مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
سپریم کورٹ میں مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، اے او آر کے التوا کی درخواست پر چیف جسٹس نے وکیل کو خانیوال سے آئے پولیس اہلکاروں کو خرچہ ادا کرنے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ یہ پولیس اہکار گورنمنٹ آفیشلز ہیں سرکاری خرچے پر یہاں آئے ہیں، چیف جسٹس خانیوال سے آئے پولیس اہلکاروں سے مکالمہ کیا کہ آپ کہاں سے آئے ہیں، پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ ہم خانیوال سے آئے ہیں۔
چیف جسٹس نے پولیس اہلکار سے کہا کہ آپ آنے جانے کا خرچہ ٹوٹل کر کے بتا دیں یہ آپکو ادا کریں گے،معاون وکیل نے کہا کہ سر اس دفعہ کوئی مہربانی کریں، اگلی دفعہ آپ خود خیال کریں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اے او آر ہیں ہم آپکو آدھے گھنٹے بعد سن لیں گے، معاون وکیل نے کہا کہ میرے پاس بریف نہیں ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ وکیل موجود ہیں آپکو بریف دے دیتے ہیں آپکو آدھے گھنٹے بعد سن لیں گے۔
معاون وکیل نے کہا کہ ایڈوکیٹ ان ریکارڈ کا مسلئہ حقیقی ہے اسے ڈینگی ہوا وا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جس میں کوئی نا ہو ہم ملتوی کر سکتے ہیں یہاں آپ موجود ہیں، چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کم از کم تنخواہ 1000 ڈالر مقرر کرنے کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر مقرر کرنے کی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دے دیا۔
عدالت نے درخواست گزار کو قانونی تقاضے پورے نہ کرنے پر ریلیف دینے سے انکار کر دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فہمیدہ نواز کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی اور مختصر ریمارکس کے ساتھ درخواست خارج کر دی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت اخبارات میں سرخیاں لگوانے کی جگہ نہیں ہے اور ایسی درخواستیں قابلِ سماعت نہیں ہوتیں۔