ٹرمپ کے دباؤ کے آگے مودی حکومت بے بس ہے، ملکارجن کھڑگے
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ مودی حکومت کے پاس نہ کوئی حکمت عملی ہے، نہ کوئی پالیسی اور نہ ہی بحران سے نمٹنے کا کوئی منصوبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستانی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان پر وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایکس پر جاری اپنے تفصیلی بیان میں ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہندوستان کے قومی مفادات سب سے مقدم ہیں اور جو ملک ہماری اسٹریٹیجک خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے، وہ دراصل اس فولادی مزاج کو نہیں سمجھتا جس سے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہندوستان نے غیر وابستہ تحریک کے نظریے کو ہمیشہ اپنایا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اپنی خودمختاری کو قربان کئے بغیر بڑی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو سنبھالا ہے۔ چاہے وہ امریکہ کے ساتویں بحری بیڑے کی دھمکی ہو یا ایٹمی تجربات کے بعد اقتصادی پابندیاں، ہندوستان نے ہر بار وقار اور خودداری کے ساتھ ان چیلنجوں کا سامنا کیا لیکن آج، جب ٹرمپ نے ہمارے اہم برآمداتی شعبوں پر 50 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے، تو مودی حکومت کی سفارتی ناکامی صاف نظر آ رہی ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ وہ امریکی دباؤ کے سامنے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق نومبر 2024ء میں جب ٹرمپ نے برکس ممالک پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی اور برکس کو "ختم شدہ اتحاد" قرار دیا، اس وقت بھی مودی محض مسکراتے رہے۔ ملکارجن کھڑگے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ٹرمپ گزشتہ کئی مہینوں سے جوابی کی تیاری کر رہے تھے لیکن حکومت نے اس سنگین خطرے کے پیش نظر بجٹ میں کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا۔
کانگریس کمیٹی کے صدر نے نشاندہی کی کہ حکومت کے کئی وزراء امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے کرنے کے لئے مہینوں سے کوشش کرتے رہے، کئی مرتبہ واشنگٹن میں موجود رہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ چھ ماہ کا وقت ملنے کے باوجود حکومت امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے میں ناکام رہی اور اب جب ٹرمپ کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں تو بھارتی وزیراعظم نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے اعداد و شمار کے ساتھ بتایا کہ 2024ء میں ہندوستان نے امریکہ کو تقریباً 7.
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت کے پاس نہ کوئی حکمت عملی ہے، نہ کوئی پالیسی اور نہ ہی بحران سے نمٹنے کا کوئی منصوبہ ہے۔ کانگریس صدر کا کہنا تھا کہ اب مودی حکومت 70 سال پرانی کانگریس کو اس ناکامی کا موردِ الزام بھی نہیں ٹھہرا سکتی، کیونکہ یہ خالصتاً موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت امریکی دباؤ کے سامنے جھک گئی ہے اور اس سے ہندوستان کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت فیصد ٹیرف نے کہا کہ کے ساتھ نہ کوئی
پڑھیں:
’ خود پسندی میں ڈوبا شخص‘۔ٹرمپ کا بھارت پر مزید ٹیرف، گودی میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار
امریکی صدر کی جانب سے بھارت پر مزید ٹیرف لگانے کا عندیہ دیے جانے کے بعد گودی میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت کے خلاف سخت معاشی پالیسیوں پر بھارتی میڈیا نے شدید ردعمل دیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ بھارت تجارتی تعلقات میں دراڑ، گودی میڈیا نے امریکی صدر کو آڑے ہاتھوں لیا، بھارتی میڈیا نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر نمایاں طور پر زیادہ ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا نے کہا کہ امریکی صدر پر سخت تنقید وہ بے شرمی سے خود پسندی میں ڈوبا ہوا ہے، ٹرمپ کو نااہل قرار دینے کی بے شمار وجوہات ہیں۔
بھارتی میڈیا نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا نفسیاتی تجزیہ کرنا آج دنیا بھر میں ایک ابھرتا ہوا کاروبار بن چکا ہے۔
ٹرمپ کے بیان نے مودی میڈیا کی خود ساختہ شان کو خاک میں ملا دیا، بھارت پر اضافی ٹیرف کے اعلان نے مودی کی ناقص معاشی پالیسیوں کا پول کھول دیا۔
دنیا کی تیسری بڑی نام نہاد معیشت بننے کا دعوے دار بھارت امریکی ٹیرف وار برداشت نہ کر سکا، مودی کی سفارتی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے والا گودی میڈیا آج بھارت کی عالمی رسوائی کا سبب بن گیا۔
گودی میڈیا نے ٹرمپ کو ذہنی مریض، خود پسند اور نااہل قرار دینا شروع کر دیا، امریکی صدر نے مودی سرکار کی جھوٹی معاشی برتری کا پردہ چاک کر دیا۔