑ دے، طارق فضل چوہدری WhatsAppFacebookTwitter 0 12 December, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اب کوئی فیض حمید نہیں لہذا وہ اپنی منفی سیاست کو چھوڑ دے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ تاریخی ہے، اس فیصلے سے واضح ہوگیا کہ قانون سب کے لئے برابر ہے، فیض حمید نے عہدے کو ذاتی پسند اور ناپسند کے مطابق استعمال کیا، قومی مفاد کے نام پر فیض حمید نے حکومتوں کو گرایا اور بنایا۔ جب آپ ریاستی منصب کو سیاسی انجینرنگ کے لئے استعمال کریں گے تو اس کے نتائج ہوں گے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ فیض حمید نے ن لیگی قیادت پر غیر قانونی اور جھوٹے مقدمات بنائے، فیض حمید اور عمران خان کے گٹھ جوڑ نے سیاسی عدم استحکام پیدا کیا، اس گٹھ جوڑ کے ذریعے افواج پاکستان میں تقسیم پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، اس فیصلے سے افواج پاکستان میں خود احتسابی کا عمل مزید مضبوط ہوا اور اس پر عوام کا اعتماد بحال ہوا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم نے ثابت کردیا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، عمران خان اور پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل کو پارٹی سیکرٹریٹ سمجھ رکھا ہے، عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ ہمارے ریاستی اداروں کے خلاف زیر اگل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی قیادت میں آپریشن بنیان المرصوص میں فتح کی اعلیٰ مثال قائم کی، سفارتی سطح پر پاکستان کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے لیکن یہ بدقسمتی سے ایک جماعت ریاست کے خلاف منفی پروپیگنڈا کررہے ہیں، جیل میں بیٹھا ایک سزا یافتہ مجرم افواج پاکستان کے مسلسل زہر اگل رہا ہے، ہم سب کا فرض ہے کہ ایسے لوگوں کا پروپیگنڈا ناکام بنائیں۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن وہاں کی سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کے استعمال ہونے سے روکنا ہمارا فرض ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشن کی مخالفت کرنا شرمناک ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارے حوصلے بلند ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد میں بلدیات کے متبادل نظام لانے کی تیاریاں، وفاقی کونسل کی تشکیل زیر غور اسلام آباد میں بلدیات کے متبادل نظام لانے کی تیاریاں، وفاقی کونسل کی تشکیل زیر غور پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا ملک بھر میں پمپس بند کرنے کا عندیہ گلگت بلتستان میں 24 جنوری کو عام انتخابات کرانے کی منظوری ملکی سالمیت کے خلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، بلاول بھٹو کا اعلان عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ناحق قید اور مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ملک میں دوسرے ہفتے بھی ہفتہ وار مہنگائی میں کمی، سالانہ بنیاد پر مہنگائی بڑھنے کی شرح 3.

90 فیصد پر آگئی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: طارق فضل چوہدری افواج پاکستان پی ٹی آئی فیض حمید کے خلاف کے ساتھ رہا ہے نے کہا

پڑھیں:

کوئی دو رائے نہیں، پاکستان میں احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا، فیصل واوڈا ردعمل

اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے پر آزاد سینیٹر فیصل واوڈا کا ردعمل سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھے جانے والے سابق وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا پورا کریڈٹ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو جاتا ہے، اس سے اب یہ کلیئر ہوچکا ہے کہ پاکستان سے بڑا کوئی نہیں، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہیئے، پاکستان میں اب احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اس سلسلے میں یہ بہت خوش آئند اور زبردست فیصلہ آیا ہے۔

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) نے بتایا ہے کہ سابق لیفٹینیٹ جنرل فیض حمید کوسزا سنا دی گئی ہے، فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے، فیض حمید پر 4 الزامات ثابت ہوئے، ان الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا شامل ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ثابت ہوا، ان پر اختیارات اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال کا الزام بھی ثابت ہوگیا، افراد کوغیرقانونی نقصان پہچانے کا الزام بھی ثابت ہوا۔

فوج کے ترجمان ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا 4 الزامات ثابت ہونے پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے فیض حمید کو 14سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی، اس حوالے سے فیض حمید کیخلاف کورٹ مارشل کا عمل 12 اگست 2024ء کوشروع ہوا، فوجی عدالت کا عمل 15 ماہ تک جاری رہا اور اس کے نتیجے میں 14 سال قید کی سزا کا باضابطہ نفاذ 11 دسمبر 2025ء کو کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فوجی عدالت نے تمام قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کی، اس دوران ملزم کواپنی مرضی کی دفاعی ٹیم کا پورا حق دیا گیا، سزا یافتہ ملزم کو متعلقہ فورم پر اپیل کا حق حاصل ہے، مجرم کوفیصلے کیخلاف متعلقہ فورم پراپیل کا حق ہے، ان کے خلاف سیاسی عدم استحکام اور مزموم سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے دیگر پہلو الگ سے دیکھے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فیض حمید کی سزا کسی حکومت کی فتح نہیں: طارق فضل چوہدری
  • عمران، فیض حمید گٹھ جوڑ تباہی، عوام کو تقسیم کیا: طارق فضل چوہدری
  • فیض حمید کو سزا آئین پاکستان کی فتح، قانون کی سربلندی کا اعلان ہے، طارق فضل چوہدری
  • فیض حمید شواہد کے ساتھ عمران خان کے خلاف گواہی دینے جا رہے ہیں، فیصل واوڈا
  • فیض حمید کو سزا، عمران خان کے خلاف 9 مئی کے کیسز بھی ملٹری کورٹ میں جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ
  • کوئی دو رائے نہیں، پاکستان میں احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا، فیصل واوڈا ردعمل
  • فیض حمید کے ساتھ اگر کوئی اور ملوث ہوگا تو ان کو بھی سزا ملے گی، گورنر کے پی
  • عوام کے حقوق، صحت، معیارِ زندگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،شفقت محمود
  • پی ٹی آئی ریاست اور اداروں پر حملہ کر کے کس کی خدمت کر رہی ہے؟ طارق فضل چوہدری