لبوشین کا ہوا میں اڑتے ہوئے شاندار کیچ، تاریخ کے بہترین کیچز میں شمار کیا جانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
آسٹریلوی کھلاڑی مارنس لبوشین کا ہوا میں اڑتے ہوئے شاندار کیچ تاریخ کے بہترین کیچز میں شمار کیا جانے لگا۔
گابا میں جاری دوسرے ایشیز ٹیسٹ کے دوسرے روز انگلینڈ نے 325 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر اننگز کا آغاز کیا تو صرف 9 رنز کے اضافے کے بعد ہی آخری وکٹ بھی گرگئی۔
جوفرا آرچر نے برینڈن ڈوگٹ کی گیند پر ڈیپ اسکوائر لیگ کی جانب پل شاٹ کھیلا جہاں مارنس لبوشین موجود تھے۔
انہوں نے چند قدم دوڑ کر فل لینھ ڈائیو لگائی اور ایک ناقابل یقین کیچ کرکے شائقین سمیت ماہرین کرکٹ کو بھی حیران کردیا۔
ONE OF THE ALL-TIME SCREAMERS FROM MARNUS LABUSCHAGNE!#Ashes | #PlayoftheDay | @nrmainsurance pic.
کرکٹ ماہرین کی جانب سے اس کیچ کو اب تک کے بہترین کیچز میں شمار کیا جارہا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان ’اے آئی‘ کے میدان میں آگے بڑھنے لگا، نوجوان ماہرین اور اسٹارٹ اپس کے لیے بے شمار مواقع
پاکستان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) تیزی سے صنعتی، معاشی اور ڈیجیٹل ترقی کا مرکزی ستون بنتی جا رہی ہے، جہاں جدید اے آئی ایپلی کیشنز، تربیتی پروگرامز اور عالمی ٹیک تعاون ملک کو نئی ٹیکنالوجی کے دور میں داخل کر رہے ہیں۔
اے آئی، کوانٹم کمپیوٹنگ اور 5 جی جیسے شعبوں میں حالیہ پیشرفت نہ صرف پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کو تبدیل کر رہی ہے بلکہ نوجوان ماہرین اور اسٹارٹ اپس کے لیے بے شمار نئے مواقع بھی پیدا کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: انسان اور مشین کا اشتراک: مصنوعی ذہانت تخلیقی شراکت دار بھی بن گئی
پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر تیزی سے اوپر جا رہا ہے، 3.8 ارب ڈالر کی برآمدات، 20 فیصد سالانہ ترقی اور 5 لاکھ سے زیادہ پروفیشنلز پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔
سی پیک فیز ٹو کے تحت پاکستان مصنوعی ذہانت (اے آئی)، کوانٹم کمپیوٹنگ اور 5 جی جیسے جدید شعبوں میں داخل ہو رہا ہے۔
مجموعی طور پر یہ تمام شعبے 2030 تک جی ڈی پی میں 5 سے 7 فیصد اضافہ، روزگار کے مواقع، برآمدات اور عوامی زندگی میں بہتری لاسکتے ہیں۔
پاکستان کے 6 ٹریلین ڈالر کے معدنی ذخائر اصلاحات اور عالمی شراکت داریوں کی بدولت ایک بڑے معاشی موقع میں تبدیل ہو رہے ہیں۔
آسان لائسنسنگ اور عالمی سطح پر فعال رابطوں نے پاکستان کو ان معدنیات کا قابلِ اعتماد سپلائر بننے میں مدد دی ہے جو گرین انرجی ٹرانزیشن کے لیے ضروری ہیں۔
ریکو ڈک پاکستان کی معدنیات کے شعبے کی بحالی کی علامت ہے، جو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری اور ہزاروں اسکلڈ نوکریاں دے گا۔
اے آئی آئی بی کی معاونت اور کمیونٹی ٹریننگ پروگرامز مقامی آبادی کو طویل المدت معاشی فائدے حاصل کرنے میں مدد دے رہے ہیں۔
پاکستان کی سی فوڈ ایکسپورٹس میں اضافہ جدید ایکواکلچر طریقوں اور ایس آئی ایف سی کے تعاون سے بہتر کولڈ چین سہولیات کے باعث ممکن ہوا ہے۔
آئی ٹی برآمدات میں اضافہ پاکستان کے نوجوان ڈیجیٹل اُدیمیوں (انٹرپرینیورز) کی تخلیقی صلاحیتوں اور محنت کا عکاس ہے۔
ڈیجیٹل نیشن ایکٹ 2025 ایپ ڈیولپمنٹ، اسٹارٹ اپس اور عالمی ٹیکنالوجی تعاون کو مضبوط بنا رہا ہے۔
مصنوعی ذہانت، کوانٹم کمپیوٹنگ اور 5 جی میں تیز رفتار پیش رفت پاکستان کے ڈیجیٹل اور صنعتی مستقبل کو نئی شکل دے رہی ہے۔
سی پیک فیز ٹو کے منصوبے بشمول ’کوانٹم ویلی‘ اور اردو اے آئی پارٹنرشپس پاکستان کو عالمی ٹیک مقابلہ میں بہتر مقام دینے کی جانب بڑا قدم ہیں۔
پاکستان اقتصادی بحالی کے مرحلے سے آگے بڑھ کر اب ایسی مستحکم ترقی کی طرف جا رہا ہے جس کی بنیاد جدت، نئی سرمایہ کاری اور ایسے اصلاحاتی اقدامات پر ہے جو کاروبار کرنے کی راہ میں رکاوٹیں کم کررہے ہیں اور روزگار کے مواقع پیدا کررہے ہیں۔
اس تبدیلی کا بنیادی محرک اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) بن چکی ہے، جو سرخ فیتے کا خاتمہ، منظوری کے عمل کو تیز کرنے اور بیرونی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے میں کردار ادا کر رہی ہے۔
24 کروڑ سے زیادہ آبادی اور خطے میں اسٹریٹجک اہمیت کے باعث پاکستان بالآخر معدنیات، ٹیکنالوجی اور برآمدات کے شعبوں میں اپنی اصل صلاحیتیں استعمال کرنا شروع کررہا ہے۔
ریکو ڈک جیسے میگا منصوبے، تیزی سے بڑھتی ہوئی آئی ٹی انڈسٹری اور ریکارڈ سی فوڈ ایکسپورٹس اس بات کی علامت ہیں کہ پاکستان کی معیشت کا رخ تبدیل ہو رہا ہے۔
اگر یہی رفتار برقرار رہی تو پاکستان 2040 تک ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہو جائے گا، ایک ایسا ہدف جو کبھی بہت دور سمجھا جاتا تھا۔
پاکستان کی معدنی دولت، جس کی مالیت قریباً 6 ٹریلین ڈالر ہے، 2030 تک سالانہ 8 سے 10 ارب ڈالر لا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: عالمی خلائی کانفرنس: سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت پر عالمی سطح کے تبادلے کا آغاز
ریکو ڈک 2028 تک سالانہ 2 لاکھ ٹن تانبہ پیدا کرے گا اور 7 ہزار 500 کے قریب روزگار فراہم کرے گا، جس سے بلوچستان کی ترقی میں تعاون ہوگا۔
مالی سال 2025 میں پاکستان کی سی فوڈ برآمدات 489 ملین ڈالر کی تاریخی سطح تک پہنچ گئیں، جو اگلے سال 600 ملین ڈالر تک جانے کی رفتار رکھتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اے آئی پاکستان ترقی نئے مواقع نوجوان ماہرین وی نیوز