ذرائع کے مطابق انجینئر رشید نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو درپیش مشکلات، مسائل اور مفاہمت کی فوری ضرورت کی طرف مبذول کرانے کیلئے بھوک ہڑتال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے منتخب بھارتی پارلیمنٹ کے رکن انجینئر عبدالرشید نے بھارتی حکومت اور ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے مسائل کو سیاسی مصلحت کے بجائے انسانیت، سنجیدگی اور اخلاقی ذمہ داری کے ساتھ حل کریں۔ ذرائع کے مطابق انجینئر رشید نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو درپیش مشکلات اور مسائل اور مفاہمت کی فوری ضرورت کی طرف مبذول کرانے کیلئے بھوک ہڑتال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ”دوری” کو ختم کرنے کی بار بار یقین دہانیوں کے باوجود،مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال میں کوئی بہتری واقع نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے حکومت اور اپوزیشن دونوں سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے عوم کے بارے میں انسانی ہمدردی کا نقطہ نظر اپنائیں اور تنازعہ کشمیر کے پائیدار اور باوقار حل کیلئے منتخب نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع مذکرات شروع کریں۔ انجینئر رشید نے اپنی نظربندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”فی الحال نئی دلی کی تہاڑ جیل میرا گھر ہے۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جموں و کشمیر کے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ، ایم ایل اے معراج ملک کی نظربندی کے خلاف عرضداشت کی سماعت 18دسمبر تک ملتوی

سینئر ایڈوکیٹ راہول پنت، ایڈوکیٹ ایس ایس احمد اور دیگر نے معراج ملک کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے اور ان کی نظربندی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ میں غیر قانونی طور پر نظربند ڈوڈہ کے ایم ایل اے معراج ملک کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 18دسمبر تک ملتوی کر دی۔ ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد یوسف وانی معراج ملک کی درخواست پر سماعت کی۔ سینئر ایڈوکیٹ راہول پنت، ایڈوکیٹ ایس ایس احمد اور دیگر نے معراج ملک کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے اور ان کی نظربندی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا۔ انہوں نے اپنے دلائل میں ان کی نظر بندی کی وجوہات پر تنقید کی اور اسے انتظامی حد سے تجاوز اور ایک منتخب عوامی نمائندے کی اختلافی آواز کو دبانے کی کوشش قرار دیا۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مقدمے پر سماعت 18دسمبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیری شناخت پر اجتماعی سزا کے اثرات اور دیرپا امن کے لیے اصلاحات کی ضرورت
  • مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ، ایم ایل اے معراج ملک کی نظربندی کے خلاف عرضداشت کی سماعت 18دسمبر تک ملتوی
  • جموں و کشمیر میں ریزرویشن کو لیکر احتجاج کی ڈیڈ لائن برقرار ہے، آغا سید روح اللہ مہدی
  • بی جے پی کا ہندوتوا ایجنڈہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلیے سنگین خطرہ، مقررین
  • دفعہ 370 اور ریاستی حیثیت کی بحالی کے لئے جموں میں مظاہرہ
  • بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کی مکمل طور پر ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کر دیا ہے، حریت کانفرنس
  • حریت وفد کی چوہدری یاسین سے ملاقات
  • مظلوم کشمیری بدترین بھارتی غلامی کا شکار
  • حریت وفد کی تنویر الیاس سے ملاقات