دنیا کے امیر ترین سیاستدانوں کی فہرست جاری، کونسے بڑے نام شامل ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
سیاستدان عموماً اپنے فیصلوں اور قیادت کی بدولت مشہور ہوتے ہیں لیکن کچھ رہنما اپنی نجی دولت کی وجہ سے بھی خبروں کی سرخیوں میں آ جاتے ہیں۔ دنیا میں ایسے رہنما موجود ہیں جن کی دولت اربوں ڈالر میں تخمینہ کی جاتی ہے اور جن کے اثاثے بعض اوقات کئی ممالک کی معیشت سے بھی زیادہ سمجھے جاتے ہیں۔
یاہو فنانس نے دنیا کے امیر ترین سیاستدانوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں روس کے صدر ولادیمر پیوٹن، بیلاروس کے صدر الکسانڈر لوکاشینکو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں۔ یہ رہنما کاروبار اور سرمایہ کاری کے ذریعے اربوں ڈالر کے مالک بن چکے ہیں۔
ولادیمر پیوٹنروسی صدر ولادیمر پیوٹن کو دنیا کے سب سے امیر سیاستدان کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جو 200 ارب امریکی ڈالر کے مالک ہیں۔ ان کی دولت زیادہ تر توانائی اور قدرتی وسائل کی کمپنیوں میں غیر رسمی حصص پر مبنی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان کی سیاسی اثر و رسوخ اور طویل عرصے تک حکمرانی نے ان کے دولت مند ہونے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو بھی امیر رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں، رپورٹس کے مطابق ان کی دولت 9 ارب امریکی ڈالر ہے تاہم ان کے اثاثوں کی تفصیلات واضح نہیں ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دولت زیادہ تر جائیداد، ہوٹل، گالف ریزورٹس اور برانڈنگ سے حاصل ہوئی ہے۔ ان کے اربوں ڈالر کے اثاثے ان کی سیاسی مدت کے بجائے کاروباری سرگرمیوں کا نتیجہ ہیں۔ ان کی دولت 7.
کم جونگ ان
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ کی دولت 5 ارب امریکی ڈالر بتائی جا رہی ہے لیکن اصل اعداد و شمار کی تصدیق مشکل ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ کی دولت دیگر عالمی رہنماؤں کے مقابلے میں کم سمجھی جاتی ہے جو بین الاقوامی رپورٹس میں خاندان سے متعلق اثاثوں پر مبنی ہے حالانکہ چین کی سرکاری مالی تفصیلات ذاتی دولت کی تصدیق نہیں کرتی۔
افریقی ملک ایکواٹوریل گنی کے صدر تیوڈورو اوبیانگ نگویما کی دولت کئی دہائیوں کے اقتدار اور خاندان کی ملکیتوں پر مبنی اندازوں سے جڑی ہوئی ہے۔ ان کی کل دولت 600 ملین امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے۔
روانڈا کے صدر پال کاگامے بھی دنیا کے سب سے امیر سیاستدانوں میں شامل ہیں جن کی دولت مختلف عوامی اندازوں کے مطابق تقریباً 500 ملین امریکی ڈالر ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کی دولت عوامی رپورٹس پر مبنی اندازوں پر مبنی ہے جو اثاثوں، سرمایہ کاریوں اور طویل سیاسی کیریئر سے جڑی ہوئی ہے۔ ان کی دولت 500 ملین امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دولت خاندان کے کاروبار اور قومی اثاثوں پر مبنی تخمینے کے مطابق 500 ملین امریکی ڈالر ہے۔
جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا کی دولت تقریباً 450 ملین امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے جو زیادہ تر کاروباری کیریئر، کان کنی، مالیات اور زراعت میں سرمایہ کاری سے حاصل ہوئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیر ترین افراد دنیا کے امیر ترین افرادذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امیر ترین افراد دنیا کے امیر ترین افراد امریکی ڈالر بتائی ملین امریکی ڈالر ارب امریکی ڈالر ان کی دولت جاتی ہے دنیا کے ہوئی ہے کے صدر
پڑھیں:
امریکی نیشنل گارڈز پر فائرنگ کے ملزم کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں، امیر متقی
کابل (ویب دیسک ڈیسک) افغان طالبان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں افغان تارک کی جانب سے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے سے افغانستان کی عوام یا حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں پیش آیا تھا، جہاں مشتبہ شخص رحمٰن اللہ لکانوال پر نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوا تھا۔
2 دسمبر کو رحمٰن اللہ لکانوال پر قتل سمیت دیگر الزامات عائد کیے گئے، اس دوران ملزم رحمٰن اللہ ہسپتال کے بستر سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔
امیر خان متقی نے کہا کہ اس واقعہ کا افغان عوام یا افغان حکومت سے کوئی تعلق نہیں، یہ ایک فرد کا مجرمانہ عمل ہے اور جس شخص نے یہ جرم کیا اسے خود امریکیوں نے تربیت دی تھی۔
امریکی حکام کے مطابق رحمٰن اللہ افغانستان میں سی آئی اے کے حمایت یافتہ یونٹ کا حصہ تھا، وہ 2021 میں صدر جو بائیڈن کے آپریشن الائیز ویلکم اسکیم کے تحت امریکا میں داخل ہوا تھا۔
واضح رہے یہ آپریشن اُن افراد کے لیے تھا جنہیں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد انتقامی کارروائی کا خطرہ تھا۔
امیر خان متقی نے مزید کہا کہ انہوں (امریکیوں) نے اسے تربیت دی، اسے کام پر لگایا اور ایک غیر قانونی طریقہ استعمال کرتے ہوئے، جو کسی بھی بین الاقوامی معیار کے خلاف تھا، اسے افغانستان سے امریکا منتقل کیا۔