آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس، متعدد منصوبوں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلہ جات کے حوالے سے موسٹ سینئر وزیر میاں عبدالوحید اور وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب نے سینٹرل پریس کلب میں میڈیا کو بریفنگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کابینہ نے ہیلتھ کارڈ کے اجراء، طلبہ یونین کی بحالی، پراپرٹی ٹرانسفر ٹیکس میں کمی، پانچ کے وی اور ساٹھ کے وی بجلی کے ڈومیسٹک اور کمرشل کے برابر ٹیرف مقرر کرنے، بجلی کے 139ملین روپے کے بقایاجات معاف کرنے، مظفرآباد اور راولاکوٹ میں تعلیمی بورڈز کے قیام، تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی کو دور کرنے کیلئے آسامیوں کی تخلیق، 09 اضلاع میں سالڈ ویسٹ منصوبے شروع کرنے، پٹھیالی اور ہڑیالہ مظفرآباد میں ہائیڈ روپ اور پراجیکٹس تعمیر کرنے، گزشتہ دنوں ہونے والے احتجاج کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو ایک، ایک کروڑ روپے ادا کرنے، شہداء کے ورثا میں سے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دینے، تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں سٹی سکین اور ایم آر آئی مشینوں کی مرحلہ وار تنصیب، بینک آف اے جے کے کو شیڈول بینک کا درجہ دلانے کیلئے مطلوبہ 2.
آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس وزیراعظم فیصل ممتازراٹھور کی زیر صدارت وزیراعظم سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلہ جات کے حوالے سے موسٹ سینئر وزیر میاں عبدالوحید اور وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب نے سینٹرل پریس کلب میں میڈیا کو بریفنگ دی۔ سیکرٹری اطلاعات سردار عدنان خورشید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب نے کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں بارے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے اجراء کیلئے حکومت سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی سے معاہدے کے بعد فوری آغاز کر دے گی، اس حوالے سے ہسپتالوں کا تعین کرنے کیلئے وزیر صحت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی جو 5 دنوں میں اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کریگی اور کابینہ کی منظوری کے بعد ہیلتھ کارڈ سروسز شروع ہو جائیں گی۔ تعلیمی اداروں میں ریشنلائزیشن کی پالیسی کے تحت سٹاف کی کمی پورا کیا جائیگا، 25 سٹوڈنٹس پر ایک ٹیچر کی پالیسی کے مطابق جہاں آسامیوں کی تخلیق کی ضرورت ہو گی وہاں تخلیق کی جائیں گی اور اگر کسی ادارے میں متذکرہ پالیسی کے مطابق ٹیچرز کی تعداد ہے تو ٹیچرز کو اسی یونین کونسل میں جہاں ٹیچرز کی مطلوبہ تعداد کم ہے ٹرانسفر کیا جائیگا۔
ضرورت کی بنیاد پر تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن اور نئے تعلیمی ادارے بھی قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ طلبہ یونینز کو سپورٹ کیا ہے، طلبہ یونین کے حوالے سے وزیر ہائر ایجوکیشن کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جو کہ پانچ ایام میں اپنی رپورٹ کابینہ میں پیش کر کے منظوری لے گی۔ پراپرٹی ٹرانسفر کرنے پر عائد ٹیکس کو کم کرنے کیلئے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جو پانچ دنوں میں اپنی سفارشات کابینہ میں پیش کر کے منظوری لے گی۔انہوں نے کہا کہ منگلا ڈیم کے متاثرین کی آبادکاری کیلئے کابینہ نے کمیٹی تشکیل دی ہے جو پانچ دنوں میں اپنی رپورٹ کابینہ میں پیش کر کے منظوری لے گی جس کے بعد متاثرین کو زمین الاٹ، فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے آزاد کشمیر کے 9 شہروں میں سالڈ ویسٹ منصوبےشروع کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
کابینہ نے پونچھ میں شاہرات و تعمیرات عامہ ڈویژن کیلئے مشینری خرید کرنے اور ریونیو کمپلیکس مظفرآباد کی نظرثانی سکیم کی بھی منظوری دی ہے۔ کابینہ ترقیاتی کمیٹی میں منظور کیے گئے منصوبہ جات جن میں 500 کلو واٹ کے پٹھیالی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مظفرآباد کے نظرثانی منصوبے پر 495.305 ملین روپے، 500 کلو واٹ کے ہڑیالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مظفرآباد کے نظرثانی منصوبے پر 499.250 ملین روپے جبکہ 220 میٹر لمبے کے جی کے روڈ پر گلپور پل کی تعمیر پر 824.369 ملین روپے لاگت آئی گی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے آزادکشمیر میں گزشتہ دنوں احتجاج کے دوران شہید ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے ادا کرنے اور شہداء کے لواحقین میں سے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دینے کی بھی منظوری دی ہے۔ کابینہ کی جانب سے پینے کے پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے گریٹر واٹر سپلائی سکیمز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بینک آف اے جے کے کو شیڈول بینک بنانے کیلئے مطلوبہ رقم کی کابینہ نے منظوری دیدی ہے بہت جلد اے جے کے بینک شیڈول ہو جائیگا۔ کابینہ کے فیصلوں کے مطابق قائم کی گئی کمیٹیاں ہر صورت پانچ ایام میں اپنی سفارشات، رپورٹ کابینہ میں پیش کر کے منظوری حاصل کرینگی۔ ایک سوال کے جواب میں موسٹ سینئر وزیر میاں عبدالوحید نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق تھرڈ پارٹی ایکٹ پر سو فیصد عملدرآمد ہو گا، سکیل سات سے پندرہ کی آسامیوں پر بذریعہ تھرڈ پارٹی اوپن میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جائیں گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایڈہاک ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے پانچ روز بعد ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا جائیگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جتنا جلدی ممکن ہو سکا چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے حوالے سے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کریگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کابینہ میں پیش کر کے منظوری کی بھی منظوری دی انہوں نے کہا کہ رپورٹ کابینہ کے حوالے سے قائم کی گئی کرنے کیلئے اجلاس میں کابینہ نے میں اپنی کے مطابق کیے گئے کرنے کی
پڑھیں:
کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید ایک سال کی توسیع، سندھ کابینہ نے منظوری دیدی
کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید ایک سال کی توسیع، سندھ کابینہ نے منظوری دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)سندھ کابینہ نے کراچی میں رینجرز کی تعیناتی مزید ایک سال کے لیے بڑھانے کی منظوری دے دی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ سندھ کابینہ نے کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید ایک سال کے لیے توسیع کی منظوری دے دی۔
رینجرز انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت اختیارات کے ساتھ پولیس کی معاونت جاری رکھے گی۔ سندھ رینجرز کی تعیناتی کی نئی مدت 9 دسمبر 2025 سے موثر ہوگی۔سندھ کابینہ نے بران فیلڈ سائٹس کی ازسرنو ترقی کے لیے کاربن فنانس حکمت عملی کی منظوری دی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کے ذریعے کاربن فنانس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بران فیلڈ سائٹس کو دوبارہ ترقی دی جائے۔
کابینہ کو آگاہی دی گئی کہ غیر استعمال شدہ زمینوں کی نئی توانائی اور ماحولیاتی بحالی کیلئے نشاندہی کی گئی ہے، محکمہ توانائی نے پرانی صنعتوں پر سولر پارکس اور ونڈ فارمز بنانے کی تجویز دی ہے، ڈمپنگ گرانڈ کو بائیو گیس یا ویسٹ ٹو انرجی پلانٹس میں بدلنے کا منصوبہ ہے، محکمہ جنگلات کی طرف سے بڑی پیمانے پر جنگلات لگانے اور ویٹ لینڈز بنانے کی حکمت عملی کی گئی ہے۔وزیراعلی سندھ نے جام چاکرو سائٹ کو جدید لینڈفل بنانے اور دیگر ویسٹ سائٹس کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔
سندھ کابینہ نے مینگرووز کی بحالی، شہری جنگلات اور گرین بیلٹ بنانے سمیت قدرتی حل کی حمایت کی منظوری دی۔ وزیراعلی سندھ بے ہدایت دی کہ سائنسی بنیادوں پر لینڈفل سائیٹس اور بائیو گیس کے منصوبے بنائے جائیں۔وزیراعلی سندھ نے بران فیلڈ ری ڈیولپمنٹ کیلئے وفاقی حکومت کی قومی حکمت عملی کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔سندھ کابینہ نے ڈی ایچ اے پائپ لائن منصوبے کے لیے پانی کے نرخ میں نظرِ ثانی کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے ڈی ایچ اے کے لیے پانی کی قیمت 0.85 سے کم کر کے 0.60 روپے فی گیلن مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔کے ڈبلیو ایس سی اور ڈی ایچ اے مذاکرات کے بعد نیا نرخ تجویز کیا گیا، ادائیگی کا دورانیہ 10 سال برقرار رہے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ منصوبے کی مالی پائیداری اور ڈی ایچ اے کے لیے قابلِ برداشت نرخ کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمریم نواز کے کام کرنے کی رفتار ترکیہ سے بھی تیز ہے، ترک رکن پارلیمنٹ برہان کایاترک کی ملاقات میں گفتگو مریم نواز کے کام کرنے کی رفتار ترکیہ سے بھی تیز ہے، ترک رکن پارلیمنٹ برہان کایاترک کی ملاقات میں گفتگو جسٹس طارق جہانگیری کے استعفے کی خبروں پر انہی کی عدالت میں تذکرہ سری لنکا میں بدترین سمندری طوفان، پاکستان کے ریلیف آپریشن میں بھارتی حکومت رکاوٹ بن گئی متنازع ٹویٹس کیس، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد نورین نیازی اور میری ویڈیو حکومت نے اے آئی سے بنا کر خود سوشل میڈیا پر ڈالی، علیمہ خان پاک بحریہ کا سری لنکا میں ریسکیو آپریشن جاری، سیلاب میں پھنسے خاندان کی محفوظ مقام پر منتقلیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم