لاہورہائیکورٹ، اغوا کیس کی خالی فائل پر چیف جسٹس کا اظہارِ برہمی
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کاہنہ سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی خاتون کی بازیابی کےلئے دائر درخواست کی سماعت کے دوران پولیس کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پولیس کی تحویل سے لی گئی فائل خالی ہے، اس میں کچھ بھی موجود نہیں.
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی یہ بری عادت ہے کہ فائلوں سے اہم چیزیں نکال لی جاتی ہیں یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، ایسے غیر سنجیدہ اہلکاروں کو پولیس محکمے میں نہیں ہونا چاہیے عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ مغوی خاتون کا شناختی کارڈ کیوں نہیں بنوایا گیا؟ اور کوئی دستاویزی ثبوت پیش کریں جس سے ثابت ہو کہ مغویہ واقعی درخواست گزار کی بیٹی ہے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیف جسٹس
پڑھیں:
لاہورہائیکورٹ نے بھی پتنگ بازی کی اجازت دےدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) ہائی کورٹ نے پتنگ بازی سے متعلق کائٹ فلائنگ آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کی استدعا مسترد کردی۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک اویس خالد نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس ملک اویس خالد نے کہا کہ لوگوں کی جانوں کی سیفٹی بہت ضروری ہے، پتنگ بازی چائنا میں ڈھائی ہزار سال پہلے شروع ہوئی، پوری دنیا میں
کائٹ فلائنگ ہوتی ہے مگر سیفٹی بہت ضروری ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ چائنا جاپان میں ڈور نہیں بنتی، لوگ پیچے نہیں لگاتے۔ اس پر جج نے سرکاری وکیل سے پوچھا کہ آپ یہ بتائیں کہ سیفٹی کو ریگولیٹ کیسے کریں گے؟ درخواست گزار کا موقف صرف یہ ہے کہ سیفٹی بہت ضروری ہے۔ سرکاری وکیل نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو 22 دسمبر کو ہدایت لے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔