مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے پارلیمانی لیڈر اور سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر نے واضح اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے کسی عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پہلے ہی یہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی اس فیصلے پر مکمل طور پر قائم ہے اور اس میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔

دوسری جانب آزاد کشمیر میں نئی حکومت کی تشکیل کے معاملے پر سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے فیصلے پر انہیں اعتماد میں لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کی آزاد کشمیر امور کمیٹی کو پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔ کمیٹی میں وفاقی وزرا احسن اقبال، رانا ثنا اللہ اور امیر مقام شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق، مذاکرات سے قبل کمیٹی کی آزاد کشمیر کی مسلم لیگ ن قیادت سے مشاورت جاری ہے تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل پر اتفاق کیا جا سکے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق مسلم لیگ (ن) اپنی اپوزیشن پوزیشن پر قائم ہے، جبکہ پیپلز پارٹی حکومت سازی کے لیے دیگر جماعتوں اور آزاد اراکین سے رابطے بڑھا رہی ہے۔ آئندہ چند دنوں میں آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال میں اہم پیش رفت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: حکومت سازی مسلم لیگ

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے: بلاول بھٹو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حامی نہیں ہوں۔

لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے موجودہ ملکی فضا کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک بار پھر سنگین خطرات سے دوچار ہے، افغانستان سے درپیش خدشات درست ثابت ہورہے ہیں لیکن پاکستانی فوج بہادری سے ان چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سیاست اپنی جگہ مگر ملکی سلامتی اولین ترجیح ہے، اس موقع پر سب کو فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے، خیبر پختونخوامیں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مریم نواز کے سندھ سے الیکشن لڑنے کے امکان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ عام انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات لازمی ہیں، تاکہ کسی وزیرِاعظم یا وزیرِاعلیٰ پر ’سلیکٹڈ‘ یا ’فارم 47‘ جیسے تنازعات دوبارہ جنم نہ لیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بعض سیاسی عناصر اپنے رویے سے حالات مزید خراب کر رہے ہیں اور ایک جماعت تو ایسا کردار ادا کر رہی ہے جو عوام اور ریاستی اداروں کے درمیان فاصلہ بڑھانے کی کوشش کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست کو سیاسی دائرے تک محدود رکھنا چاہیے، کیونکہ غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ملک کے لیے نقصان دہ ہے، اگر صوبے میں کوئی قوت دہشت گردوں کی مددگار ثابت ہوئی تو پھر ایسے سخت اقدام پر غور ناگزیر ہوجائے گا۔

انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پیپلز پارٹی نے کے پی میں گورنر راج کا مطالبہ نہیں کیا، نہ ہی میں کسی پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے حق میں ہوں، مگر اگر کسی گروہ کی پشت پناہی سے دہشت گردی نے سر اٹھایا تو ریاست کو فیصلہ کن اقدام پر مجبور ہونا پڑے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے: بلاول بھٹو
  •  خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کی پیشکش کی تھی، مصدق ملک کا دعویٰ
  • سلمان اکرم راجہ کا بانی پی ٹی آئی اور بہنوں کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان
  • جنت نظیر وادی آزاد جموں و کشمیر میں پی ایس ایل کا میدان سجنے کو تیار
  • ملک 75 سال سے آزاد ہے لیکن "وَندے ماترم" پر بحث آج کیوں ہورہی ہے، پرینکا گاندھی
  • آزاد کشمیرالیکشن کمشنر کا تقرر؛ تمام اپوزیشن پارٹیوں سے بات ہو گی
  • سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر کی گاڑی کو حادثہ 
  • سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی گاڑی کو حادثہ
  • راجہ فیصل ممتاز راٹھور آزاد خطے میں تعمیر و ترقی کے ہیرو ثابت ہوں گے، محترمہ نسیم میر
  • کوٹلی، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی جماعت اسلامی کے رہنمائوں سے ملاقات