شام : امریکی سیزرایکٹ کے خاتمے پر ملک بھر میں جشن
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی کانگریس کی جانب سے سیزر ایکٹ کے خاتمے کے بعد شام کے شہروں میں جشن منایا گیا۔ جمعرات کے روز ہزاروں شہری شام کے مختلف شہروں کی سڑکوں پر نکل آئے اور عوامی سطح پر خوشی کے بڑے بڑے اجتماعات اور جلوس نکالے گئے۔ دمشق کے وسط میں واقع امویہ چوک میں بڑے پیمانے پر جشن منایا گیا جہاں شہریوں نے شامی پرچم لہرائے اور قانون کے خاتمے پر خوشی کے نعرے لگائے۔ملک کے وسطی شہر حمص میں بھی شہری ساعہ چوک میں جمع ہوئے اور پابندیوں کے خاتمے پر اپنی مسرت کا اظہار کیا۔ اسی طرح لاذقیہ اور حماہ کی سڑکوں اور چوکوں میں جشن منانے والے جلوس نکلے جہاں لوگوں نے قانون کے خاتمے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں اکثریت نے متنازع قانون کے خاتمے اور برسوں سے عائد پابندیوں کے اٹھائے جانے کے حق میں ووٹ دیا۔ اس فیصلے نے شامی معیشت کی بحالی اور عوامی مشکلات میں کمی کی نئی امید پیدا کر دی ہے۔گزشتہ دنوں سینیٹ اور ایوان نمائندگان دونوں نے سیزر بل کے خاتمے کی شق کو دفاعی پالیسی سے متعلق مشترکہ مسودے میں شامل کیا تھا۔ یہ مسودہ دفاعی پالیسی سے متعلق ایک جامع سالانہ بل ہے جو اتوار کی شب سامنے آیا۔ 3ہزار صفحات پر مشتمل اس دفاعی بل کی شق کے تحت 2019ء میں منظور کیے گئے قانون کو منسوخ کر دیا جائے گا۔ ساتھ ہی وائٹ ہاؤس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ باقاعدہ رپورٹیں پیش کرے جن میں یہ ثابت ہو کہ شامی حکومت داعش کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، ملک میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے اور پڑوسی ممالک کے خلاف کسی بھی یک طرفہ اور بلاجواز عسکری اقدام سے گریز کر رہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خاتمے
پڑھیں:
قانون کی خلاف ورزی کے بعد عمران خان سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں، عطا تارڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے واضح کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کسی شخص کو تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کا ایک فیصد بھی امکان نہیں ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے میں 66 فیصد لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے کسی مقصد کے لیے رشوت نہیں دی اور ملک میں شفافیت اور میرٹ کو ترجیح دی گئی ہے، ماضی میں ملک کے اقتصادی حالات پیچیدہ تھے اور ڈیفالٹ کی خطرناک صورتحال تھی، لیکن اب پاکستان استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے تحت جاری ریفارمز اور فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے اقدامات نے معاشی استحکام فراہم کیا ہے، اور آئی ایم ایف نے پاکستان کے ریفارم اسٹرکچر کی تعریف کی ہے۔ ایف بی آر میں سفارش کا نظام مکمل ختم کر دیا گیا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں چینی کی قلت کے حوالے سے رپورٹیں آئیں، جبکہ موجودہ حکومت نے چینی کی برآمد اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے نہ صرف مارکیٹ میں چینی کی دستیابی یقینی بنائی بلکہ قیمتوں میں استحکام بھی لایا، شوگر ملز سے نکلنے والی ہر بوری پر کیو آر کوڈ لگایا گیا ہے، جس سے چینی کا ہر قدم ٹریس کیا جا سکتا ہے۔
پختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے سوال پر عطا تارڑ نے کہا کہ گورنر راج کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے جب صوبائی حکومت امن و امان یا انسداد دہشت گردی میں ناکام ہو اور گورننس کے مسائل ہوں، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے عمران خان سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں، چاہے وہ خاندان کے افراد، پارٹی رہنما ہوں یا وکیل۔