سٹی 42: شہر قائد میں ای چالان، ٹریکرز کے باوجود حادثہ کا سلسلہ جاری  ہے ۔کراچی کا ہیوی ٹریفک شہریوں کی جان کا دشمن بننے لگا

چند گھنٹوں کے دوران ہیوی ٹریفک سے حادثات میں چار افراد جان سے گئےکورنگی 100 کوارٹر میں ٹینکر کی زد میں آکر دس سالہ فرحان جان سے گیا۔

سپر ہائی وے بحریہ ٹاؤن کے قریب ٹرک اور کار میں تصادم سے خاتون سمیت تین افراد جانبحق ایک زخمی ہوا۔ 

 کشمیر میں بارش نہ ہونے کے سبب خشک سالی, خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی

رواں سال مختلف ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 800 سے تجاوز کرگئی ۔ہیوی ٹریفک سے گیارہ ماہ میں 250 سے زائد افراد جان سے گئے۔

رواں سال ٹریفک حادثات میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 11 ہزار 600 سے زائد ہوگئی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ہیوی ٹریفک افراد جان

پڑھیں:

کراچی میں ڈمپروٹینکرزچلتی پھرتی موت بن گئے‘کاشف شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251211-01-6
کراچی( اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیرکاشف سعید شیخ نے کراچی 4Kچورنگی کے قریب تیزرفتار واٹر ٹینکر کی زدمیں آکرعثمان پبلک اسکول سسٹم کے فرسٹ ایئر کے طالب علم عابد رئیس کے جاںبحق ہونے پردلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ خاندان کو انصاف اورقاتل ٹینکرکے ڈرائیورکو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ ڈمپروٹینکرمافیا کو لوگوں کو قتل کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔کراچی میں ڈمپر اورٹینکرزچلتی پھرتی موت بن گئے، موٹرسائیکل سوار لوگ ان کو کیڑے مکوڑے نظر آتے ہیں باقی رہی سہی کسر شہرکی ٹوٹی ہوئی اورتباہ حال سڑکوں نے پوری کردی ہے۔ سندھ حکومت اورقبضہ میئر کی پوری توجہ ای چالان اورٹیکسوں کی بھرمار پرلگی ہوئی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔صوبائی امیرنے مزید کہاکہ حکومتی نااہلی اورانتظامی غفلت کی وجہ سے شہر قائد میں رواں سال کے دوران مختلف علاقوں میں جان لیوا ٹریفک حادثات میں خواتین،بزرگوں اور بچوں سمیت 800کے قریب افراد جاں بحق اور 11 سے زائد شہری زخمی ہوجانے کی میڈیا میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ای چالان کے باوجود یہ خونخوارسلسلہ تھم نہیں سکا۔2025 کے پہلے 7 مہینوں میں کراچی میں ٹریفک حادثات میں کم از کم 538 شہری جاں بحق ہوئے۔ ان میں سے 222 ہلاکتیں بھاری گاڑیوں سے وابستہ ہیں اور 274 اموات موٹر سائیکل سواروں کی ہیں۔ یعنی نصف سے زیادہ قتل کی ذمے دار یہی مشینی جن ہیں۔شہر میں ہر ہفتے اوسطاً 2 درجن حادثات بھاری گاڑیوں کے باعث ہوتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر واقعات رات اور صبح کے وقت پیش آتے ہیں، جب شہر میں پولیس کی نگرانی کمزور اور روشنی ناکافی ہوتی ہے۔ کراچی کی ٹریفک پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس جرم میں برابرکے شریک ہیں۔ رشوت کے بدلے بھاری گاڑیوں کو شہر میں داخلے کی کھلی اجازت دی جاتی ہے۔ لائسنس، فٹنس سرٹیفکیٹ اور روٹ پرمٹ کے بغیر گاڑیاں چلتی ہیں۔ حادثے کے بعد، ملوث افراد باعزت بری ہو جاتے ہیں۔ ریاست جس کا کام شہریوں کو تحفظ دینا ہے، یہاں قاتل گاڑیوں کی سرپرست بن بیٹھی ہے۔ سیف سٹی منصوبہ جو 2016 میں کراچی کے لیے منظور ہوا تھا، آج تک مکمل نہیں ہو سکا۔انہوں نے متاثرہ خاندان سے دلی دکھ کا اظہارکرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت ،درجات کی بلندی اورپسماندگان کے لیے صبرجمیل کی دعا کی۔

اسٹاف رپورٹر سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • سکھیکی میں بارات کی گاڑی بس سے ٹکرا گئی، 2 افراد جاں بحق، 8 زخمی
  • جماعت اسلامی کا ڈمپر و ٹینکرز سے اموات کیخلاف کل نمائش چورنگی پر دھرنے کا اعلان
  • جماعت اسلامی کا  ہیوی ٹریفک حادثات اور ای چالان کیخلاف 13 دسمبر کو دھرنے کا اعلان
  • کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی ٹریفک نے ایک روز میں 3 جانیں لے لیں
  • کراچی میں ڈمپروٹینکرزچلتی پھرتی موت بن گئے‘کاشف شیخ
  • کراچی میں ہیوی ٹریفک کے حادثات میں بچے سمیت 3 افراد جاں بحق، کوئی ڈرائیور گرفتار نہ ہوسکا
  • کراچی: اسکول جانیوالے طالبعلم عابد کو تیز رفتار ٹینکر نے روند ڈالا
  • کراچی میں رواں سال ٹریفک حادثات میں 806 افراد جاں بحق
  • رواں سال کراچی میں ٹریفک حادثات میں 800 سے زائد افراد ہلاک