حکومت پنجاب کا صوبے میں صفائی فیس عائد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
حکومت پنجاب نے صوبے میں صفائی فیس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور سے ترجمان محکمہ بلدیات پنجاب کے مطابق 200 روپے سے لے کر 5000 روپے تک سینیٹیشن فیس عائد کی جائے گی۔
محکمہ بلدیات پنجاب کے مطابق رہائشی علاقوں میں فیس کم جبکہ کمرشل علاقوں میں زیادہ ہوگی۔
ترجمان نے کہا کہ بلنگ کا سلسلہ ڈیجٹلائز ہوگا، ابتدائی دو ماہ بل پرنٹ کی شکل میں بھجوایا جائے گا۔
ترجمان محکمہ بلدیات پنجاب کے مطابق پہلے سال ہمارا ٹارگٹ 15 ارب روپے وصول کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے اربوں روپے کی سبسڈی منظور
اسلام آباد میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا جس میں ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اقدامات کی منظوری دی گئی۔
یہ اقدام ماحولیاتی آلودگی کم کرنے اور ایندھن کے درآمدی بوجھ کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
اجلاس میں قائداعظم یونیورسٹی کو مالیاتی طور پر مستحکم بنانے کے لیے 2 ارب روپے کے بیل آؤٹ پیکج کی اصولی منظوری دی گئی ہے۔
ٹیلی گرافک ٹرانسفر کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی
ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹیلی گرافک ٹرانسفر اسکیم کی مد میں 30 ارب روپے کی سبسڈی کی منظوری بھی دی گئی۔
پنجاب حکومت کی انقلابی اسکیم: الیکٹرک بائیک پر 1 لاکھ روپے نقد انعام
پنجاب حکومت نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور گرین ہاؤس گیسوں میں کمی کے لیے نئی اسکیم متعارف کرائی ہے
جو شہری اپنی پیٹرول سے چلنے والی بائیک کو الیکٹرک بائیک سے تبدیل کریں گے، انہیں 1 لاکھ روپے نقد انعام دیا جائے گا۔
یہ اعلان سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں ایک تقریب کے دوران کیا۔
شجرکاری کرنے والوں کے لیے مالی انعامات
تقریب میں مریم اورنگزیب نے اعلان کیا کہ شجرکاری کرنے والے شہریوں کو گرین کارڈ پروگرام کے تحت مالی انعامات دیے جائیں گے۔ شہری حکومت کی سرکاری ویب سائٹ [https://greencredit.punjab.gov.pk](https://greencredit.punjab.gov.pk) پر جا کر اپنی درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں۔
یومِ آزادی کے موقع پر، وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے “الیکٹرک بائیک اسکیم کے باقاعدہ آغاز کا اعلان متوقع ہے۔ یہ اسکیم ملک کے ٹرانسپورٹیشن نظام میں انقلابی تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اسکیم کی تفصیلات
ہر الیکٹرک بائیک پر 65,000 روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
باقی رقم شہری بلاسود قرضوں کے ذریعے ادا کر سکیں گے۔
آن لائن رجسٹریشن کے ذریعے شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
اگر درخواست دہندگان کی تعداد زیادہ ہوئی تو قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیا جائے گا۔
حکومت کا عزم ہے کہ 2030 تک ملک کی سڑکوں پر 20 لاکھ الیکٹرک بائکس موجود ہوں۔
دیگر اہداف میں 53,950 الیکٹرک رکشے، 99,155 کاریں ، 2,238 بسیں ، 2,996 ٹرک شامل ہیں