امریکا، کینٹکی اسٹیٹ یونیورسٹی میں فائرنگ، ایک ہلاک، ایک اسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
امریکا میں کینٹکی اسٹیٹ یونیورسٹی میں منگل کی دوپہر پیش آنے والی فائرنگ میں ایک طالب علم ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو کر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ ذاتی جھگڑے کا نتیجہ تھا اور بے ترتیب نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں:وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ، امریکا نے افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں معطل کر دیں
فرینک فورٹ پولیس نے بتایا کہ وہ دوپہر 3:35 بجے ایس ای ایس ٹی پر کی گئی ہنگامی کال کے بعد موقع پر پہنچے، جس میں فعال حملہ آور کی اطلاع دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد کیمپس کو سکیور کیا گیا اور لاک ڈاؤن میں رکھا گیا۔
گورنر اینڈی بشیر نے ٹویٹر پر کہا کہ وہ فائرنگ سے آگاہ ہیں اور مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ افراد کے لیے دعاؤں کی اپیل بھی کی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ رہائشی ہال ’وٹنی ایم۔ ینگ جونیئر ہال‘ کے قریب ہوئی اور یہ ذاتی تنازع کی وجہ سے تھا۔ یونیورسٹی حکام نے طلبہ کو یقین دلایا کہ کیمپس میں اس وقت کوئی جاری خطرہ موجود نہیں۔
فرینک فورٹ، لیکسنگٹن سے 40 میل شمال مغرب میں واقع ہے، اور کینٹکی اسٹیٹ یونیورسٹی میں 2,200 سے زائد طلبہ اور 450 عملہ شامل ہیں۔ یہ ایک تاریخی بلیک یونیورسٹی ہے جس کی بنیاد 1886 میں رکھی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا کینٹکی یونیورسٹی فائرنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا کینٹکی یونیورسٹی فائرنگ
پڑھیں:
سوڈان: اسپتال اور اسکول حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 63 بچوں سمیت 114 ہوگئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوڈان میں ایک اسپتال اور اسکول پر ہونے والے حملے میں اب تک 63 بچوں سمیت 114 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبرییسیس نے سوڈان میں ایک کنڈرگارٹن اور اسپتال پر ہونے والے ڈرون حملے کو ’بے معنی اور ظالمانہ‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
ٹیڈروس ایڈہانوم کے مطابق جمعرات کو جنوبی کوردفان کے قصبے کلوگی میں ہونے والے حملے میں 114 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اقوام متحدہ کے مطابق 63 بچے بھی شامل ہیں۔
فوج اور میڈیکل تنظیم سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک نے اس حملے کا الزام نیم فوجی ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) پر لگایا ہے جو اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی میں سوڈانی فوج کے خلاف لڑرہی ہے۔
ایک علیحدہ حملے میں آر ایس ایف نے ملک کے سب سے بڑے تیل کے ذخیرے ہیجلیگ آئل فیلڈ پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
خیال رہے کہ یاد رہے کہ سوڈان میں 2023 سےحکومتی فورسز اور باغی ملیشیا کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق سوڈان جھڑپوں میں اب تک 13 ہزار سے زائدافراد ہلاک ہو چکے ہیں۔