فیض حمید کی سزا ابتداء، لمبا چوڑا انصاف کا سلسلہ رکے گا نہیں: فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی سزا ابتداء ہے، 9 مئی کے کیسز باقی ہیں۔ فیض حمید کی سزا ابتداء ہے، یہ لمبا چوڑا انصاف کا سلسلہ رکے گا نہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کا کہنا تھا کہ فیض حمید پر 9 مئی کے کیسز باقی ہیں، جب یہ کیسز سامنے آگئے تو اس سیاسی پارٹی کا کیا ہوگا جس نے 9 مئی کیا۔
فیصل واوڈا کا یہ بھی کہنا تھا کہ فیض حمید کے ساتھ جو سیاسی جماعت شامل تھی اس کا احتساب ہو رہا ہے، اب بنیاد رکھ دی گئی ہے کہ پاکستان سے بڑا کوئی نہیں ہے۔
کے پی حکومت نے و فاق کی ناقص قرار دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں اب تک واپس نہ کیں
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا ٹرائل چل ہے جب اس کا فیصلہ سامنے آئے گا تو 14 سال کم سے کم سزا ہوگی۔ پھر پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کہاں جائیں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ میں پارٹی کو اس طرح کی چیزوں سے روکتا تھا اور کہتا تھا کہ واپسی کا راستہ نہیں ملے گا، انہوں نے مجھے ہی پارٹی سے نکال دیا گیا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ اب ملک میں احتساب کا عمل شروع ہو گیا ہے، لمبا چوڑا انصاف کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو رکے گا نہیں۔ اب کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی صحافی ارشد شریف کا کیس بھی باقی ہے جس دن مراد سعید سامنے آگئے اس کیس کے کردار بھی سامنے آ جائیں گے۔
26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کے احکامات جاری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا فیض حمید تھا کہ
پڑھیں:
جنرل فیض کی سزا سے سیاست پر اچھا اثر پڑے گا: فیصل کریم کنڈی
فائل فوٹوگورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جنرل فیض کی سزا سے پاکستان کی سیاست پر اچھا اثر پڑے گا، فیض حمید کے ساتھ کوئی اور ملوث ہوگا تو ان کو بھی سزا ملے گی۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوئی آسمان سے نہیں اترے کہ انہیں سزا نہ ہو۔ پنجاب حکومت کو کہوں گا بانی پی ٹی آئی کو کہیں اور شفٹ کریں۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اڈیالہ سے صوبہ چلایا جارہا ہے، سیکریٹریٹ اڈیالہ منتقل ہوگیا ہے۔ سیکریٹری پریشان ہیں کہ کس کی بات مانیں اور کس کی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حساس صوبہ ہے، وفاق اور صوبےکو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ڈی پی او کو وزیراعلیٰ انگلی دکھائیں تو پولیس کا مورال کہاں ہوگا۔