سعودی کابینہ نے مال سال 2026 کے لیے 1.313 ٹریلین ریال کے بجٹ کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
سعودی کابینہ نے مالی سال 2026 کے بجٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس کی منظوری دے دی۔
عرب میڈیا کے مطابق نئے بجٹ کے تحت آئندہ سال کی آمدنی 1.15 ٹریلین ریال (310 ارب ڈالر) جبکہ اخراجات 1.313 ٹریلین ریال (350 ارب ڈالر) مقرر کیے گئے ہیں، اور مجموعی خسارہ 165.4 ارب ریال متوقع ہے۔
کابینہ کا اجلاس دمام میں ولی عہد وزیراعظم اور کونسل آف اکنامک اینڈ ڈیولپمنٹ کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
مزید پڑھیں: امیر مدینہ منورہ کا سعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے منصوبے جاری رکھنے پر زور
شہزادہ محمد بن سلمان نے وزرا اور اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنی اپنی ذمہ داری کے مطابق بجٹ میں شامل ترقیاتی، معاشی اور سماجی منصوبوں پر مکمل یکسوئی کے ساتھ عمل کریں، تاکہ وژن 2030 کے اہداف پورے ہوں اور عوامی مفادات کو ہمیشہ اولین ترجیح دی جا سکے۔
اپنے خطاب میں ولی عہد نے کہاکہ حکومت کی پہلی ترجیح عوام کی بہتری ہے اور اب تک کی تمام کامیابیاں اللہ کے فضل اور خادمِ حرمین شریفین کی رہنمائی کی بدولت ممکن ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2026 میں مملکت اپنے وژن 2030 کے تیسرے مرحلے میں داخل ہوگی، جس کے لیے اہداف کے حصول کی رفتار مزید تیز کرنا ضروری ہے، تاکہ 2030 کے بعد بھی پائیدار ترقی کے فوائد برقرار رہیں اور ملک کی ترقی کے ثمرات آنے والی نسلوں تک منتقل ہوں۔
انہوں نے کہاکہ وژن 2030 کے آغاز سے غیر تیل معاشی سرگرمیوں میں نمایاں بہتری آئی، افراطِ زر دنیا کے مقابلے میں کم رہا اور نجی شعبے کو ترقی کا مؤثر شريک بنایا گیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت اقتصادی ترقی کے فروغ اور مالی استحکام برقرار رکھنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے نتیجے میں نجی شعبے میں سعودی ملازمین کی تعداد 2.
انہوں نے کہا کہ خواتین کو بھی مختلف شعبوں میں زیادہ روزگار کے مواقع ملے، جبکہ سماجی معاونت اور فلاحی پروگرام بدستور جاری رہیں گے۔
ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے حوالے سے ولی عہد نے بتایا کہ سال 2024 کے اختتام تک 65.4 فیصد سعودی خاندانوں کو ذاتی رہائش کی سہولت فراہم کر دی گئی، جو 2025 کے مقررہ ہدف 65 فیصد سے آگے ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ معاشی اصلاحات نجی شعبے کے کردار میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں، جس کے نتیجے میں نجی شعبہ حقیقی جی ڈی پی کا 50.3 فیصد حصہ بن جائے گا۔
مزید پڑھیں: ’سعودی وژن 2030 اور دفاعی معاہدہ پاکستان کے لیے ممکنہ ترقی کی نوید ثابت ہو سکتے ہیں‘
ولی عہد نے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور عوام، مقیمین اور زائرین کو فراہم کی جانے والی بنیادی خدمات کے معیار کو مزید بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہاکہ مملکت اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں کے فروغ، پائیدار ترقی کے فروغ اور اندرون و بیرون ملک انسانی امداد کے منصوبوں کو جاری رکھے گی، اور اللہ پر بھروسہ رکھتے ہوئے ترقی کا سفر پُراعتماد طریقے سے جاری رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بجٹ منظور سعودی کابینہ شہزادہ محمد بن سلمان ولی عہد وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی کابینہ ولی عہد وی نیوز وژن 2030 کے انہوں نے ولی عہد ترقی کے کے لیے
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس کا 51 نکاتی ایجنڈا جاری، پیکا ایکٹ سمیت اہم ترمیمی بل شامل
اسلام آباد:سینیٹ اجلاس کا 51 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا، جس میں مجموعی طور پر 21 قوانین کے بلز شامل کیے گئے ہیں۔
اجلاس کے دوران 10 قوانین پیش کیے جائیں گے جب کہ 9 کی منظوری لی جائے گی۔ اس کے علاوہ اراکین کی جانب سے 2 قوانین واپس لیے جائیں گے۔ ایجنڈے میں پیکا ایکٹ ترمیمی بل بھی شامل ہے، جو اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
پی ایم ڈی سی ترمیمی بل 2025 اور اسلام آباد میٹرو بس سروس بل 2025 بھی سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن ترمیمی بل 2025 اور پاکستان براڈ کاسٹ کارپوریشن ترمیمی بل بھی اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ الیکٹرانک نیکوٹین ریگولیشن ترمیمی بل 2024 اور لیگل پریکٹیشنر اینڈ بار کونسل ترمیمی بل بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔
گرفتار، زیر حراست اور زیر تفتیش قیدیوں کے حقوق سے متعلق بل کی سینیٹ سے منظوری بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ علاوہ ازیں تعزیراتِ پاکستان سیکشن 323، 330 اور 331 میں ترمیمی بل کی منظوری بھی شامل کی گئی ہے۔
ضابطہ فوجداری کی شیڈول ٹو میں 297 اے نئی شق شامل کرنے سے متعلق سی آر پی سی ترمیمی بل کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ مینٹل ہیلتھ ترمیمی بل اور پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل 2025 کی منظوری بھی سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔