ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین، امریکہ میں مقیم معروف کشمیری راہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر فیصل ممتاز راٹھور نے کہا ہے کہ بیس کیمپ کی حکومت کا بنیادی مقصد تحریکِ آزادیِ کشمیر کو اجاگر کرنا ہے، ہندوستان کے جابرانہ قبضے کو کشمیریوں نے کبھی قبول نہیں کیا اور اس کے خلاف مزاحمت جاری رکھی ہے، معرکہ حق میں کامیابی نے پاکستان کو عالمی سیاست میں ایک نیا مقام اور کردار دیا ہے، کشمیری ڈائسپورہ نے ہمیشہ تنازعہ کشمیر کو اجاگر کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین، امریکہ میں مقیم معروف کشمیری راہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد میں سردار ذوالفقار خان، سردار زرین خان، ڈاکٹر ولید رسول، ندیم کھوکھر اور دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر سینئر موسٹ وزیر میاں عبدالوحید، وزراء حکومت سردار جاوید ایوب، سید بازل علی نقوی، چوہدری رفیق نیر، چوہدری قاسم مجید، جاوید اقبال بڈھانوی، نبیلہ ایوب خان، سابق وزیرِ حکومت پروفیسر تقدیس گیلانی، سیکرٹری حکومت محمد رفاقت خان، ڈائریکٹر ڈاکٹر راجہ سجاد خان بھی موجود تھے۔

وفد نے وزیراعظم آزاد کشمیر کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں اور حکومت پاکستان کی سفارتی کوششوں کے اثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ  ہندوستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کی ہیئت کو بدل رہا ہے، تمام آزادی پسند قیادت پابندِ سلاسل ہے، آزادیِ اظہارِ رائے پر مکمل پابندیاں ہیں اور کشمیر سے کوئی آواز باہر نہیں آنے دی جا رہی، موجودہ صورتحال میں آزاد کشمیر حکومت اور ڈائسپورہ کا کردار بڑھ گیا ہے، دنیا تک مقبوضہ کشمیر کی اصل صورتحال پہنچانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں اللہ پاک نے پاکستان کو کئی کامیابیوں سے ہمکنار کیا، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی مدبرانہ اور دلیرانہ قیادت میں افواجِ پاکستان نے ہندوستان کو ہر محاذ پر شکست دی، مسئلہ کشمیر ایک بار پھر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے، آزاد کشمیر حکومت تحریکِ آزادی کے حوالے سے اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

بی جے پی کا ہندوتوا ایجنڈہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلیے سنگین خطرہ، مقررین

ذرائع کے مطابق مقررین نے ان خیالات کا اظہار "کشمیر میڈیا سروس اور یونائیٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن" کے زیراہتمام ”کشمیر میں بی جے پی کا ہندوتوا ایجنڈا: جنوبی ایشیائی امن کے لیے سنگین خطرہ“ کے عنوان سے منعقدہ ایک ویبینار کے دوران کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیاسی رہنماﺅں، ماہرین تعلیم اور حقوق کے علمبرداروں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی بھارتی حکومت کی طرف سے جاری ہندوتوا ایجنڈے کو جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے پاکستان، کشمیری قیادت اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس کے خلاف ایک مربوط اور جامع حکمت عملی ترتیب دیں۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار "کشمیر میڈیا سروس اور یونائیٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن" کے زیراہتمام ”کشمیر میں بی جے پی کا ہندوتوا ایجنڈا: جنوبی ایشیائی امن کے لیے سنگین خطرہ“ کے عنوان سے منعقدہ ایک ویبینار کے دوران کیا۔ سیمینار کی نظامت سینئر صحافی ڈاکٹر محمد اشرف وانی اور کشمیری کارکن رئیس احمد میر نے کی۔ جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ مقوضہ جموں و کشمیر کے علماء کو بھارتی جبر کے خلاف متحد ہو کر ایک جاندار آواز بلند کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے بیس کیمپ آزاد جموں و کشمیر کو سیاسی اور ادارہ جاتی طور پر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کشمیری عوام کی جدوجہد کی موثر حمایت کی جا سکے۔

آزاد جموں و کشمیر کی سابق وزیر فرزانہ یعقوب نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری جبر اور آزاد جموں و کشمیر کی صورتحال کے درمیان واضح فرق کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں ایک انتہائی خطرناک منصوبے پر عمل پیرا ہے اور وہ مسلمانوں کی شناخت، تہذیب و تمدن کو مٹانے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں لوگوں کے روزمرہ کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے آٹھنے والی کسی بھی آواز کا مقبوضہ علاقے کی صورتحال سے ہرگز موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی سے جہاں پاکستان کے عالمی وقار میں اضافہ ہوا وہیں تنازعہ کشمیر کو بھی ایک نئی توانائی ملی۔ فرزانہ یعقوب نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی ریشہ دوانیوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لانا ہو گی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کی رہنما شمیم شال نے کہا کہ بیس کیمپ کو کشمیر کاز کے لیے اپنے کردار کو مزید توانا و مضبوط بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جبر و ستم اور معاشی دبائو کے باوجود کشمیریوں کے عزم کو توڑنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کا حق مکمل طور پر سلب کر رکھا ہے لہذا ہمیں اپنے محکوم بہن بھائیوں کی بھرپور ترجمانی کرنا ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل آباد: حکومت کی سخت پابندی نے ہیلمٹ فروشوں کی چاندی کردی
  • 2026 میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنائے گی: فیصل ممتاز راٹھور
  • مقبول گوندل نے آڈیٹر جنرل آزاد کشمیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
  • سی ڈی ایف نوٹیفکیشن میں دیر کی بنیادی وجہ احتیاط سے کام کرنا ہے. رانا ثناء
  • بی جے پی کا ہندوتوا ایجنڈہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلیے سنگین خطرہ، مقررین
  • آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس، متعدد منصوبوں کی منظوری
  • آزاد کشمیر کابینہ کا صحت، تعلیم اور بنیادی سہولیات میں اصلاحات کا فیصلہ
  • علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی علامہ ڈاکٹر عبد الخبیر آزاد کے ساتھ اہم ملاقات
  • حکومت نے آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کیا، ظلم کے ضابطے نہیں مانتے، محمود اچکزئی