پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد استعمال کرنے پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
لاہور:
پنجاب حکومت نے 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025ء صوبائی اسمبلی سے کمیٹی کو بھیجے بغیر ہی منظور کرلیا گیا ہے۔ جس کے مطابق 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین پر بجلی ڈیوٹی لاگو ہو گی۔
بل کے متن کے مطابق بجلی ڈیوٹی فی یونٹ 4 پیسے ہو گی۔ 500 کے وی اے تک بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین کو بجلی ڈیوٹی سے استثنا حاصل ہو گا جب کہ 500 کے وی اے سے بڑے جنریٹر رکھنے والے ادارے ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے۔
پنجاب اسمبلی سے منظور بل کے مطابق تمام گھریلو صارفین بجلی ڈیوٹی سے مکمل مستثنا ہوں گے۔ نیشل گرڈ کے صنعتی و کمرشل صارفین سے بجلی ڈیوٹی ڈسکوز کے ذریعے حاصل ہو گی۔ نجی بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین سے الیکٹرک انسپکٹرز کے ذریعے بجلی ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔ مجوزہ قانون کا اطلاق کمرشل اور صنعتی شعبے پر ہو گا۔
بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں ترامیم کی جائیں گی اور اس بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین بجلی ڈیوٹی کے وی اے سے کے مطابق
پڑھیں:
سولر صارفین کے لیے اہم خبر آگئی
ویب ڈیسک: سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی تجویز سامنے آگئی ، نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ پر انحصار کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے نیٹ میٹرنگ سے استفادہ کرنے والے صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔
پیسکو کی دستاویز میں کہا گیا کہ سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
کمپنی کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ سے بجلی حاصل کرتے ہیں۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سولر یونٹس ایکسپورٹ کرنے والے صارفین گرڈ مینٹیننس کاسٹ ادا نہیں کرتے، جس کی وجہ سے نان سولر صارفین پر مالی بوجھ بڑھ جاتا ہے۔
پیسکو نے بتایا کہ نیٹ میٹرنگ کے پھیلاؤ سے تقسیم کار کمپنیوں کا ریونیو کم ہونے کے باعث عدم مساوات پیدا ہورہی ہے، جبکہ وولٹیج میں اتار چڑھاؤ اور دیگر تکنیکی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ سولر صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے سے نظام میں مالی توازن اور مساوی ریکوری کو یقینی بنایا جاسکے گا۔