کراچی میں 4 سال قبل چوری ہونے والی موٹر سائیکل کا ای چالان اس کے اصل مالک کو موصول ہوگیا، جس پرشہری حیران و پریشان رہ گیا۔

متاثرہ شہری کے مطابق، اس کی موٹر سائیکل 4 سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، جس کی ایف آئی آر ٹیپو سلطان تھانے میں درج کروائی گئی تھی۔

تاہم 27 اکتوبر کو موٹر سائیکل نمبر پر ہیلمٹ نہ پہننے کے جرم میں 5 ہزار روپے کا ای چالان موصول ہوا۔

شہری نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل تو 4 سال سے اس کے پاس نہیں، پھر بھی جرمانے کا نوٹس اس کے نام پر بھیجا گیا ہے۔

دوسری جانب، ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ شہر میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد ہاتھ سے چالان کرنے کا عمل مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق،  27 اکتوبر سے فیس لیس ای ٹکٹنگ کے باقاعدہ آغاز کےصرف 6 گھنٹوں میں کراچی کے نئے ای چالان سسٹم نے 26 سو سے زائد چالان جاری کیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2662 خلاف ورزیوں پر 1 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں اوور اسپیڈنگ، ہیلمٹ نہ پہننا، سیٹ بیلٹ نہ لگانا اور ریڈ سگنل توڑنے جیسی خلاف ضابطہ اقدامات شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوور اسپیڈنگ ای ٹکٹنگ سسٹم ای چالان پیر محمد شاہ ٹریفک قوانین چوری شدہ ڈی آئی جی ٹریفک ریڈ سگنل سیٹ بیلٹ فیس لیس کراچی موٹر سائیکل ہیلمٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اوور اسپیڈنگ ای ٹکٹنگ سسٹم ای چالان پیر محمد شاہ ٹریفک قوانین چوری شدہ ڈی آئی جی ٹریفک ریڈ سگنل سیٹ بیلٹ فیس لیس کراچی موٹر سائیکل ہیلمٹ موٹر سائیکل

پڑھیں:

کراچی: ای چالان سسٹم میں سنگین خامیاں، شہری پریشان

کراچی میں ٹریفک پولیس کے ای چالان سسٹم میں شدید خامیاں سامنے آئی ہیں، جس کے باعث کئی شہریوں کو ایسے چالان بھیجے جا رہے ہیں جو دراصل ان کے نہیں ہیں۔
متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ چالان پر درج موٹرسائیکل نمبر اور اصل نمبر مختلف ہیں۔ ایک شہری نے بتایا کہ چالان میں موٹرسائیکل نمبر مختلف لکھا گیا ہے، جبکہ وہ خود چالان میں درج وقت اور مقام پر موجود ہی نہیں تھا۔ مثال کے طور پر چالان میں 27 اکتوبر کو صبح 9:45 بجے تین تلوار، کلفٹن کا وقت اور مقام درج تھا، حالانکہ شہری اسی وقت اپنے گھر اسکیم 33 میں موجود تھا۔
چالان میں شہری پر الزام تھا کہ وہ بغیر ہیلمٹ کے موٹرسائیکل چلا رہا تھا اور اسے 2,500 روپے جرمانہ اور 6 ڈی میرٹ پوائنٹس دیے گئے۔ متاثرہ شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ای چالان میں غلطیاں معمول بن گئیں تو شہری کہاں جائیں گے اور انصاف کیسے حاصل ہوگا۔
خیال رہے کہ صرف تین دن میں کراچی کی سڑکوں پر 11,000 سے زائد ای چالان کیے گئے، جن میں سے 1,755 چالان تیز رفتاری پر تھے۔ شہریوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیمرے اور ڈیوائسز لگائے گئے ہیں، مگر سڑکوں پر تیز رفتاری کی حد یا دیگر خلاف ورزیوں کی واضح نشاندہی کے لیے کوئی بینرز یا سائن بورڈ نہیں لگائے گئے۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ای چالان سسٹم کے تحت پہلا چالان معاف ہے، مگر دوبارہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر چالان بھرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • چند سال قبل چوری شدہ موٹر سائیکل کا ای چالان اصل مالک کے گھر پہنچ گیا
  • کراچی میں 4سال قبل چوری شدہ موٹرسائیکل کا چالان مالک کو بھیج دیا گیا
  • کراچی: 4 سال قبل چوری ہوئی موٹرسائیکل کا ای چالان مالک کو بھیج دیا گیا
  • کراچی: 4 سال قبل چوری موٹرسائیکل کا ای چالان مالک کو بھیج دیا گیا
  • کراچی: ای چالان سسٹم میں سنگین خامیاں، شہری پریشان
  • کراچی: 3 دن میں 11 ہزار سے زائد ‘ای چالان’ ہوگئے، شہری حیران و پریشان
  • محرابپور،2 شہری موٹر سائیکل سے محروم
  • کراچی میں بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے پر 20 ہزار روپے چالان ہوگا، ڈی آئی جی ٹریفک
  •  بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد