واشنگٹن:

امریکا نے سخت فیصلہ کرتے ہوئے جنوری سے اب تک 85 ہزار ویزے منسوخ کردیے، بھارتیوں کی اپائنٹمنٹ تاریخ تک ملتوی کردی گئی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ امیگریشن کے سخت قوانین کے نفاذ کے بعد جنوری سے اب تک 85,000 ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں جس کی بنیادی وجہ حملہ اور چوری کے واقعات ہیں جبکہ ایسے جرائم میں ملوث افراد کو امریکی شہریوں کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا گیا۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ پوسٹ میں اس حوالے سے معلومات شیئر کی ہیں، پوسٹ میں بتایا گیا کہ جنوری سے 85,000 ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو اسے روکنے والے نہیں ہیں؛ یہ جاری رہے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پوسٹ پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک تصویر بھی شیئر کی گئی جس میں ایک نعرے بھی درج ہے کہ امریکا کو دوبارہ محفوظ بنائیں، اس سے ظاہر ہے کہ یہ کارروائی ٹرمپ انتظامیہ کے سیکیورٹی ایجنڈے کا مرکزی حصہ ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ 8000 سے زائد طلبہ کے ویزے بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں، گزشتہ سال کے مقابلے اس سال دو گنا زیادہ ویزے منسوخ کیے گئے ہیں۔

بھارتی درخواست دہندگان کے لیے اپائٹمنٹ کی تاریخیں بھی ملتوی امریکا نے H1-B ویزا کے لیے بھارتی درخواست دہندگان کے لیے اپائٹمنٹ کی تاریخیں بھی ملتوی کر دی ہیں۔

بھارت میں امریکی سفارت خانے نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ملاقات کی تاریخ 2026 تک ملتوی کردی گئی ہے تو اس کا مطلب ہے درخواست دہندگان کو نئی تاریخ پر قونصل خانے آنا ہوگا۔

خیال رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ منسوخ کیے گئے زیادہ تر ویزے خراب ڈرائیونگ، مارپیٹ اور چوری کے واقعات کی وجہ سے منسوخ کیے گئے کیونکہ ایسے واقعات میں ملوث افراد امریکی شہریوں کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ویزے منسوخ منسوخ کیے کے لیے

پڑھیں:

ایرانی ریال تاریخ کی کم ترین سطح پر: ایک امریکی ڈالر کی قیمت ساڑھے 12 لاکھ ریال کے برابر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی میڈیا کے حوالے سے  اوپن مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قیمت 12 لاکھ 50 ہزار کے قریب ریکارڈ کی گئی۔

2018 میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران پر سخت پابندیاں نافذ کی تھیں اس وقت ایک ڈالر تقریباً 55 ہزار ایرانی ریال کے برابر تھا، اس کے بعد سے ایرانی ریال مسلسل زوال کا شکار ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حکومت کی حالیہ اقتصادی لبرلائزیشن پالیسیوں نے اوپن مارکیٹ میں دباؤ مزید بڑھا دیا ہے، جہاں عام شہری اپنی روزمرہ ضروریات کے لیے غیر ملکی کرنسی خریدتے ہیں، جبکہ کاروباری ادارے زیادہ تر سرکاری مقرر کردہ شرحِ مبادلہ استعمال کرتے ہیں۔

ایران کی نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، حکومت کی جانب سے درآمد کنندگان کو ضروری اشیا کی خریداری کے لیے اوپن مارکیٹ سے ڈالر حاصل کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے نے مارکیٹ میں طلب بڑھا دی ہے، جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

عالمی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ ایران کی معیشت 2025 میں 1.7 فیصد جبکہ 2026 میں 2.8 فیصد سکڑ سکتی ہے جس سے ملک کو کساد بازاری کا خطرہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں فرد جرم آج بھی عائد نہ ہوسکی
  • اسلام آباد میں 68 مقامات پر پراپرٹی کی نئی ویلیوایشن کردی گئی
  • لاہور ہائیکورٹ نے کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کرنے کی درخواست مسترد کردی
  • الیکشن کمیشن نے کوئٹہ میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی وزیر اعلیٰ بلوچستان کی اپیل مسترد کردی
  • سٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم! ایک لاکھ 70 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور
  • اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم! ایک لاکھ 70 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور
  • برطانیہ: آئیلٹس فیل ہزاروں تارکینِ وطن کو ویزے جاری
  • 7ارب ڈالرکافوجی سازوسامان طالبان کےپاس ہے،امریکی انسپکٹرجنرل
  • ایرانی ریال تاریخ کی کم ترین سطح پر: ایک امریکی ڈالر کی قیمت ساڑھے 12 لاکھ ریال کے برابر