امریکی ریاست کینٹکی کی یونیورسٹی میں فائرنگ سے ایک ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی ریاست کینٹکی میں یونیورسٹی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک طالب علم ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے واقعہ فرینکفرٹ شہر کی سرکاری یونیورسٹی میں اس وقت ہوا جب ایک ہال میں سالانہ امتحان چل رہا تھا۔ یہ واقعہ سردیوں کی چھٹیوں سے چند روز قبل ہی پیش آیا ہے۔ یونیورسٹی کے ترجمان مائیکل ڈی کورے نے سی این این کو بتایا کہ پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی کا طالب علم نہیں ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بظاہر یہ واقعہ ٹارگٹڈ نہیں لگتا، تاہم مزید تحقیقات جاری ہے ۔پولیس چیف سکاٹ ٹریسی نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ پولیس نے فوری کارروائی کی اور فائرنگ کے فورا! بعد مشتبہ شخص کو گرفتارکرلیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گھر آئے مہمان نے کلاشنکوف کا برسٹ چلادیا، 2خواتین سمیت4افراد قتل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) کندھکوٹ کے کچے والے علاقے میں جنونی شخص نے کلاشنکوف کا برسٹ چلا دیا دو خواتین، ایک معصوم بچے سمیت چار افراد قتل واقعہ پر علاقے میں خوف وہراس، جنونی شخص فرار ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق کندھکوٹ کے قریب کچے والے
علاقے پولیس تھانہ گبلو کی حدود نواحی گاو¿ں گلاب بھنگوار میں اپنے چچا کے گہر آنے والے جتوئی بھنگوار نے گہر میں پڑا ہوا کلاشنکوف اٹھا کر اچانک برسٹ چلا دیا گولیاں لگنے کی وجہ سے گہر میں موجود آئے ہوئے مھمان رشتیدار رحیم بخش بھنگوار، ایک معصوم بچہ علی گل اور دو خواتین (ض)اور(ت)قتل ہو گئے جبکہ ایک شخص حیوت عرف ڈاڈو بھنگوار زخمی ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع کے باوجود حدود تھانہ کی پولیس جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکی مقامی افراد نے کار میں زخمی نوجوان کو اٹھا کر سول اسپتال کندھکوٹ پہنچایا جہاں سے طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زخمی کو تشویشناک حالت میں سکھر منتقل کیا گیا جبکہ کار کے ذریعے مقتولین کی لاشیں بخشاپوراسپتال پہنچائی گئیں جہاں سے قانونی اور ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثاءکے حوالے کردی گئیں ۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا مقامی افراد کا کہنا ہے کہ واقعہ کوئی ذاتی دشمنی نہیں بلکہ ایک جنونی شخص کے باعث پیش آیا ہے واقعہ کا سبب معلوم نہیں ہو سکا اور نہ ہی پولیس واقعے کے حوالے سے کچھ بتا رہی ہے آخری اطلاع تک پولیس مذکورہ واقعہ کا مقدمہ درج نہ کر سکی اور نہ ہی ملزم کو گرفتار کر سکی۔