غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ مؤخر، صدر ٹرمپ نے وجہ بھی بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
امریکا اور اسرائیل کا پُرزور اصرار ہے کہ غزہ کی تعمیر نو تب ہی شروع ہوسکتی ہے، جب حماس مکمل طور پر غیر مسلح ہو جائے۔ تاہم امریکا اب تک کسی بھی ملک کو قائل نہیں کرسکا کہ وہ غزہ کے مشرقی حصے میں اسرائیلی فوج کی جگہ لینے والی انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (ISF) میں شمولیت اختیار کرے، کیونکہ اکثر ممالک حماس سے براہِ راست ٹکراؤ سے ہچکچا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز اور عمل درآمد سے متعلق ایک بڑا اعلان کرکے سب کو حیران کر دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ غزہ کے انتطامی امور کو سنبھالنے کے لیے بنائے جانے والے بورڈ آف پیس کا اعلان فی الحال روک دیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب بورڈ آف پیس کے ارکان کا اعلاں رواں ماہ کے بجائے آنے والے سال 2026ء کے شروع میں کیا جائے گا۔ جس کا مطلب ہے کہ غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کا آغاز اب کرسمس اور سال نو کی چھٹیوں کے بعد شروع ہوگا۔ قبل ازیں امریکی حکام نے بتایا تھا کہ کرسمس سے پہلے ہی غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے اور بورڈ آف پیس کے اراکین کے ناموں کے اعلان کی امید رکھتے ہیں۔ اس کے برعکس تاحال مذاکرات ابتدائی مرحلے میں ہی رکے ہوئے ہیں، خاص طور پر حماس کے مکمل غیر مسلح کیے جانے کا معاملہ تاحال حل طلب ہے۔
امریکا اور اسرائیل کا پُرزور اصرار ہے کہ غزہ کی تعمیر نو تب ہی شروع ہوسکتی ہے، جب حماس مکمل طور پر غیر مسلح ہو جائے۔ تاہم امریکا اب تک کسی بھی ملک کو قائل نہیں کرسکا کہ وہ غزہ کے مشرقی حصے میں اسرائیلی فوج کی جگہ لینے والی انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (ISF) میں شمولیت اختیار کرے، کیونکہ اکثر ممالک حماس سے براہِ راست ٹکراؤ سے ہچکچا رہے ہیں۔ اگرچہ امریکا نے آذربائیجان کو اس فورس میں شامل کرنے کا عندیہ دیا تھا مگر آذربائیجان نے انکار کر دیا۔ اس کے برعکس ترکیہ جو حماس سے رابطے اور ثالثی کی صلاحیت رکھتا ہے، متعدد بار اس فورس میں شامل ہونی کی خواہش کا اظہار کرچکا ہے، لیکن اسرائیل نے ویٹو کر دیا۔ اس وجہ سے بھی متعدد ممالک غزہ پیس فورس میں شامل ہونے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ امریکا کی اسرائیل کے مؤقف کو نرم کرانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔
دوسری جانب حماس کے سینیئر رہنماء خالد مشعل نے الجزیرہ کو انٹرویو میں کہا کہ مکمل غیر مسلح ہونا ناقابلِ قبول ہے، البتہ ہتھیار کو محفوظ رکھنے یا عارضی طور پر ذخیرہ کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنے کا مطلب اس کی تنظیم کی روح چھین لینا ہے۔ البتہ غیر جانبدار فسطینی فورس کے قیام کے بعد سوچا جا سکتا ہے۔ خالد مشعل نے غیر ملکی فوجوں کے غزہ میں تعیناتی کو "قبضے" سے تعبیر کرتے ہوئے متبادل طریقے اپنانے کی تجویز دی۔ حماس رہنماء نے سرحدوں پر بین الاقوامی فورس کی تعیناتی پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے لبنان میں UNIFIL کی مثال بھی دی۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ بورڈ آف پیس کی سربراہی وہ کریں گے، جس میں ٹونی بلیئر سمیت متعدد عالمی رہنماء شامل ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
امریکا یوکرین کیلئے حقیقی سیکیورٹی گارنٹی چاہتا ہے، یوکرین
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکا یوکرین کے لیے حقیقی سیکیورٹی گارنٹی چاہتا ہے اور ہم جلد امن منصوبے کی دستاویز امریکا کو دیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر ولادمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ ہم اپنی زمین کا کوئی حصہ دینے کے تیار نہیں ہیں۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اور یورپی پارٹنرز جلد امن منصوبے سے متعلق نظرثانی شدہ دستاویز امریکا کو پیش کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مجوزہ معاہدے سے متعلق امور برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ پیر کو لندن میں طے پائے ہیں۔