ویب ڈیسک: حکومت نے بیرونِ ملک سے پاکستان آنے والے نئے اور استعمال شدہ موبائل فونز پر عائد کیے جانے والے ٹیکس اور ڈیوٹی کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں دی گئی بریفنگ کے مطابق، موبائل فون کی قیمت کے مطابق کسٹم ڈیوٹی، موبائل لیوی، ریگولیٹری ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس الگ الگ شرح پر وصول کیا جا رہا ہے۔

لاہور میں گل داؤدی نمائش کا آغاز  

ایف بی آر کے مطابق موبائل فون کی اصل قیمت کا تعین متعلقہ ویلیوایشن رولنگ کے تحت کیا جاتا ہے، اگر کسی ماڈل کی ویلیوایشن دستیاب نہ ہو تو گزشتہ 90 دنوں کے درآمدی ڈیٹا کی بنیاد پر قیمت مقرر کی جاتی ہے۔

 ایف بی آئی کے مطابق اگر کسی موبائل فون کی قیمت 30 امریکی ڈالر تک ہو تو اس پر 100 روپے موبائل لیوی، 300 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی، 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 70 روپے ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔

نئے ٹریفک قوانین، لائسنس بنوانے والوں کیلئے ایک اور اہم خبر

اسی طرح 30 سے 100 ڈالر مالیت والے موبائل فونز پر 200 روپے موبائل لیوی، 3000 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی، 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 930 روپے ودہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔

100 سے 200 امریکی ڈالر کی رینج والے موبائل فونز پر 600 روپے موبائل لیوی، 7500 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی، 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 970 روپے ودہولڈنگ ٹیکس، 200 سے 350 ڈالر مالیت کے فونز پر 1800 روپے موبائل لیوی، 11 ہزار روپے ریگولیٹری ڈیوٹی، 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 5 ہزار روپے ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔

روسی صدر کی دو روزہ دورے پر بھارت آمد  

 اسی طرح 350 سے 500 ڈالر مالیت والے موبائل فونز پر 4000 روپے موبائل لیوی، 15 ہزار روپے ریگولیٹری ڈیوٹی، 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 5 ہزار روپے ودہولڈنگ ٹیکس چارج کیا جاتا ہے۔

جبکہ 500 ڈالر سے زائد قیمت کے موبائل فونز کے لیے ٹیکس کی شرح سب سے زیادہ ہے، جن پر 8000 روپے موبائل لیوی اور اگر قیمت 700 ڈالر سے اوپر ہو تو یہ لیوی 16000 روپے ہو جاتی ہے، اس کے علاوہ 22 ہزار روپے ریگولیٹری ڈیوٹی، 25 فیصد سیلز ٹیکس اور 11 ہزار 500 روپے ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔

خیبر پختونخوا میں بارش، برفباری کا الرٹ جاری

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: والے موبائل فونز پر روپے ودہولڈنگ ٹیکس فیصد سیلز ٹیکس اور روپے موبائل لیوی کیا جاتا ہے ہزار روپے وصول کیا کے مطابق

پڑھیں:

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں شہریوں پر ٹیکس کا بوجھ کتنا ہے؟ جانیے!

ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر شہریوں سے کتنا ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔

پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں شامل ٹیکسوں کی تفصیلات  کے مطابق عام شہری ہر لیٹر ایندھن پر بھاری ٹیکس ادا کرتے ہیں۔  نجی ٹی وی کی رپورٹ میں پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پیٹرول کی موجودہ قیمت کا تقریباً 37 فیصد حصہ صرف ٹیکسز پر مشتمل ہے، جس سے مجموعی لاگت میں واضح اضافہ ہوتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 96 روپے 28 پیسے ٹیکس کی صورت میں شامل ہیں جن میں کسٹم ڈیوٹی، پیٹرولیم لیوی اور کلائمیٹ لیوی جیسی مدات شامل ہیں۔

اسی طرح ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت میں بھی 34 فیصد یعنی 94 روپے 92 پیسے ٹیکس کی مد میں شامل کیے جاتے ہیں۔

پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق ڈیزل پر بھی وہی ٹیکس اقسام لاگو ہیں جو پیٹرول پر عائد ہوتی ہیں اور ان کا مجموعی اثر صارفین کی جیب پر براہِ راست پڑتا ہے، جس سے نقل و حمل سمیت دیگر شعبوں کی لاگت بھی متاثر ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نان پی ٹی اے فونز پر 4 قسم کے کونسے ٹیکس وصول کر رہی ہے؟
  • سونے کی قیمتوں میں کمی، فی تولہ کتنا سستا ہوا؟
  • پی ٹی اے کا بیرون ملک سے لائے گئے موبائل فون پر نافذ ٹیکسز کم کرنے کا مشورہ
  • یوسف رضا گیلانی کے بیٹے موبائل فونز پر پی ٹی اے ٹیکس کیوں ختم کرانا چاہتے ہیں؟
  • پاکستانی شہری پیٹرول میں فی لیٹر کتنا ٹیکس ادا کر رہے ہیں؟
  • پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں شہریوں پر ٹیکس کا بوجھ کتنا ہے؟ جانیے!
  • شہری فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر کتنا ٹیکس دیتے ہیں؟
  • شہری فی لیٹر پٹرول اور ڈیزل پر کتنا ٹیکس ادا کرتے ہیں؟
  • ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج کے تحت برآمدی اشیا پر عائد کسٹمز ڈیوٹی ختم