امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز اور عمل درآمد سے متعلق ایک بڑا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ غزہ کے انتطامی امور کو سنبھالنے کے لیے بنائے جانے والے بورڈ آف پیس کا اعلان فی الحال روک دیا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب بورڈ آف پیس کے ارکان کا اعلاں رواں ماہ کے بجائے آنے والے سال 2026 کے شروع میں کیا جائے گا۔

جس کا مطلب ہے کہ غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کا آغاز اب کرسمس اور سال نو کی چھٹیوں کے بعد شروع ہوگا۔

قبل ازیں امریکی حکام نے بتایا تھا کہ کرسمس سے پہلے ہی غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے اور بورڈ آف پیس کے اراکین کے ناموں کے اعلان کی امید رکھتے ہیں۔

اس کے برعکس تاحال مذاکرات ابتدائی مرحلے میں ہی رکے ہوئے ہیں خاص طور پر حماس کے مکمل غیر مسلح کیے جانے کا معاملہ تاحال حل طلب ہے۔

امریکا اور اسرائیل کا پُرزور اصرار ہے کہ غزہ کی تعمیر نو تب ہی شروع ہو سکتی ہے جب حماس مکمل طور پر غیر مسلح ہو جائے۔

تاہم امریکا اب تک کسی بھی ملک کو قائل نہیں کر سکا کہ وہ غزہ کے مشرقی حصے میں اسرائیلی فوج کی جگہ لینے والی انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (ISF) میں شمولیت اختیار کرے کیونکہ اکثر ممالک حماس سے براہِ راست ٹکراؤ سے ہچکچا رہے ہیں۔

اگرچہ امریکا نے آذربائیجان کو اس فورس میں شامل کرنے کا عندیہ دیا تھا مگر آذربائیجان نے انکار کردیا۔

اس کے برعکس ترکیہ جو حماس سے رابطے اور ثالثی کی صلاحیت رکھتا ہے، متعدد بار اس فورس میں شامل ہونی کی خواہش کا اظہار کرچکا ہے لیکن اسرائیل نے ویٹو کردیا۔

اس وجہ سے بھی متعدد ممالک غزہ پیس فورس میں شامل ہونے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ امریکا کی اسرائیل کے مؤقف کو نرم کرانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سینئر رہنما خالد مشعل نے الجزیرہ کو انٹرویو میں کہا کہ مکمل غیر مسلح ہونا ناقابلِ قبول ہے البتہ ہتھیار کو محفوظ رکھنے یا عارضی طور پر ذخیرہ کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنے کا مطلب اس کی تنظیم کی روح چھین لینا ہے۔ البتہ غیر جانبدار فسطینی فورس کے قیام کے بعد سوچا جا سکتا ہے۔ 

خالد مشعل نے غیرملکی فوجوں کے غزہ میں تعیناتی کو ’قبضے‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے متبادل طریقے اپنانے کی تجویز دی۔

حماس رہنما نے سرحدوں پر بین الاقوامی فورس کی تعیناتی پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے لبنان میں UNIFIL کی مثال بھی دی۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ بورڈ آف پیس کی سربراہی وہ کریں گے جس میں ٹونی بلیئر سمیت متعدد عالمی رہنما شامل ہوں گے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

امریکا کی ریکوڈک منصوبے کے لئے ایک ارب 25 کروڑڈالر کی معاونت منظور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: امریکانے پاکستان کے لیے ایک ارب 25 کروڑ ڈالر کی نئی مالی معاونت کی منظوری دے دی ہے۔ اس معاونت کا مقصد بلوچستان میں موجود ریکوڈک منصوبے میں اہم معدنیات کی کان کنی کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔

امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ ایگزم بینک آئندہ برسوں میں تقریباً دو ارب ڈالر مالیت کے کان کنی کے جدید آلات اور خدمات پاکستان کو فراہم کرے گا تاکہ ریکوڈک منصوبے کو مکمل طور پر فعال کیا جا سکے۔ نیٹلی کے مطابق اس منصوبے کے نتیجے میں امریکہ میں چھ ہزار جبکہ بلوچستان میں تقریباً ساڑھے سات ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

نیٹلی بیکرنے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ نہ صرف کان کنی کی صنعت کے لیے ایک ماڈل ثابت ہو گا بلکہ اس سے امریکی برآمد کنندگان، پاکستانی شراکت داروں اور مقامی کمیونٹیز کو بھی فائدہ ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس طرح کے اقتصادی تعاون کو اپنی سفارتی حکمتِ عملی کا اہم حصہ بنایا ہے اور وہ اس شعبے میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان مزید شراکت داری کے خواہش مند ہیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان معدنیات کے حوالے سے پاکستان کا اہم ترین خطہ سمجھا جاتا ہے۔ 1970 کی دہائی میں جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے ریکوڈک اور سینڈک میں سونے اور تانبے کے قیمتی ذخائر دریافت کیے تھے۔ ریکوڈک کا علاقہ چاغی میں واقع ہے اور اسے اکثر ’سویا ہوا دیو‘ کہا جاتا ہے کیونکہ بہت عرصے تک یہ منصوبہ قانونی تنازعات اور مالی مسائل کے باعث رکا رہا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • بورڈ آف پیس رکاوٹ، غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ مؤخر
  • غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ مؤخر، صدر ٹرمپ نے وجہ بھی بتا دی
  • عالمی دبائو ،اسرائیل کا غزہ کیلئے اردن بارڈر کھولنے کا اعلان
  • امریکا کی ریکوڈک منصوبے کے لئے ایک ارب 25 کروڑڈالر کی معاونت منظور
  • شرجیل میمن کا خواتین کیلیے ای وی اسکوٹیز کی تقسیم کا دوسرا مرحلہ فوری شروع کرنے کا حکم
  • ہم غزہ کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کو مسترد کرتے ہیں، اقوام متحدہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل نہ ہونے کیصورت میں حماس کا انتباہ
  • جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ اسرائیل کیجانب سے معاہدے کی خلاف ورزیاں روکنے تک شروع نہیں ہوسکتا، حماس
  • غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے قبل حماس کا اہم بیان آگیا